میرے شوہر کو 35 روز کیلئے اغوا کرلیا گیا تھا،سنیتا مارشل

شادی کے آغاز میں حسن کیریئر کے حوالے سے بھی خاصے پریشان رہے، میں نے شوہر کو سپورٹ کیا ، انٹرویو

اتوار 8 دسمبر 2019 15:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2019ء) پاکستان کی نامور اداکارہ و ماڈل سنیتا مارشل نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ ان کے شوہر اداکار حسن احمد کو کئی سال قبل اغوا کرلیا گیا تھا اور وہ وقت ان کی زندگی کا سب سے مشکل وقت تھا۔سنیتا مارشل ایک پروگرام میں اپنی زندگی کے کئی اہم پہلوؤں پر بات کی۔اس موقع پر سنیتا مارشل نے بتایا کہ حسن کو 35 روز کے لیے نامعلوم افراد نے اغوا کرلیا تھا اور جب وہ گھر واپس پہنچے تو ذہنی طور پر کافی متاثر ہوچکے تھے۔

اس واقعہ کو یاد کرتے ہوئے سنیتا مارشل نے کہا کہ بیٹے کی پہلی سالگرہ ہم نے 19 مارچ کو منائی اور 21 مارچ کی رات کسی نے حسن کو اغوا کرلیا، 35 دنوں تک حسن اغوا رہے، اغوا کاروں نے مجھ سے رابطہ کیا، تاوان کا انتظام کیا گیا، میں سی پی ایل سی سے بھی رابطے میں رہی، پہلے دن سے انہوں نے میری مدد کی، جب میرا دوست تاوان کی ادائیگی کیلئے گیا تو سی پی ایل سی والے اس کے ساتھ گئے تھے۔

(جاری ہے)

سنیتا مارشل نے روتے ہوئے بتایا کہ اس موقع پر ہم فون کررہے تھے تو سی پی ایل سی والوں نے فون نہیں اٹھایا، صبح کے 6 بجے تک یہ کہانی چلتی رہی، ہم بس انتظار میں تھے کہ اب کیا نیوز آئیگی، مجھے ڈر تھا کہ کہیں اغوا کاروں نے حسن کو مار نہ دیا ہو، وہ رات بہت مشکل تھی، لیکن آخر کار حسن گھر واپس آئے لیکن ذہنی طور پر وہ بہت پریشان ہوچکے تھے۔انہوں نے اپنے شوہر کی صورتحال شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ حسن جب گھر کے باہر پہنچا تو اسے یقین نہیں آرہا تھا کہ کیوں کہ اسے تو ایسا محسوس ہورہا تھا کہ اسے مار کر کس نالے میں پھینک دیا جائے گا۔

اداکارہ کے مطابق ان 35 دنوں میں جب حسن نہیں تھا تو میں اتنا پریشان تھی کہ میں نے 8 کلو وزن کم کیا۔سنیتا مارشل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ شادی کے آغاز میں حسن کیریئر کے حوالے سے بھی خاصے پریشان رہے، تب انہوں نے ہر طرح نے اپنے شوہر کو سپورٹ کیا۔سنیتا کے مطابق شادی کے وقت حسن کا کیریئر اتنا بہتر نہیں تھا، انہوں نے اداکاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا، البتہ اس وقت وہ اداکاری میں اتنے کامیاب نہیں ہوسکے، تب میں نے حوصلہ دیا کہ میں ہوں اور میں کام کروں گی اور میں یہی کہتی تھی کہ ایک وقت آئے گا جب تم مجھ سے زیادہ کماؤں گے اور ایسا ہوا آج وہ مجھ سے زیادہ کماتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں کبھی حسن سے لڑی نہیں، میں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ تمہیں کام کیوں نہیں مل رہا اور تمہاری وجہ سے مجھے ڈبل کام کرنا پڑ رہا ہے، میں نے اسے یہی کہا کہ صبر کرو وقت دو اور پھر ایسا ہی ہوا گزرتے وقت کے ساتھ اسے کام ملا اور چیزیں بہتر ہوئیں۔ماڈل کا اپنے کیریئر کے حوالے سے کہنا تھا کہ ایک سال سے میں نے کوئی ڈراما نہیں کیا، میں اب کسی ہیروئن کا کردار ادا نہیں کرسکتی، نہ مجھے ہیروئن کی ماں بنا سکتے ہیں، نہ ہیروئن بنا سکتے ہیں، نہ 18 سال کی لڑکی کا کردار دے سکتے ہیں۔

انہوں نے نوجوان نسل کے اداکاروں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل جو ماڈلنگ یا اداکاری کی فیلڈ میں آرہے ہیں میں ان کو یہی مشورہ دیتی ہوں کہ وہ کیریئر کے آغاز سے ہی پیسے جما کرنا شروع کردیں، کیوں کے کیریئر کے ایک موڑ پر برا وقت ہر اداکار کو دیکھنا پڑتا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں