ججز کیلئے بہترچیز اچھا اخلاق اور رویہ ہے، انسانی زندگی میں سیکھنے کا عمل ہمیشہ جاری رہتا ہے،جسٹس سردار محمد شمیم خان

پیر 9 دسمبر 2019 12:28

ججز کیلئے بہترچیز اچھا اخلاق اور رویہ ہے، انسانی زندگی میں سیکھنے کا عمل ہمیشہ جاری رہتا ہے،جسٹس سردار محمد شمیم خان
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2019ء) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس سردار محمد شمیم خان نے کہا ہے کہ انسانی زندگی میں سیکھنے کا عمل ہمیشہ جاری رہتا ہے،ہمارا دین بھی ہمیں پیدا ہونے سے لیکر مرنے تک علم حاصل کرنے کا درس دیتا ہے،وکلاء اور ججز کیلئے سیکھنے کا عمل جاری رکھنا بے حد ضروری ہے، کیونکہ بدلتے قوانین کاتقاضا ہے کہ ہمیشہ پڑھنے اور سیکھنے کے عمل جاری رکھیں۔

. ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں جینڈر بیسڈ وائیلنس قوانین کے حوالے سے دو روزہ ورکشاپ اور جنرل ٹریننگ پروگرام کے تحت 6 روزہ تربیتی کورس کے دونوں سیشن کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ ججز کیلئے بہترچیز اچھا اخلاق اور رویہ ہے، سائلین کو انصاف کی فراہمی کے عمل میں ہمارے ججز اور پراسیکیوٹرز پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

. چیف جسٹس سردار محمد شمیم خان نے کہا کہ اگر پراسیکیوٹرز اپنی ذمہ داری پوری نہیں کریں گے تو انصاف کرنا مشکل ہو جاتا ہی.۔. انہوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا اعزاز ہے کہ پاکستان کی پہلی جینڈر بیسڈ کورٹ لاہور میں قائم کی گئی اور اس کے بعد یہ سلسلہ پورے پاکستان میں شروع ہوگیا۔. چیف جسٹس سردار محمد شمیم خان نے کہا کہ جینڈر بیسڈ وائیلنس کورٹ کا قیام ہماری عدلیہ کا بہت اہم منصوبہ ہے، یہ ہمارے معاشرے کے مظلوم طبقے کیلئے امید کی آخری کرن کی حیثیت رکھتی ہیں، ہم نے ان عدالتوں کے ذریعے معاشرے کے مظلوم طبقے کو انصاف دینا ہے اور ان کے اعتماد میں اضافہ کرکے انہیں معاشرے کا ذمہ دار شہری بنانا ہے۔

قبل ازیں افتتاحی سیشن سے ڈی جی پنجاب جوڈیشل اکیڈمی حبیب اللہ عامر اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی نمائندہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور دونوں کورسز کے اغراض و مقاصد بتائے۔اس موقع پر، رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ عبدالستار، ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری اشترعباس، اور سیشن جج ہیومن ریسورس ساجد علی اعوان سمیت ایشیئن ڈویلپمنٹ بنک کے نمائندے، پاکستان بھر سے جینڈر بیسڈ کورٹس کے پراسیکیوٹرز اور جنرل ٹریننگ پروگرام کے تحت آٹھویں تربیتی کورس کے ایڈیشنل سیشن ججز اور سول ججز بھی موجود تھی.

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں