پرفیوم تیار کرنے والی فیکٹری میں سلنڈر پھٹنے سے 12افراد ہلاک

دھماکے سے دومنزلہ عمارت زمین بوس ہوگئی‘2افراد کی حالت تشویشناک

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 28 جنوری 2020 14:24

پرفیوم تیار کرنے والی فیکٹری میں سلنڈر پھٹنے سے 12افراد ہلاک
لاہور/رحیم یار خان(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 جنوری۔2020ء) صوبائی دارالحکومت لاہور میںشاہدرہ کے علاقے امامیہ کالونی میں موجود پرفیوم تیار کرنے والی فیکٹری میں سلنڈر پھٹنے سے تباہی مچ گئی جس کے نتیجے میں 12 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 2 شدید زخمی ہوگئے.اطلاعات کے مطابق دھماکے سے دو منزلہ عمارت میں آگ لگ گئی جس کے بعد وہ زمین بوس ہو گئی اور اس کے ساتھ نمکو بنانے والی فیکٹری بھی مکمل طورپر تباہ ہو گئی اس حوالے سے ڈی او ریسکیو رانا اعجاز نے بتایا کہ آتشزدگی کے وقت 15 سے زائد مزدور فیکٹری میں کام میں مصروف تھے.

(جاری ہے)

ہلاکتوں کی وجوہات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیکٹری میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا تھا تاہم چھت گرنے سے ملبے تلے دبنے کے باعث ہلاکتیں ہوئیں سلنڈر پھٹنے سے ہونے والی آتشزدگی کے نتیجے میں فیکٹری کے مالک غلام رسول بھی جاں بحق ہوگئے ریسکیو اہلکاروں کے مطابق آگ کے باعث فیکٹری کی بالائی منزل پر واقع کوارٹرز کی چھت گرنے سے 12 افراد ملبے تلے دب کر جاں بحق جبکہ دو زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی گئی.علاقہ مکینوں نے بتایا کہ انہیں یہ معلوم تھا کہ اس فیکٹری میں کپڑا بنتا ہے لیکن یہاں پرفیوم تیار کیے جانے اور کیمیکل کی موجودگی کا علم مذکورہ واقعے کے بعد ہوا واقعے کے اطلاع ملتے ہی متعلقہ ادارے اور ریسکیو ٹیمز جائے وقوع پر پہنچ گئیں اور امدادی کارروائیوں کا آغاز کیا گیا ریسکیو کا عملہ فیکٹری کا ملبہ ہٹانے کی کوششوں میں مصروف ہیں جبکہ اب تک 6 افراد کی لاشوں کو ملبے سے نکالا جاچکا ہے.واقعے میں جاں بحق ہونے والوں میں سے جن افراد کی شناخت ہوئی ان میں 37 سالہ جمیل، 65 سالہ زاہد، ان کی اہلیہ رشیداں بی بی، 6 سالہ اریبہ اور 9 سالہ موسی شامل ہیں سلنڈر پھٹنے سے تباہ ہونے والی فیکٹری پر امدادی کارروائیوں میں ریسکیو 1122 کی 10 گاڑیاں اور ایمبولینسز حصہ لیا.دوسری جانب رحیم یار خان کے علاقے نواز آباد میں 36 انچ قطر کی گیس پائپ لائن میں دھماکے کے ساتھ آگ لگ گئی جس پر کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد قابو پالیا گیا ہے. ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے قریبی فصل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا 36 انچ قطرکی مین گیس پائپ لائن سے گیس کے اخراج کے باعث آگ کے شعلے آسمان کی طرف بلند ہوتے رہے ریسکیو اور امدادی ٹیموں نے جائے وقوع پر پہنچ کر امدادی کارروائی کرتے ہوئے کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد آگ پر قابو پا لیا.واقعے کے بعد سوئی نادرن گیس پائپ لائن ٹرانسمیشن نے قادر پور اور سوئی سے گیس کی سپلائی روک دی‘واقعہ تخریب کاری کا نتیجہ ہے یا ایک حادثہ ہے، یہ بات جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے.خیال رہے کہ یکم جنوری 2018 کو اٹک کے اسفند یار بخاری ہسپتال میں گیس سلنڈر دھماکے کے باعث عمارت کا ایک حصہ مکمل طور پر منہدم ہونے سے دو خواتین اور دو بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق متعدد زخمی ہوگئے تھے جبکہ 14 فروری 2017 کو پنجاب کے ضلع بہاولنگر میں گیس سلنڈر دھماکے سے پھٹنے سے عمارت گر گئی تھی جس کے ملبے تلے دب کر بچی سمیت 6 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوئے تھے.

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں