حکومت کے خلاف امریکا میں لابی سرگرم

لندن سے نوازشریف کے فون پاکستان کے بجائے امریکا میں بہت زیادہ جا رہے ہیں، امریکا میں بھی ایک لابی سرگرم ہے: عارف حمید بھٹی کا انکشاف

Usama Ch اسامہ چوہدری پیر 20 جنوری 2020 21:49

حکومت کے خلاف امریکا میں لابی سرگرم
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین 20 جنوری 2020) : حکومت کے خلاف امریکا میں لابی سرگرم، تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید کا کہنا ہے کہ لندن سے نوازشریف کے فون پاکستان کے بجائے امریکا میں بہت زیادہ جا رہے ہیں، امریکا میں بھی ایک لابی سرگرم ہے۔ 
اسی پروگرام میں سینئر صحافی سعید قاضی کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن نے اگلا الیکشن پیپلز پارٹی کے ساتھ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، وہ بھی یہ چاہتے ہیں کہ آئندہ کے الیکشن میں فوج کو پولنگ اسٹیشنز کے اندر تعینات نہ کیا جائے۔

انھوں نے بتایا کہ نواز شریف اس بارے میں بھی کام کررہے ہیں کہ کسی طرح وزارت داخلہ کو مظبوط کیا جائے اور ان سے کہا جائے کہ وہ احتیات سے کام لیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ اس سے قبل سینئر صحافی صابر شاکر کا کہنا تھا کہ افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی ایسے ہی نواز شریف سے ملاقات نہیں کر رہے، وہ انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ کہ بہت بڑے آدمی ہیں، وہ معلومات کا تبادلہ کر رہے ہیں۔

انھوں نے بتایا تھا کہ ملیحہ لودھی کی سابق وزیراعظم سے ملاقات ہوئی ہے، اقوام متحدہ میں پاکستان کی سابق مستقل رکن نے نواز شریف سے ملاقات کرنے کے لیے گھر کے صدد دروازے کے بجائے پچھلا دروازہ استعمال کیا، نواز شریف امریکا اور برطانیہ سے دباؤ ڈلوانے کے لیے کام کررہے ہیں تاکہ مریم نواز کو ملک سے باہر جانے دیا جا سکے۔ قبل ازیں ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست پر سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی تھی۔

ای سی ایل سے نام نکالنے کی مریم نواز کی درخواست پر لاہور ہائیکور ٹ نے حکومت سے 7 دن میں جواب طلب کر لیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ حکومت بتائے کہ ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست پر فیصلے میں تاخیر کیوں کی گئی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے۔ درخواست پر سماعت 21 جنوری تک ملتوی کردی گئی تھی۔ مریم نواز کے وکلاء کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ مریم نواز کے والد بیرون ملک زیر علاج ہیں ۔

ای سی ایل سے نام نکالنے کیلئے سات دن دیئے گئے تھے تاہم چار ہفتوں کے بعد بھی وفاقی کابینہ نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے متعلق فیصلہ نہیں کیا تھا۔ اب حکومت کا خط ملا تھا جس میں انہوں نے نام ای سی ایل سے نکالنے سے انکار کر دیا تھا۔ عدالت نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت 21جنوری تک ملتوی کردی تھی ۔ واضح رہے وفاقی حکومت کی جانب سے رہنمامسلم لیگ ن و سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم اور رانا ثنا ء اللہ کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا تھا۔ نجی ٹی وی پر جاری رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ رہنمامسلم لیگ ن کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا تھا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ رہنما مسلم لیگ ن جاوید لطیف اور وقار احمد کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کئے گئے تھے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں