ڈپریشن سے کمرکے نچلے حصے میں درد کے مرض میں اضافہ

پاکستان دنیا کے ممالک میں سے ہے جہاں کمر کے نچلے حصے اور شیٹیکا کے درد کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے. ایک تحقیق

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 16 دسمبر 2019 12:07

ڈپریشن سے کمرکے نچلے حصے میں درد کے مرض میں اضافہ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 دسمبر ۔2019ء) طبی ماہرین کی تازہ ترین تحقیق کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ڈاکٹروں کو کمر کے نچلے حصے کے درد میں مبتلا مرض کی تشخیص کے لیے ایکسرے، سی ٹی اسکین، ایم آر آئی اور دیگر ٹسٹس یا معائنے ا±س وقت تک نہیں کروانے چاہئیں جب تک انہیں کسی ایسی بیماری کا شبہ نہ ہو، جس کا تعلق اعصابی نقص سے ہو.

اگر کسی مریض میں اعصابی ضرر کی علامات ظاہر ہو جائیں تو اس کا علاج سرجری اور ریڑھ کی ہڈی میں انجکشن کے ذریعے کیا جانا چاہیے ایسے مرض کی تہہ تک پہنچنے کے لیے پہلے نمبر پر ایم آر آئی اور دوسرے پر سی ٹی اسکین نہایت اہم ثابت ہوتا ہے.

(جاری ہے)

تاہم زیادہ ماہرین کے نزدیک ان وجوہات کو جاننا اور ان کا تدارک ضروری ہے جو اس مرض کے پھیلاﺅ کا باعث بن رہی ہیں ایک اندازے کے مطابق پاکستان دنیا کے ان ممالک میں سے ہے جہاں کمر کے نچلے حصے اور شیٹیکا کے درد کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے.

ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس مرض کا شکار ہر دوسرا مریض شدید ذہنی تناﺅ کی وجہ سے اعصابی کمزوری کا شکار ہے جو آخرکار پٹھوں ‘سافٹ ٹشوزاور ہذیوں کی کمزوری کا باعث بنتا ہے ا س کے علاوہ ناقص خوراک اور آرام دہ طرز زندگی نہ ہونے کی وجہ سے اب پندرہ سے پچیس سال کے نوجوان بھی ا س مرض کا شکار ہورہے ہیں.عام طور پر یہ درد پسلی سے نیچے شروع ہوتا ہے اور نیچے تک پھیلتا ہوا محسوس ہوتا ہے جو کہ کافی تکلیف دہ ہوتا ہے مگر یہ ہر کسی کو اپنا نشانہ کیوں بناتا ہے؟ چاہے کسی قسم کی انجری کا سامنا بھی نہ ہو؟تو اس کی وجوہات کافی حد تک حیران کن ثابت ہوسکتی ہے جن میں موسمیاتی تبدیلیاں‘صوتی آلودگی میں بے پناہ اضافہ‘طرز زندگی‘ملازم یا کاروبار‘ناقص خوراک اور ذہنی اور معاشی دباﺅ ہے.طبی ماہرین کے مطابق خواتین اور نوجوانوں میں اس درد کی وجہ ان کا پرس، بیک بیگ یا بریف کیس ہوسکتا ہے جو کندھوں پر لٹکا ہوا ہو، درحقیقت کمر کا زیریں حصہ بالائی جسم کو سپورٹ کرتا ہے، جس میں اضافی وزن (بیگ وغیرہ) بھی شامل ہے اور اگر بیگ میں بہت زیادہ سامان ہو تو کمر پر بوجھ بڑھ جاتا ہے اور ایسا معمول بنالینے سے کمردرد کی شکایت پیدا ہوجاتی ہے.

مخصوص طرز کے جوتے بھی کمردرد کا باعث بن سکتے ہیں، خصوصاً اگر جوتے جسم کو سپورٹ فراہم نہ کرتے ہو اگر آپ کے جوتے بہت زیادہ فلیٹ یا سپورٹ نہ کرنے والے ہوں تو کمردرد کا مسئلہ لاحق ہوتا ہے کیونکہ جوتے جوتے شاک جذب کرنے کا کام کرتے ہیں، جب وہ ایسا نہیں کرتے گھٹنوں، کولیوں یا کمر کے زیریں حصے کو یہ جسمانی جھٹکے برداشت کرنا پڑتے ہیں. ڈپریشن یا ذہنی بے چینی بھی کمردرد کا باعث بن جاتے ہیں کیونکہ ایسے افراد کمرجھکا کر رکھتے ہیں جس کے نتیجے میں ریڑھ کی ہڈی پر دباﺅبڑھتا ہے جو کمردرد کا باعث بنتا ہے‘پرانی انجری بارش کے دوران درد کرنے لگتی ہے مگر موسم سے آنے والی ماحول میں تبدیلی بھی کمردرد کا باعث بن جاتی ہے.

طبی ماہرین کے مطابق موسم جسمانی دباﺅ میں تبدیلیاں لاتا ہے اور ہمارا جسم مطابقت پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے مگر اس کے باعث ہڈیوں کے درمیان خلا پیدا ہوتا ہے جس سے کمر یا جوڑوں میں درد کا سامنا ہوسکتا ہے. رات کی اچھی نیند مجموعی صحت کے لیے بہت اہم ہوتی ہے اور اگر بستر جسم کو مناسب سپورٹ فراہم نہ کرے تو صبح اٹھ کر کمر پکڑنے کے لیے تیار رہنا چاہیے اگر آپ کو محسوس ہو کہ نیند کے دوران بستر جسم کو سپورٹ فراہم نہیں کررہا تو بستر کو بدلنے پر غور کرنا چاہیے.

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں