عمران خان کے سخت فیصلوں کی وجہ سے مہنگائی آئی

آئندہ سال ترقی کا سال ہے، اگلے دو تین سالوں میں محنت کر کہ تمام بحرانوں سے نکل جائینگے: رکن صوبائی اسمبلی محمود الرشید کا بیان

Usama Ch اسامہ چوہدری بدھ 22 جنوری 2020 23:45

عمران خان کے سخت فیصلوں کی وجہ سے مہنگائی آئی
لاہور(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 22 جنوری 2020) : عمران خان کے سخت فیصلوں کی وجہ سے مہنگائی آئی۔ تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی محمود الرشید کا کہنا ہے کہ آئندہ سال ترقی کا سال ہے، اگلے دو تین سالوں میں محنت کر کہ تمام بحرانوں سے نکل جائینگے۔ انھوں نے کہا کہ عمران خان کے سخت فیصلوں کی وجہ سے مہنگائی آئی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل ورلڈ اکنامک فارم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان عمران خان کا کہنا تھا کہ پچپن سے ہی مجھے پاکستان سے پیار ہے، کے پی حکومت سے شجرکاری مہم کا آغاز کیا، شہروں میں آلودگی خاموش قاتل بن رگئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے پہاڑی علاقے بہت خوبصورت ہیں، میں نے بچپن میں ہمالیہ کے پہاڑوں پر چھٹیاں گزاریں، خواہش رہی جب موقع ملا اپنے ملک کو فلاحی ریاست بناؤنگا، کے پی میں بلین ٹری منصوبے کا آغاز کیا۔

(جاری ہے)

انکا کہنا تھا کہ لاہور شہر میں گرشتہ برسوں میں 70 فیصد سے زیادہ درخت کاٹ دیے گئے ہیں، میری حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی بھی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، دہشتگردی کے خلاف 70 ہزار پاکستانیوں قربانیان دیں، ہم صرف امن کے خواہاں ممالک کے شراکت دار ہونگے، امن اور سلامتی کے بغیر معاشی استحکام نا گزیر ہے، افغانستان سے روس کے جانے کے بعد شدت پسند گروپ متحرک ہو گئے، نائن الیون کے بعد پاکستان کو ایک بار پھر مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑا۔

انھوں نے کہا تھا کہ سخت فیصلوں کی وجہ سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے، پاکستان کی سب سے بڑی نوجوان آبادی کو نظرانداز کیا گیا، نوجوان کو ہنر مند بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، سعودی عرب اور ایران میں کشیدگی کم کرنے کی کوشش کی گئی، بدقسمتی سے پاکستان اور بھارت کے تعلقات درست نہیں۔ انکا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن آئے گا تو وسط ایشیا میں تجارت ہوگی، خطے میں امن استحکام سے تجارت بڑھے گی اور خوشحالی آئیگی، 2018-19 سیاحت کے حوالے سے بہترین سال ہیں، پاکستان میں مذہبی سیاحت کے بے پناہ مواقعے ہیں، سکیورٹی فورسز کی کوششوں سے دہشتگردی پر قابو پانے میں کامیاب ہو گئے، افغان طالبان اور حکومت بھی مل کر بیٹھ سکتے ہیں، افغانستان مسئلے کو کوئی حل نہیں، مذاکرات کے ذریعے سے ہی حل نکالا جا سکتا ہے۔

انھوں نے مزید کہا تھا کہ زرعی شعبے میں ترقی کے لیے چینی ٹیکنالوجی سے استفادہ چاہتے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں