عمران خان کی تین عادتیں اُنہیں لے ڈوبیں گی

جن پتوں پر عمران خان کو تکیہ ہے وہ ان کو ہوا دینے لگے ہیں،آرمی چیف کی ایکسٹینشن میں حکومتی نااہلی کے بعد حالات بدل رہے ہیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 6 دسمبر 2019 12:51

عمران خان کی تین عادتیں اُنہیں لے ڈوبیں گی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 دسمبر2019ء) معروف صحافی عارف نظامی کا کہنا ہے کہ ڈیل کے پہلے حصے میں نواز شریف باہر چلے گئے،ڈیل کا دوسرا حصہ یہ ہے کہ مریم نواز خاموش رہیں گی،وہ سیاست پر کچھ نہیں بولیں گی۔ڈیل کے تیسرے حصے کے مطابق ان ہاؤس تبدیلی ہو گی اور ان ہاؤس تبدیلی کے امیدوار شاہ محمود قریشی ہیں،پچھلے دس روز میں جو کچھ ہوتا رہا، جس انداز میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع میں نا اہلی کا مظاہرہ کیا اس کے بعد سیاسی طور پر بہت کچھ بدل رہا ہے۔

جن پتوں پر اُن کو تکیہ ہے وہ ان کو ہوا دینے لگے ہیں۔جب کہ دوسری جانب آصف علی زرداری کو بھی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔کیونکہ ان ہاؤس تبدیلی کے لیے پیپلز پارٹی کو بھی تو آن بارڈ لینا پڑے گا۔یہی وجہ ہے کہ آصف علی زرداری کو بھی سہولیات دی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

شیری رحمن نے بھی شاہ محمود قریشی کا نام لیا،شاہ محمود قریشی وزارت عظمیٰ کے لیے ایک مضبوط امیدوار کے طور پر ابھر رہے ہیں۔

عارف نظامی نے مزید کہا کہ عمران خان کو وعدہ خلافی،دانستہ چالاک بننے کی کوشش اور اداروں کے ساتھ اختیارات کی کشمکش لے ڈوبے گی۔آئیندہ مہینے پاکستان کی سیاست میں بہت اہم ہیں۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے گذشتہ ماہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں چھ ماہ کی مشروط توسیع کر دی تھی اور معاملہ پارلیمنٹ پر چھوڑ دیا تھا۔

اس معاملے پر سیاسی مبصرین اور سیاسی تجزیہ کاروں کے تبصرے اور مباحثے جاری ہیں۔: نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی نذیر لغاری نے انکشاف کیا کہ یہ جو کچھ بھی ہوا ہے اس کے بارے میں میں کئی روز سے کہہ رہا ہوں ، یہ غیر ارادی طور پر نہیں ہوا ، یہ سب کچھ نالائقی کی وجہ سے نہیں ہوا۔ یہ ایک سوچا سمجھا منصوبہ تھا جس کے تحت یہ سب کچھ کیا گیا ہے ۔

تاکہ ایک ایسے آرمی چیف کو کٹہرے میں لا کھڑا کیا جائے جس نے پاکستان میں دہشتگردی کے خلاف آخری بڑی ضرب رد الفساد آپریشن کر کے دہشتگردی کو تہس نہس کیا۔ اُن کو ڈی کریڈٹ کرنے کے لیے ان لوگوں نے جس طریقے سے اس معاملے کو ہینڈل کیا، انہوں نے کہا کہ کورٹ کا آرڈر کافی واضح ہے ۔ مختصر فیصلے میں کوئی ابہام نہیں ہے۔ عدالت ابہام کو دور کرنا چاہ رہی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں