طالبان امریکہ معاہدہ پوری دنیا میں امن کی راہ کو ہموار کرے گا، طاہر محمود اشرفی

خطہ میں امن کیلئے پاکستانی قوم اور فوج کی قربانیاں فراموش نہیں کی جا سکتیں،چیئرمین پاکستان علماء کونسل

پیر 24 فروری 2020 22:20

لاہور۔24 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 فروری2020ء) چیئرمین پاکستان علماء کونسل و صدر وفاق المساجد والمدارس حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن کے لیے امریکہ اور افغان طالبان معاہدہ کی مکمل تائید و حمایت کرتے ہیں۔ افغان امن معاہدے میں پاکستان کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔خطہ میں امن کیلئے پاکستانی قوم اور فوج کی قربانیاں فراموش نہیں کی جا سکتیں۔

طالبان امریکہ معاہدہ پوری دنیا میں امن کی راہ کو ہموار کرے گا۔ ہندوستان اوراسرائیل بھی جان لیں کہ طاقت کی بنیاد پر قوموں کو یرغمال نہیں بنایا جاسکتا۔ پاکستان کے علماء و مشائخ انتہاپسندی ، دہشت گردی کے خاتمے اور امن کے قیام کے لیے ہر لمحہ کوشاں ہیں، خود کش حملوں اور انتہاپسند دہشت گرد تحریکوں کے خلاف پاکستان علماء کونسل کا فتویٰ پوری دنیا کے لیے رہنمائی کا سبب ہے۔

(جاری ہے)

بے گناہ انسانیت کیقتل کی کسی صورت حمایت نہیں کی جاسکتی۔ پیغام پاکستان میں اسلام کا پیغام ہے جس سے ہر شخص اور ہر ملک مستفید ہو سکتا ہے، پیغام پاکستان کو امام کعبہ سے لے کر شیخ الازہر تک نے پسند فرمایا ہے۔ پیغام پاکستان کو قانونی شکل دینے کے لیے حکومت کو فوری مشاورت شروع کرنی چاہیے۔ ان خیا لات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزیہاںمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر مولانا اسد اللہ فاروق ، مولانا زبیر عابد، مولانا نعمان حاشر، مولانا ابو بکر صابری ، مولانا طاہر عقیل اعوان ، مولانا شہزاد احمد، مولانا نائب خان ، مولانا حفیظ الرحمن ، مولانا گلستان ، مولانا الیاس مسلم ، مولانا عبدالحکیم اطہر، مولانا محمد اسلم صدیقی ، مولانا محمد اسلم قادری اور مولانا عبدالقیوم فاروقی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ 11/9 کے بعد کی صورتحال پوری دنیا پر تکلیف دہ تھی،افغان جنگ کے اثرات سے خطے کے دیگر ممالک بھی محفوظ نہ تھے، افغان جنگ کا زیادہ نقصان پاکستان کو اٹھانا پڑا۔ پاکستان کی مسلح افواج اورسلامتی کے دیگر اداروں کی انتھک جدو جہد اور لازوال قربانیوں کے بعد دہشت گردی کی اس آگ پر قابو پایا جاسکا۔ پاکستان پہلے دن سے ہی افغانستان میں قیام امن کے لیے کوشاں رہا ،آج امریکہ اور افغان طالبان کے مابین جو امن معاہدہ طے پایا، اس میں بھی پاکستان کے کردار کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر اور اسرائیل نے فلسطین میں ظلم و بربریت کی جو داستانیں رقم کیں، اس سے پہلے ایسی کوئی مثال ملنا ممکن نہیں۔اسرائیل اور بھارت کو افغان امن معاہدے سے جان لینا چاہیے کہ طاقت کی بنیاد پر کسی قوم کو دبایا جاسکتا ہے، نہ ہی کسی خطے پر غاصبانہ قبضے کو طول دیا جاسکتا ہے۔ اگر امریکہ جیسی دنیا کی واحد سپر طاقت افغان عوام کے ساتھ معاہدے پر مجبور ہو گئی ہے تو بھارت اور اسرائیل کی کیاحیثیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سری نگر اور غزہ آزاد ہوتے دیکھیں گے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں