نوازشریف کو اگلے ہفتے ہسپتال میں باقاعدہ داخل کروا دیا جائے گا

انجیوگرام کے ذریعے دل کی بند شریانوں کا جائزہ لیا جائے گا، بائی پاس کے امکانات کو خارج امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔ سابق وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نوازکی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 24 جنوری 2020 19:08

نوازشریف کو اگلے ہفتے ہسپتال میں باقاعدہ داخل کروا دیا جائے گا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جنوری 2020ء) مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف کو اگلے ہفتے ہسپتال میں باقاعدہ داخل کروا دیا جائے گا ، حسین نواز نے بتایا کہ انجیوگرام کے ذریعے دل کی بند شریانوں کا جائزہ لیا جائے گا، بائی پاس کے امکانات کو خارج امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔ سابق وزیر اعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ میاں نوازشریف کو اگلے ہفتے ہسپتال داخل کروا دیا جائے گا۔

انجیوگرام کے ذریعے دل کی بند شریانوں کا جائزہ لیا جائے گا۔ انجیوگرام ٹیسٹ میں استعمال ہونے والی ادویات کا گردوں پر اثر پڑتا ہے۔ گردوں میں تکلیف کے پیش نظر ادویات کی مقدار کو کم رکھا جائے گا۔ حسین نواز نے کہا کہ سرجن کی دستیابی کے بعد ہی ہسپتال داخلے کا دن بتا سکوں گا۔

(جاری ہے)

بائی پاس کے امکانات کو خارج امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔ دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی مشروط اجازت اور میڈیکل رپورٹس پرسرکاری وکیل کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ، دوران سماعت کھانے کے ذکر پر سرکاری وکیل کی بات کا نواز شریف کے وکیل نے ترکی بہ ترکی جوابہ دیا جس پر فاضل عدالت نے دونوں کو عدالت میں سیاسی بیان بازی سے رو ک دیا۔

دوران سماعت حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان پیش ہوئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ نواز شریف کب آرہے ہیں، وہ واپس آئیں گے یا وہیں بیٹھ کر سب چلائیں گے۔ حکومتی وکیل نے کہا کہ سابق وزیراعظم ہائیڈ پارک میں برگر کھاتے نظر آتے ہیں۔ نواز شریف کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ اگر نواز ریف برگر نہ کھائیں تو کیا روزے رکھ لیں۔

نواز شریف کے وکیل امجد پرویز نے مزید بتایا کہ ہم نے سابق وزیراعظم کی صحت مکمل بحال نہیں ہوئی، سفارتخانے سے تصدیق شدہ رپورٹس حکومت اور عدالت میں جمع کروا چکے ہیں۔عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے اپنا جواب جمع کیوں نہیں کرایا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ انہیں نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس نہیں ملیں۔عدالت نے سرکاری وکیل کو جواب جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں