وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی زیرصدارت اجلاس،سالانہ ترقیاتی پروگرام پر 6 ماہ کے دوران ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا

350ارب روپے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے 183 ارب روپے جاری، مختلف منصوبوں پر 106 ارب روپے استعمال - وزیراعلیٰ کی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیزکرنے اور 31 جنوری تک سکیمیں منظور کرانے کی ہدایت ۵سکیموں کی منظوری میں تاخیر برداشت نہیں کی جائیگی،مجھے کاغذی کارروائی نہیں، عملی اقدامات چاہئیں:عثمان بزدار کاغذوں میں کچھ اور ، آن گرائونڈ کچھ اور،اب یہ سلسلہ نہیں چلے گا، میں ہر ماہ سالانہ ترقیاتی پروگرام پر پیش رفت کا خود جائزہ لونگا

منگل 21 جنوری 2020 22:22

وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی زیرصدارت اجلاس،سالانہ ترقیاتی پروگرام پر 6 ماہ کے دوران ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2020ء) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت وزیراعلیٰ آفس میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں صوبے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام پر 6 ماہ کے دوران ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کا مجموعی حجم 350 ارب روپے ہے ،جس میں42 ارب روپے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبوں کیلئے رکھے گئے ہیں۔

17 جنوری2020ء تک سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 183 ارب روپے جاری کیے جاچکے ہیںاورصوبائی محکمے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت مختلف منصوبوں پر 106 ارب روپے استعمال کر چکے ہیںاورمحکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کی جانب سے گزشتہ 45 روز میں 85 سکیموں کی منظوری دی جا چکی ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت منصوبوں پر کام کی رفتار کو مزید تیزکرنے اور 31 جنوری تک سکیموں کو منظور کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ صوبائی محکمے سکیموں کی منظوری کیلئے ضروری امور جلد سے جلد نمٹائیں۔

محکموں کی سطح پر سکیموں کی منظوری میں تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔پنجاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت اربوں روپے کے منصوبوں کو شروع کیا جا رہا ہے اوران منصوبوں کے آغاز سے صوبے کے عوام کیلئے سہولتوں میں اضافہ ہوگا اور معاشی ترقی کا عمل تیز ہوگا۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں کیلئے جاری ہونے والے فنڈز کا بروقت استعمال یقینی بنایا جائے اور فنڈز کے بروقت استعمال کو یقینی بنانے کیلئے مانیٹرنگ کا موثر نظام ضروری ہے۔

سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت مقررکردہ اہداف کو ہر صورت حاصل کیا جائے گا۔ اہداف پورا نہ کرنے والے محکموں کے خلاف کارروائی ہوگی۔مجھے کاغذی کارروائی نہیں، عملی gاقدامات چاہئیں۔ترقیاتی فنڈز کا بروقت استعمال نہ کرنے والے محکموں کی جواب طلبی ہوگی۔ہم عوام کے نمائندے ہیں اور عوام کو جوابدہ ہیں۔ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے رہنے سے کام نہیں چلے گا۔

افسران فیلڈ میں نکلیں اور ترقیاتی سکیموں پر پیش رفت کو خود مانیٹر کریں۔کاغذوں میں کچھ اور ، آن گرائونڈ کچھ اور،اب یہ سلسلہ نہیں چلے گا۔ میں ہر ماہ سالانہ ترقیاتی پروگرام پر پیش رفت کا خود جائزہ لوں گا۔انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے معیار پر پورا فوکس ہونا چاہیئے۔ عوام کی فلاح وبہبود کے منصوبوں کی مقرر کردہ مدت میں تکمیل ضروری ہے کیونکہ فنڈز کے بروقت استعمال سے عوام فلاح عامہ کے منصوبوں کے ثمرات سے مستفید ہوتے ہیں ۔

محکموں کو جاری کئے جانے والے فنڈز بروقت اوردرست طریقے سے فلاح عامہ کے منصوبوں پر خرچ کئے جائیں ۔بعض محکموں کی جانب سے سست روی کا مظاہرہ قابل قبول نہیں۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے مزید ہدایت کی کہ فارن فنڈڈ پراجیکٹس پر کام کی رفتار مزید تیز کی جائے اور غیر ملکی تعاون سے جو منصوبے چل رہے ہیں انہیں بروقت مکمل کیاجائے۔ایشوز کو جلد سے جلد حل کر کے آگے کی جانب بڑھا جائے۔

چیئرمین اور سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات نے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت محکموں کی جانب سے فنڈز کے استعمال کے بارے میں بریفنگ دی اورپبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا ۔ مشیر وزیراعلیٰ سلمان شاہ، رکن پنجاب اسمبلی مسرت جمشید چیمہ، چیف سیکرٹری، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، محکموں کے سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے وزیراعلیٰ آفس میں نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے ریکٹرلیفٹیننٹ جنرل (ر) خالد اصغرنے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے فروغ سے محکموں کی استعدادکار میں اضافہ کر رہے ہیں۔ محکموں کی کارکردگی بڑھنے سے عوام کیلئے سروس ڈلیوری بہتر ہوگی۔ جن ممالک نے جدید ٹیکنالوجی کو اپنایا، وہ آج ترقی کے افق پر چمک رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے صوبے میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے 8 نئی یونیورسٹیوں پر کام شروع کیا ہے۔ ٹیکنیکل تعلیم کا فروغ نوجوانوں کو بااختیار بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ پنجاب میں 5 ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ بھی قائم کئے جا رہے ہیں۔ نئی یونیورسٹیوں اور ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹس کیلئے پسماندہ علاقوں کو فوقیت دی ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ ٹیکنیکل ایجوکیشن کے نصاب کو دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق ازسرنو تشکیل دیا جارہاہے ۔

ڈیرہ غازی خان میں میر چاکر خان رند یونیورسٹی علاقے کے نوجوانوں کی قسمت بدل دے گی۔راولپنڈی اوررسول میں بھی ٹیکنیکل یونیورسٹیاںقائم کی جا رہی ہیں ۔ پنجاب میںٹیکنیکل ایجوکیشن کی مدد سے روزگار کی فراہمی کاہدف پورا کریںگے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کیلئے تعلیم کے شعبہ کی بہتری اولین ترجیح ہے اور ہماری حکومت نے تعلیمی بجٹ میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں خاطرخواہ اضافہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) راحت لطیف کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اپنے تعزیتی پیغام میں سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور غمزدہ خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں