پاکستان کے خلاف ہندوستان کا پروپیگنڈہ بے نقاب

پاکستان ظاہر کرکہ ویڈیو وائرل کی گئی جو کہ اصل میں بھارت کے شہر جودھپور کی نکلی، ویڈیو میں ایک ہندو لڑکی پر تشدد کرتے ہوئے دو لڑکے دکھائے گئے، کہا گیا کہ مسلمان ہیں

Usama Ch اسامہ چوہدری منگل 21 جنوری 2020 22:59

پاکستان کے خلاف ہندوستان کا پروپیگنڈہ بے نقاب
نئی دہلی (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین 21 جنوری 2020) : پاکستان کے خلاف ہندوستان کا پروپیگنڈہ بے نقاب، پاکستان ظاہر کرکہ ویڈیو وائرل کی گئی جو کہ اصل میں بھارت کے شہر جودھپور کی نکلی، ویڈیو میں ایک ہندو لڑکی پر تشدد کرتے ہوئے دو لڑکے دکھائے گئے، کہا گیا کہ مسلمان ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جنوری 2020 میں متعدد فیس بک پوسٹوں پر ایک ویڈیو کو ہزاروں دفعہ دیکھا گیا ہے جس میں دعوی کیا گیا ہے کہ اس میں دکھایا گیا ہے کہ پاکستان میں دو مرد ایک ہندو عورت کو پیٹ رہے ہیں جب وہ ایک نوجوان لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

اصل میں یہ ویڈیو 2017 کی بھارتی ریاست راجستھان میں بچوں کے مبینہ اغوا کے بارے میں میڈیا رپورٹس میں گردش کرتی رہی ہے۔ ایک منٹ 49 سیکنڈ کا یہ کلپ تئیس ہزار سے زیادہ مرتبہ دیکھا گیا اور گیارہ ہزار سے زیادہ مرتبہ شیئر کیا گیا۔

(جاری ہے)

ویڈیو میں شامل متن کے مشابہ اشاعت کا ہندی زبان کا عنوان اردو میں اس طرح ترجمہ کرتا ہے کہ پاکستان میں ہندو خواتین کو کھلم کھلا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

کیا لوگ جو سی اے اے کی مخالفت کر رہے ہیں ، اس پر کچھ کہیں گے؟ سی اے اے سے مراد ہندوستان کی شہریت ترمیمی قانون جو کہ 11 دسمبر2019 کو منظور کیا گیا تھا۔ جو افغانستان ، بنگلہ دیش ، اور پاکستان سے غیر مسلم تارکین وطن کو شہریت دیتا ہے۔ اے ایف پی کے ذریعہ 7 جنوری 2020 کو رپورٹ کیا گیا ہے کہ نقادوں نے اس قانون کو "مسلم مخالف" کا نام دیا ہے جس نے ملک بھر میں پرتشدد مظاہروں کو جنم دیا ہے۔

بھارت کی جانب سے پاکستان کو ہمیشہ نقصان پہنچانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔ یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام دیتے ہوئے کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حملوں پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے رہنا مشکل ہو جائیگا، نہتے کشمیریوں پر مقبوضہ بھارتی افواج کے حملے شدت پکڑ رہے ہیں۔ انھوں نے بتایا تھا کہ بھارت کی جانب سے ایک خود ساختہ اور جعلی حملے کا سخت اندیشہ ہے۔

انکا کہنا ہے کہ ان حملوں کے پیش نظر لازم ہے کہ سلامتی کونسل عسکری مبصر مشن کی مقبوضہ کشمیر میں فی الفور واپسی کیلئے بھارت سے اصرار کرے۔ مقبوضہ کشمیر میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بھارتی فوج کے سابق سربراہ اور موجودہ چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت کے حالیہ بیان کی شدید مذمت کی ہے جس میں انہوں نے کشمیری نوجوانوں کیلئے نازی طرز کے عقوبت خانے قائم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ 

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں