عالمی سطح پر بھی ممالک میں مساوات نہیں ، افراد اور ممالک میں مساوات قائم کرنا آسان نہیں بلکہ طویل عمل ہے‘ انتونیو گوتریس

سلامتی کونسل کے صرف پانچ ممالک کے پاس ویٹو پاور ہے، سکیورٹی کونسل کے صرف 5 ممالک کے پاس ویٹو پاور ہونا عدم مساوات کی مثال ہے طاقت دی نہیں جاتی بلکہ طاقت لی جاتی ہے ،موسمیاتی تبدیلی کوسامنے رکھتے ہوئے فیصلے کرنا ہونگے‘ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا خطاب

منگل 18 فروری 2020 13:30

عالمی سطح پر بھی ممالک میں مساوات نہیں ، افراد اور ممالک میں مساوات قائم کرنا آسان نہیں بلکہ طویل عمل ہے‘ انتونیو گوتریس
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2020ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر بھی ممالک میں مساوات نہیں ہے، افراد اور ممالک میں مساوات قائم کرنا آسان نہیں بلکہ طویل عمل ہے، سلامتی کونسل کے صرف پانچ ممالک کے پاس ویٹو پاور ہے، سکیورٹی کونسل کے صرف 5 ممالک کے پاس ویٹو پاور ہونا عدم مساوات کی مثال ہے،طاقت دی نہیں جاتی بلکہ طاقت لی جاتی ہے ،آج کے دورمیں سب سے بڑامسئلہ ماحولیاتی آلودگی ہے، موسمیاتی تبدیلی کوسامنے رکھتے ہوئے فیصلے کرنا ہوں گے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے نجی یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا ۔ اقوام متحد ہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ نوجوانوںکو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا ہوگا،مستقبل کے چیلنجزکو سامنے رکھتے ہوئے نصاب میںتبدیلی کرناہو گی،21ویں صدی میںنوجوانوں کا اقوام میںاہم کردارہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اداروںکے درمیان ڈائیلاگ کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلے کرنا ہوں گے، آج کے دورمیں سب سے بڑامسئلہ ماحولیاتی آلودگی ہے۔ انہوںنے کہاکہ طاقت دی نہیں جاتی بلکہ طاقت لی جاتی ہے ۔آزادی اظہاررائے،خوراک، رہائش اورسیاسی حقوق بھی انسانی حقوق کا حصہ ہیں،انسانی حقوق کاتحفظ اور ترویج میںنوجوا ن نسل اہم کردارادا کرسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے کشمیر کی بات بھی کی ،بنیادی انسانی حقوق کا ہرجگہ احترام ہونا چاہیے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں