’ میرے پاس تم ہو‘ کے اختتام پر شائقین کے دلچسپ تبصرے سوشل میڈیا کی زینت

’دانش جانتا ہے کہ سکون صرف قبر میں ہے‘، ’دانش کی موت کا فیصلہ ہمارے دور میں کیا گیا‘، ’لاہور ہائیکورٹ نے دانش کی موت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے خلیل رحمان قمر کو نوٹس جاری کر دیا‘: سوشل میڈیا پر مداحوں کا تنز و مزاح

Usama Ch اسامہ چوہدری اتوار 26 جنوری 2020 12:29

’ میرے پاس تم ہو‘ کے اختتام پر شائقین کے دلچسپ تبصرے سوشل میڈیا کی زینت
لاہور (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 26 جنوری 2020) : ’ میرے پاس تم ہو‘ کے اختتام پر شائقین کے دلچسپ تبصرے سوشل میڈیا کی زینت، سوشل میڈیا پر مداحوں نے تنز و مزاح کرتے ہوئے کہا کہ ’دانش جانتا ہے کہ سکون صرف قبر میں ہے‘
’دانش کی موت کا فیصلہ ہمارے دور میں کیا گیا‘،
’لاہور ہائیکورٹ نے دانش کی موت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے خلیل رحمان قمر کو نوٹس جاری کر دیا‘
، ’پاکستانی خلیل الرحمان قمر کو گھر جاتے ہوئے‘
’دانش مرا نہیں بلکہ زندہ ہے، مناسب وقت میں سامنے لایا جائیگا‘
’دانش کو ٹائم سے لندن بھیجا جاتا تو بچ جاتا‘
’میاں صاحب کا لندن سے علاج کروانے کا مزاق اڑانے والے بتائیں آج پاکستان میں اچھا ہسپتال ہوتا تو دانش بچ جاتا‘
اس حوالے سے گزشتہ روز مکمل ہونے والا ڈرامہ جہاں شائقین کے دل میں اپنا ایک اثر چھوڑ گیا وہاں بہت سے شائقین غصے میں بھی ایک نظر آئے۔

(جاری ہے)

کچھ لوگوں نے اسکا بھی مذاق بنایا اور یہ ڈرامہ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ اس مذاق سے کرکڑز بھی نہ بچ سکے۔ ایک صارف نے ٹوئٹر پر پوسٹ کیا کہ دانش کنیریا کی موت کا سب افسوس ہوا۔ اسکے جواب میں ٹویٹ کرتے ہوئے دانش کنیریا نے غصے کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ کیا بکواس ہے؟ میں زندہ ہوں۔ میں نہیں جانتا کہ یہ پوسٹ درست ہے یا نہیں۔ تمام صارفین کی جانب سے دانش کنیریا کی موت کی خبر دینے پر برہمی کا اظہار کیا۔

یاد رہے کہ قبول ترین پاکستانی ڈرامہ ’میرے پاس تم ہو‘ سوشل میڈیا پر نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں ٹاپ ٹرینڈ رہا۔ مقامی میڈیا کے مطابق 24 اقساط پر مشتمل ڈرامہ ہر ہفتے کی شب نشر ہوا کرتا تھا لیکن عوام کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے آخری قسط ایک ہفتے کی تاخیر سے نشر کی بلکہ اس کا دورانیہ ایک گھنٹے سے بڑھا کر دو گھنٹے کیا اور اسے سینما گھروں میں بھی دکھایا گیا جسے دیکھنے کے لیے شائقین کی بڑی تعداد پہنچی۔گزشتہ روز خلیل الرحمان قمر کے لکھے اس ڈرامے کی آخری قسط میں مرکزی کردار دانش کی موت نے کئی لوگوں کو غم زدہ کیاکچھ اپنے آنسووں پر قابو نہ رکھ سکے تو بعض نے ڈرامے کے اختتام پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ اس

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں