1992ء میں شریف خاندان نے منی لانڈرنگ کیلئے قانون پاس کیا

شریف خاندان نے قانونی طریقے سے پیسہ وائٹ کیا،پکڑنا مشکل ہوجائیگا، ظفر ہلالی

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی ہفتہ 7 دسمبر 2019 11:13

1992ء میں شریف خاندان نے منی لانڈرنگ کیلئے قانون پاس کیا
لاہور ( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار،7دسمبر 2019ء ) سینئر تجزیہ کار ظفر ہلالہ نے نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ معاملات پر مسلم لیگ ن کو پکڑا نہیں جا سکتا۔ مسلم لیگ نے 1992 ء میں ایسا قانون پاس کیا تھا جس میں منی لانڈرنگ کے لئے راستے بنائے گئے۔ ہنڈی کے ذریعے کوئی بھی پیسے پاکستان سے باہر بھیجے یا باہر سے پاکستان بھیجے کوئی قانون لاگو نہ ہو اور تمام پیسہ لیگل ہو جائے۔

حدیبیہ ملز کیس میں اسحاق ڈار نے لکھ کر دیا کہ میں نے کرپشن کی تاہم انہیں چھوڑ دیا گیا ۔ظفر ہلالی کا کہا کہ حکومت نے کرپشن کا لائسنس دے رکھا تھا۔ پاکستان میں کرپشن سے کمایا گیا پیسہ وائٹ ہو کر پاکستان آیا ، اس لئے شریف خاندان کو پکڑنا مشکل ہوجائے گا۔یاد رہے کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے ملک ریاض سے 190پاونڈ ز کی ریکوری کے بعد حکومت پاکستان کو واپس کئے ییں تاہم اس کے تانے بانےحسین نواز سئے جوڑے جار ہے ہیں۔

(جاری ہے)

نیشنل کرائم ایجنسی نے آج برطانیہ میں بڑی کاروائی کی ہے۔ نیشنل کرائم ایجنسی نے ون ہائیڈ پارک پیلس پر ملک ریاض کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈز کی پیش کش قبول کر لی ہے۔190ملین پاؤنڈ نیشنل کرائم ایجنسی حکومت پاکستان کو واپس کرے گی،این سی اے معروف پاکستانی کاروباری شخصیت کے خلاف تحقیقات کر رہی تھی۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آنے سے قبل ہی عمران خان یہ دعوے کرتے رہے ہیں کہ وہ پاکستانی کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائیں گے۔

آج اس سلسلے میں اہم کاروائی سامنے آئی ہے۔سوشل میڈیا پر اسے وزیراعظم عمران خان کی بڑی کامیابی قرار دے دیا جا رہا ہے، تاہم تجزیہ کاروں کی جانب سے منفرد اور تجزیے سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے اور شریف خاندان کو تنقدی کا نشانہ بنایا جار ہا ہے۔ گزشتہ روز شہزاد اکبر نے پیشن گوئی کی تھی کہ باقی ممالک سے بھی ملک کی لوٹی رقم لانے کیلئے بات چیت شروع کردی گئی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں