ن لیگ کو پتا ہے کہ اسکی حکومت نہیں بن سکتی

وہ صرف احتساب سے بچنا چاہتی ہے، مسلم لیگ ن یہ بھی نہیں چاہتی کہ کسی پارٹی کو ساتھ ملا کر حکومت بنائے، کیونکہ اگر الیکشن ہوتے ہیں تو مسلم لیگ ن کا پلڑا بھاری ہوگا: عارف حمید بھٹی کا بیان

Usama Ch اسامہ چوہدری بدھ 22 جنوری 2020 00:10

ن لیگ کو پتا ہے کہ اسکی حکومت نہیں بن سکتی
لاہور(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 21 جنوری 2020) : ن لیگ کو پتا ہے کہ انکی حکومت نہیں بن سکتی، تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ ن لیگ کو پتا ہے کہ انکی حکومت نہیں بن سکتی۔ انھوں نے کہا کہ وہ صرف احتساب سے بچنا چاہتی ہے، مسلم لیگ ن یہ بھی نہیں چاہتی کہ کسی پارٹی کو ساتھ ملا کر حکومت بنائے، کیونکہ اگر الیکشن ہوتے ہیں تو مسلم لیگ ن کا پلڑا بھاری ہوگا۔

قبل ازیں عارف حمید بھٹی نے انکشاف کیا تھا کہ نواز شریف کے کہنے پر سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب بننے کی آفر کی ہے۔ انھوں نے بتایا تھا کہ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کچھ وزاتیں ن اور سپیکر پنجاب اسمبلی مسلم لیگ ن کا ہی ہوگا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء چودھری مونس الٰہی نے کہا تھا کہ ہمیں دھکے دے کرنکالیں گے تواتحاد سےجائیں گے، عثمان بزدار کی حمایت کے سوا کوئی دو رائے نہیں۔

ہماری پوری کوشش ہوگی کہ یہ معاملات درست کرلیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان سے یکم جنوری کو ملاقات ہوئی۔ عمران خان سے ملاقات میں کہہ دیا میں وفاقی وزارت میں دلچسپی نہیں رکھتا۔ عثمان بزدار کو پارٹی اور فیملی سطح پر بھرپور سپورٹ کرتے ہیں۔ ہمیں لگ رہا تھا بزدار چاہتے ہوئے بھی عملدرآمد نہیں کر پا رہے۔

عثمان بزدار کی حمایت کے سوا کوئی د و رائے نہیں۔ ہم آخر تک کوشش کریں گے کہ یہ معاملات درست کرلیں۔ مونس الہیٰ نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی دھکے دے کر نکالے گی تواتحاد سے جائیں گے ورنہ اتحاد سے نہیں جائیں گے۔ حکومت سازی کے وقت تحریک انصاف سے معاہدہ ہوا تھا کہ 2 صوبے میں 2 وفاق میں وزارتیں ملیں گی۔ ہماری پارٹی سے گئے مخالفین عمران خان کو ہمارے خلاف بھرتے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے مقامی حکومت کے بل کو سپورٹ ضرور کیا تھا۔ ان کا لوکل گورنمنٹ حکومت پرعملدرآمد کا فیصلہ احمقانہ ہے۔ خیبر پختونخوا میں مقامی حکومت پرعملدرآمد میں ڈسٹرکٹ ختم نہیں کرسکے۔ نئے سسٹم پر پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ہوئے تو پی ٹی آئی کیساتھ الیکشن لڑنا مشکل ہوگا۔ پرویزخٹک اور جہانگیرترین سے بلدیاتی الیکشن پربات کی، انہوں نے مسکرا کرکہا معلوم نہیں۔

اس سے قبل بھی چودھری مونس الٰہی نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ وزارت پر اب کوئی بات نہیں ہوئی، میں نے خان صاحب کو بتا دیا تھا کہ ہمیں اب مزید وزارت میں دلچپسی نہیں،اس لیے وزارت والا باب بے شک اب بند کردیں کیونکہ اگر ایک بندہ کابینہ کو جوائن کرتا ہے اور آپ اس کے ساتھ چلنے میں راضی نہیں تو پھر وزارت کا کوئی فائدہ نہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں