گورنرپنجاب نے751 یورپی پارلیمنٹرین کو خط ارسال کردیا

خط میں بھارت کے شہریت قانون اور کشمیریوں پر مظالم کیخلاف قرارداد کیلئے حمایت کا مطالبہ، بھارت کیخلاف یورپی پارلیمنٹ میں قرارداد 30 جنوری کوپیش کی جائے گی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 28 جنوری 2020 16:22

گورنرپنجاب نے751 یورپی پارلیمنٹرین کو خط ارسال کردیا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28 جنوری 2020ء) بھارت کیخلاف یورپی پارلیمنٹ میں قراردادجمع کرو ادی گئی، قرار داد 30 جنوری کو منظوری کیلئے پارلیمنٹ اجلاس میں پیش کی جائے گی،گورنر پنجاب نے یورپی پارلیمنٹ کے 751اراکین کو خط لکھا کہ قرارداد کی حمایت کی جائے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کیخلاف یورپی پارلیمنٹ میں قراردادجمع کرو ادی گئی، یورپی پارلیمنٹ میں قرار داد 30 جنوری کو منظوری کیلئے پیش کی جائے گی۔

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے یورپی پارلیمنٹ کے 751اراکین کو خط لکھا ہے جس میں یورپی پارلیمنٹرین سے مطالبہ کیا ہے کہ قرارداد کی منظوری کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔قرارداد میں اقوام متحدہ اور عالمی اداروں کے 7کنونشنز کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی گئی ہے۔گورنرپنجاب نے بھارتی شہریت قانون اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم کیخلاف قرارداد جمع کروانے پر شکریہ ادا کیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب بھارت کے نئے شہریت قانون کے خلاف امریکا کے 30شہروں میں احتجاج کیا گیا جس میں ہزاروں بھارتی نژاد امریکیوں نے سڑکوں پر نکل کر اپنی برہمی کا اظہار کیا. امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں وائٹ ہاﺅس کے باہر سینکڑوں افراد نے جمع ہو کر وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے بازی کی مظاہرین نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم ملک کے سیکولر آئین کو مجروح کررہے ہیں۔

بھارتی کے یومِ جمہوریہ کی تقریب کے موقع پر بھارتی سفارتخانے کے سامنے مہاتما گاندھی کے مجسمے کو گھیر کر بھی احتجاج کیا گیا سفارتخانے کے اہلکاروں اور سیکیورٹی عملے نے مظاہرین کو مرکزی گزرگاہ کے قریب آنے سے روکنے کی کوشش کی تاہم مظاہرین کے پرامن طریقے سے آگے بڑھنے پر اسے ترک کردیا گیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس 11 دسمبر کو بھارتی پارلیمنٹ سے شہریت ترمیمی ایکٹ منظور ہوا جس کے تحت 31 دسمبر 2014 سے قبل 3 پڑوسی ممالک سے بھارت آنے والے ہندوﺅں، سکھوں، بدھ متوں، جینز، پارسیوں اور عیسائیوں کو بھارتی شہریت دی جائے گی. اس بل کی مخالفت کرنے والی سیاسی جماعتوں اور شہریوں کا کہنا ہے کہ بل کے تحت غیر قانونی طور پر بنگلہ دیش سے آنے والے ہندو تارکین وطن کو شہریت دی جائے گی، جو مارچ 1971 میں آسام آئے تھے اور یہ 1985 کے آسام معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں