پنجاب پولیس کو حسان نیازی کو ایف آئی آر میں نامزد نہ کرنے پر شدید تنقید کا سامنا

سی سی ٹی وی فوٹیجز میں وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی کو پولیس پر پتھراؤ کرتے دیکھا گیا لیکن پولیس نے خاص مہربانیاں کرتے ہوئے اُنہیں مقدمے سے بچا لیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 13 دسمبر 2019 12:12

پنجاب پولیس کو حسان نیازی کو ایف آئی آر میں نامزد نہ کرنے پر شدید تنقید کا سامنا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13دسمبر 2019ء) پنجاب پولیس کو پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کاڑیالوجی پر حملے کرنے والے وکلاء کے خلاف درج مقدمات میں وزیراعظم عمران خان کے بھانجے بیرسٹر حسان نیازی کو نامزد نہ کرنے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اس حوالے سے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ واقعے کے روز جو سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی اس میں وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی کو پولیس پر پتھراؤ کرتے دیکھا گیا۔

فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں لیکن نو نہ حسان نیازی پر ایف آئی آر کاٹی گئی نہ ہی انہیں گرفتار کیا گیا۔پولیس نے وزیراعظم کے بھتیجے پر خاص مہربانیاں کیں۔واضح رہے کہ حسان نیازی معروف کالم نگار حفیظ اللہ نیازی کے صاحبزادے بھی ہیں،حفیظ اللہ نیازی پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان کے سخت نقاد ہیں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کو پی آئی سی پر حملے کے واقعے میں بڑا ریلیف دیا گیا تھا۔

تاہم ویڈیو سامنے آنے کے بعد حسان نیازی نے واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا۔ البتہ یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ نئے پاکستان میں بھی قانون نہ بدلے۔پی آئی سی پر حملے کے واقعے میں توڑ پھوڑ میں ملوث وزیراعظم کے بھانجا ایف آئی آر سے بچ گیا۔ پی آئی سی واقعے کے بعد وکلاء پر درج کیے گئے مقدمے میں حسان نیازی کو شامل ہی نہیں کیا گیا۔حسان نیازی اسپتال میں توڑ پھوڑ اور پولیس موبائل کو آگ لگاتے نظر آئے۔

حملے کے دوران بیرسٹر حسان نیازی وکلاء کو اشتعال بھی دلاتے نظر آئے۔ ذرائع کے مطابق اس واقعے کے درج مقدمے میں بااثر افراد کو شامل نہیں کیا جا رہا۔یاد رہے پی آئی سی ہسپتال پر حملہ کرنے اور متعدد مریضوں کے جاں بحق ہونے کے باوجود وزیراعظم کے بھانجے نے وکلاء کی حمایت کی تھی ، حسان نیازی کا کہنا تھا کہ جو ہوا اس کیلئے وکلاء کو ذمے دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا، وزیراعلی عثمان بزدار اس واقعے میں ملوث ہیں، ڈاکٹرز نے اشتعال انگیزی کی جبکہ پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔

تمام تر ثبوتوں کے باوجود حسان نیازی کا نام ایف آئی آر میں شامل نہیں کیا جا رہا جس پر پولیس کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔جب کہ سوشل میڈیا پر بھی سخت ردِعمل دیکھنے میں آرہا ہے۔صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر وزیراعظم انصاف کی بات کرتے ہیں تو اپنے بھانجے کو گرفتار کرنے کا حکم دیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں