صوبائی دارالحکومت میں روٹی کی قیمت 20 روپے مقرر

کوئٹہ میں نان بائیوں اور انتظامیہ کے درمیاں مذاکرات کامیاب، 310 گرام سے کم کہ 260 گرام کی روٹی 20 روپے میں فروخت کی جائیگی: نعیم خلجی

Usama Ch اسامہ چوہدری جمعرات 23 جنوری 2020 19:26

صوبائی دارالحکومت میں روٹی کی قیمت 20 روپے مقرر
کوئٹہ (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین 23 جنوری 2020) : صوبائی دارالحکومت میں روٹی کی قیمت 20 روپے مقرر، کوئٹہ میں نان بائیوں اور انتظامیہ کے درمیاں مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں۔ نان بائی ایسوسی ایشن نے 25 جنوری سے اعلان کردہ ہڑتال کو موخر کر دیا ہے۔ نعیم خلجی کا کہنا ہے کہ 310 گرام سے کم کہ 260 گرام کی روٹی 20 روپے میں فروخت کی جائیگی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل پشاور میں نان بائی ایسوسی ایشن نے آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمت کے خلاف احتجاج کیاہوا تھا۔

کل روز قبل پشاور انتظامیہ اور نان بائی ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے تھے جسکے بعد نان بائی ایسوسی ایشن نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس پر ڈی سی پشاور کا کہنا تھا کہ 115 گرام آٹے کی روٹی 10 روپے میں فروخت کی جائیگی۔

(جاری ہے)

اپوزیشن کی جانب سے آٹے کے بحران کے سے آٹے کے بحران کے سبب مہنگا آٹا بکنے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا۔

اس پر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ریمانڈ میں 4 فروری تک توسیع کردی گئی تھی۔احتساب عدالت اسلام آباد میں شاہد خاقان عباسی سمیت تمام ملزموں کی حاضری لگا دی گئی تھی۔ عدالت نے چیئرپرسن ارگرا عظمیٰ عادل ، سابق چیئر مین سعید احمد خان کو آئندہ حاضری یقینی بنانے کیلئے ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا تھا. پارٹی قیادت سے ناراضگی کے سوال پر شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ میری کیا ناراضگی ہو سکتی ہے؟ نئے پاکستان کو ووٹ دینے والے اب بھگتیں ، لوگ روٹی کھانا چھوڑ دیں تومسئلہ ہی ختم ہو جائے گا۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی ناکامی پر شرمندہ نہیں ہے۔ آٹا نہیں دینا نہ دیں شرمندہ تو ہو جائیں۔ آٹا 70 روپے کلو تک پہنچ گیا ۔ بدقسمتی سے اسمبلی چل ہی نہیں رہی ۔ اپوزیشن جب بھی سوال کرتی ہے سپیکر اسمبلی آواز دبا دیتے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا ہر دن پاکستان پر ب بھاری ہے۔ عمران خان تنخواہ کی کمی کا رونہ روتے ہیں انہیں چاہیے کہ تنخواہیں بڑھا لیں۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں صرف ایک ہی بل عجلت میں پاس کیا گیا۔ واضح رہے اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پورا نیب ادارہ ختم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے، انہوں نے کہا تھا کہ نیب ریاستی دہشتگردی کا طریقہ ہے، پورا ادارہ ہی ختم ہونا چاہیے، مسلم لیگ ن میں کوئی تقسیم نہیں، مشرف جیل سے بچ گئے، معاملہ اب سپریم کورٹ میں جائے گا۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میرا آپریشن ہوگیا ہے اب طبیعت ٹھیک ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے بارے ترمیم بڑی آسان ہے۔ نیب کا ادارہ ختم ہو جانا چاہیے یہ ریاستی دہشت گردی کا طریقہ ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں