وفاقی حکومت پرویز مشرف کو بچانا چاہتی ہے، حامد میر

اہم چیز یہ ہے کہ وزارت داخلہ پرویز مشرف کے مقدمے میں مدعی ہے، جبکہ وزیرداخلہ اعجاز شاہ کھلم کھلا ٹی وی انٹرویوز میں کہتے ہیں کہ مشرف بے گناہ اورہمارا ہیرو ہے، عدالت نے پرویز مشرف کو5 دسمبر کو بلایا لیکن وہ پھر پیش نہیں ہوئے۔سینئر تجزیہ کار حامد میرکا تبصرہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 5 دسمبر 2019 19:55

وفاقی حکومت پرویز مشرف کو بچانا چاہتی ہے، حامد میر
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔05 دسمبر 2019ء) سینئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت پرویز مشرف کو بچانا چاہتی ہے، اہم چیز یہ ہے کہ وزارت داخلہ پرویز مشرف کے مقدمے میں مدعی ہے۔جبکہ وزیرداخلہ اعجاز شاہ کھلم کھلا اپنے ٹی وی انٹرویوز میں کہتے ہیں کہ مشرف بے گناہ اور ہمارا ہیرو ہے، خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کوآج 5 دسمبر کو بلایا لیکن وہ بیان ریکارڈ کروانے کیلئے پیش نہیں ہوئے۔

انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت پرویز مشرف کو بچانا چاہتی ہے۔وفاقی حکومت اس مقدمے کو لٹکانے کی کوشش کررہی ہے، حکومت نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ مقدمے کا فیصلہ نہ سنایا جائے۔غداری کیس کا فیصلہ پچھلے مہینے ہی سنایا جانا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے خصوصی عدالت کو فیصلہ سنانے سے روکا۔

(جاری ہے)

خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو 5 دسمبر کو بلایا تھا کہ وہ اپنا بیان ریکارڈ کروا دے۔ لیکن پرویز مشرف نے اپنا بیان ریکارڈ نہیں کروایا۔ حامد میر نے کہا کہ کیس میں اہم چیز یہ ہے کہ وزارت داخلہ پرویز مشرف کے مقدمے میں مدعی ہے۔جبکہ وزیرداخلہ اعجاز شاہ کھلم کھلا اپنے ٹی وی انٹرویوز میں کہتے ہیں کہ مشرف بے گناہ اور ہمارا ہیرو ہے، اس میں کافی تضاد ہے،دوسری طرف عدالتوں کے سامنے یہ پہلو بھی مدنظر ہے کہ پاکستان میں آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہونی چاہیے؟پرویز مشرف سے کسی کی ذاتی دشمنی نہیں ہے ۔

ان کے خلاف غداری کیس کا مقدمہ سپریم کورٹ کے حکم پر درج کیا گیا۔یہ مقدمہ 2013ء میں درج ہوا، 2014ء میں خصوصی عدالت نے سماعت شروع کی۔لیکن ابھی بھی سماعت ہورہی ہے ، عدالت نے مشرف کو 2016ء میں بیان ریکارڈ کروانے کیلئے بلایا تھا۔لیکن وہ پاکستان سے بھاگ گئے۔اس وقت کی حکومت نوازشریف کی تھی، وزیرداخلہ چوہدری نثار تھے، انہوں نے کہا کہ وہ واپس آجائیں گے۔

لیکن ابھی بھی واپس نہیں آئے، عدالت نے ان کو فیئرٹرائل کے کئی موقعے دیے،ان کو اشتہاری بھی قراردیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت پرویز مشرف کو بچانے کی کوشش کررہی ہے۔عدالت نے ان کے وکیل کو کہا ہے کہ 17 دسمبر تک دلائل مکمل کریں ۔ اگر عدالت فیصلہ سناتی ہے تو حکومت براہ راست خود تو اپیل میں نہیں جاسکتی۔کیونکہ حکومت خود اس مقدمے میں مدعی ہے۔جبکہ پرویز مشرف تضاد کا شکار ہیں۔ایک طرف اسلام آباد ہائیکورٹ میں بیان ریکارڈ کروانے کی مہلت مانگ رہے ہیں دوسری جانب لاہورہائیکورٹ میں کہتے یہ پورے کاپورا مقدمہ ہی غلط ہے۔ایسا لگتا ہے کہ مشرف کے تاخیری حربوں میں حکومت بھی ان کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں