دنیا کی” اخلاقیات اور اصول“ معاشی مفادات سے منسلک ہوچکے ہیں. صدر مملکت

انسانی حقوق کے دعویداروں کو بمباری کرکے سینکڑوں افراد موت کے گھاٹ اتارتے ہوئے انسانیت یاد نہیں رہتی. صدر عارف علوی کا ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں ”کشمیر بنے گا پاکستان “ کانفرنس سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 24 فروری 2020 23:33

دنیا کی” اخلاقیات اور اصول“ معاشی مفادات سے منسلک ہوچکے ہیں. صدر مملکت
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 فروری۔2020ء) پاکستان مشکل دور سے نکل کر مضبوطی و استحکام کی جانب گامزن ہے اور انشاءاللہ کشمیر بہت جلد پاکستان کا حصہ بنے گا ہمارا مطالبہ ہے کہ ہندوستان مقبوضہ کشمیر کو دنیا کیلئے کھول دے اور وہاں اقوام متحدہ کے ملٹری آبزور گروپ تعینات کیے جائیں پاکستان کی جیو اسٹرٹیجک اہمیت کے علاوہ بھی کئی ایسی چیزیں ہیں جو ہماری پہچان بنی ہیں اور بحیثیت قوم ہم نے ثابت کیا ہے کہ ہم منفرد قوم ہیں۔ بھارت اپنے سیکولر ازم اور قومی یکجہتی پر وار کر رہا ہے ، بھارت کا دل تو یہ ہے کہ وہ اپنی تاریخ کے صفحات سے ان ہزار برسوں کو پھاڑ ڈالے جب یہاں مسلمانوں نے حکومت کی تھی‘ ہر پاکستانی مسلمان اپنے دل میں امت مسلمہ کا درد محسوس کرتا ہے۔ نظریہ پاکستان ٹرسٹ وطن عزیز کے اساسی نظرےے کی ترویج و اشاعت‘ اس کے اسلامی نظریاتی تشخص کو اجاگر کرنے اور بانیان پاکستان کا فکری ورثہ نئی نسلوں تک منتقل کرنے کے ضمن میں جو خدمات سرانجام دے رہا ہے‘ اسے ہر محب وطن پاکستانی قدر کی نگاہوں سے دیکھتا ہے.

ان خیالات کااظہارصدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں بارہویں سالانہ سہ روزہ نظریہ پاکستان کانفرنس کے پہلے روز منعقدہ افتتاحی نشست سے بطور مہمان خاص اپنے خطاب میں کیا کانفرنس کا کلیدی موضوع”کشمیر بنے گا پاکستان “ ہے. اس موقع پر تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن اور وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، جسٹس(ر) خلیل الرحمن خان، میاں فاروق الطاف ،ممتاز صنعتکار افتخار علی ملک، سینیٹر ولید اقبال، معروف سماجی و سیاسی رہنما بیگم مہناز رفیع ، گولڈ میڈلسٹ کارکنان تحریک پاکستان سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات بڑی تعداد میں موجود تھے.

صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ قومی نظریاتی ادارہ وطن عزیز کے اساسی نظریے کی ترویج و اشاعت‘ اس کے اسلامی نظریاتی تشخص کو اجاگر کرنے اور بانیان پاکستان کا فکری ورثہ نئی نسلوں تک منتقل کرنے کے ضمن میں جو خدمات سرانجام دے رہا ہے‘ اسے ہر محب وطن پاکستانی قدر کی نگاہوں سے دےکھتا ہے. انہوں نے کہا علامہ محمد اقبالؒنے مسلمانوں کےلئے الگ وطن کا تصور دیااور محمد علی جناحؒ نے اس تصور کو عملی جامہ پہنایا علامہ محمد اقبالؒ نے مسلمانان برصغیر میں ایک جوش و ولولہ پیدا کیا علامہ اقبالؒ کے آفاقی اشعار کا جب اس دور میں پرچار ہوتا ہو گا تو لوگ کس قدر جذبوں سے سرشار ہوجاتے ہوں گے.

انہوں نے کہا پاکستان مشکل دور سے نکل کر آج مضبوطی و استحکام کی جانب گامزن ہو چکا ہے ہم نے آزمائشوں سے گزر کر نہ صرف بحرانوں پر قابو پایا بلکہ دنیا میں ایک منفرد مقام بھی بنا رہے ہیں اب صرف ایک سوال کا جواب باقی ہے کہ پاکستان اپنے عروج کی منزل تک کب پہنچے گا؟ پاکستان کی جیو اسٹرٹیجک اہمیت کے علاوہ بھی کئی ایسی چیزیں ہیں جو ہماری پہچان بنی ہیں اور بحیثیت قوم ہم نے ثابت کیا ہے کہ ہم منفرد قوم ہیں.

انہوں نے کہا کہ دنیا نے آپ کو انسانیت سیکھانے کی کوشش کی مگر آپ سے ہی انسانیت سیکھنی پڑ گئی دنیا بھر کے ممالک مہاجرین کو پناہ نہیں دیتے مگرآپ نے 51لاکھ افغان مہاجرین کو اپنے ملک میں پناہ دی اور کوئی بڑی سیاسی آواز اس کی مخالفت میں نہیں اٹھی، دنیا کی حالیہ تاریخ میں ایسی نظیر کہیں اور نہیں ملتی ہے گزشتہ سال پلوامہ واقعہ کے بعد جب بھارت نے جارحیت کی کوشش کی تو ہم نے ان کو منہ توڑ جواب دیا، ہم نے ان کا ایک جہاز گرا کر پائلٹ گرفتار کر لیا اور بعدازاں قیام امن کی خواہش کے تحت اسے واپس بھارت بھیج دیا اس وقت ہمارے سیاسی زعما، میڈیا ، سول سوسائٹی سب نے قیام امن کی خواہش کا اظہار کیا جبکہ بھارت میں معاملہ اس کے برعکس تھا.صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کا مقابلہ کیاجبکہ دنیا کی سپرپاور کئی ٹریلین ڈالر لگا کر بھی مشرق وسطیٰ میں امن نہ لا سکی انہوں نے کہا بھارت اپنے آپ کو سیکولر ملک کہتا ہے، پاکستان ایک سکولر سٹیٹ نہیں ہے لیکن یہاں اسلامی اصولوں کے مطابق غیر مسلموں کو مکمل تحفظ حاصل ہے ہم پاکستان کو قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کی خواہشات والا پاکستان بنا رہے ہیں بھارتی مصنف خشونت سنگھ نے 2003ءمیں اپنی کتاب ” The End Of India“ میں یہ پیشگوئی کی تھی کہ بھارت ختم ہو جائیگا، آر ایس ایس اور ہندوتوا کی سوچ اسے اپنے آئیڈیلز سے دور لے جائیگی.

انہوں نے کہابھارت نے اپنی قوم کی تباہی کا راستہ تیار کر لیا ہے، وہ اپنے سیکولر ازم سے دور ہو کر قومی یکجہتی پر وار کر رہا ہے جبکہ ہم تاریخ سے یہ سیکھ چکے ہیں کہ ایسا نہیں کرنا اور قومی یکجہتی کو فروغ دینا ہے انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ پر جب بھی کوئی آزمائش آتی ہے اس کا درد یہاں پاکستان میں محسوس کیا جاتا ہے اسلام نے ہمیں ایک ایسی لڑی میں پرو دیا ہے کہ دنیا کے کسی خطہ میں مسلمانوں پر آفت آتی ہے یہاں کے مسلمانوں کی آنکھوں سے آنسو نکل آتے ہیں.انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد کشمیر کا مسئلہ ہم پر مسلط کر دیا گیا اور بھارت نے بزور طاقت کشمیر پر قبضہ کر لیا بعدازاں نہرو اس مسئلہ کر لیکر اقوم متحدہ چلے گئے، ا س وقت سے یہ مسئلہ حل طلب ہے۔

(جاری ہے)

دنیا کو بار بار یہ باور کروانے کی ضرورت ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کیا ہو رہا ہے اقوام متحدہ کے سیکرٹری کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران بھی ان کے سامنے مسئلہ کشمیر اٹھایا گیا انہوں نے کہاان دنوں قومی و بین الاقوامی سطح پر ایک بڑا مسئلہ جعلی خبروں کا پھیلاﺅ ہے یہ انہی جعلی خبروں اور بے بنیاد پراپیگنڈ کا اثر ہے کہ بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی قرار دیتا ہے اور دنیا اسے صحیح سمجھ لیتی ہے مسئلہ کشمیر کو دنیا کے سامنے بھرپور طریقے سے پیش کرنے میں وزیراعظم عمران خان کا کردار قابل تحسین ہے.

انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے ہاں ہونیوالی ہر کارروائی کا الزام پاکستان پر لگا دیتا ہے حالانکہ ہمارا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے بھارتی مسلمانوں کو ملک چھوڑ کر پاکستان چلے جانے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں بھارت کیلئے موجودہ مسائل سے نبٹنا ایک بڑا چیلنج ہے بھارت نے کبھی بھی اپنے پڑوسیوں سے اچھے تعلقات قائم نہیں رکھے ہیں. انہوں نے کہا کہ” کشمیر بنے گا پاکستان “ ایک اچھا موضوع ہے اور اس کا پرچار کرنا چاہئے نئی نسل کو اپنی تاریخ سے آگاہ ہونا چاہئے انہوں نے کہا ہمارا مطالبہ ہے کہ ہندوستان مقبوضہ کشمیر کو دنیا کیلئے کھول دے اگر بھارت اس بات کا دعویدار ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مکمل امن ہے تو وہ وہاں ہر کسی کو جانے کی اجازت کیوں نہیں دے رہا ہے ایسا اس لئے ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سب اچھا نہیں ہے ہمارا دوسرا مطالبہ یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں رہنے والے خاندانوں کو میل ملاقات کیلئے آزاد کشمیر آنے اور اسی طرح انہیں وہاں جانے کی اجازت دی جائے تیسرا مطالبہ یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کے ملٹری آبزور گروپ تعینات کیے جائیں۔چوتھا مطالبہ یہ ہے کہ اقوام متحدہ کے کمیشن فار ہیومن رائٹس (UNHRC) مقبوضہ کشمیر کے متعلق اپنی رپورٹ جلد جاری کرے.

انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مقدمہ دنیا کے اندر زیادہ سے زیادہ پھیلایا جائے یاد رکھیں دنیا میں اخلاقیات یا اصولوں کی کوئی بات نہیں کرتا بلکہ معاشی طاقتوں کا ہی اصل وزن ہے، دنیا میں پیسہ کی ہی اہمیت ہے اور دنیا کے سامنے اصولوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے دنیا میں اسی کی قدر ہے جو معاشی طور پر مضبوط ہے انہیں ویسے تو انسانی حقوق بہت یاد آتے ہیں لیکن کسی جگہ بمباری سے سینکڑوں افراد مر جائیں اس وقت انہیں انسانی حقوق یاد کیوں نہیں آتے ہیں.

انہوں نے کہا کہ ہمیں مقابلے کی دوڑ میں شامل ہونے کے بجائے سچائی کی بات کرنی چاہئے اور صحیح خبر ہی سامنے لانی چاہئے ہر وقت منفی ذہنیت نہیں رکھنی چاہئے بلکہ مثبت اندازِ سوچ اپنانا چاہئے آج جتنی بری خبریں سامنے آ رہی ہیں ویسا پاکستان نہیں ہے بلکہ پاکستان درست سمت میں گامزن ہو چکا ہے اور انشاءاللہ کشمیر بہت جلد پاکستان کا حصہ بنے گا انہوں نے کہا کہ ایک قوم بننے کیلئے لیڈرز کے علاوہ قوم کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ہمیں قوم کو امید کا پیغام دینا چاہئے.سینیٹر ولید اقبال نے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ میں ڈاکٹر عارف علوی کا بے حد ممنون ہوں کہ وہ ہماری دعوت پر یہاں تشریف لا ئے یہ ملک دوقومی نظریہ یعنی نظریہ پاکستان کی بنیادپر معرض وجود میں آیا ہمارے آبا واجداد نے جان و مال کی لا زوال قربانیوں کے بعد یہ ملک حاصل کیا نظریہ پاکستان ٹرسٹ اسی بنیادی نظریہ کے تحفظ اور فروغ میں مسلسل سرگرم عمل ہے.

انہوں نے کہا کہ آزادی کے بغیراس خطہ میں مسلمانوں کی کیا حالت ہونا تھی اس کا اندازہ آپ بھارتی مسلمانوں کی حالت زار دیکھ کر سکتے ہیں آج بھارت میں نریندرا مودی حکومت کی مسلم کش پالیسیوں کی بدولت مسلمان سراپا احتجاج ہیں اور اپنے حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں اس کانفرنس کا کلیدی موضوع ”کشمیر بنے گا پاکستان“ ہے 5اگست 2019ءکو بھارتی حکومت نے اپنے آئین سے آرٹیکل 370اور35اے کی تنسیخ کرتے ہوئے کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کر دیا اس بھارتی اقدام کے بعد مقبوضہ کشمیر میں مکمل کرفیو نافذ کر دیا گیا تاہم کشمیریوں نے کرفیو کی پابندیوں کو توڑتے ہوئے اس اقدام کیخلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا.

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں کا مقدمہ بھرپور انداز میں دنیا کے سامنے پیش کیا جس کے کشمیری بھی معترف ہیں حکومتی کاوشوں کی بدولت مسئلہ کشمیر کئی دہائیوں بعد اقوام متحدہ میں زیر بحث آیا آج کشمیریوں کی صدا پوری دنیا کے ایوانوں میں گونج رہی ہے آج ضرورت اس امر کی ہے کہ پوری قوم دشمنوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا نے کیلئے متحد ہو جائے.

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوںسے مکمل اظہار یکجہتی کرے قائداعظمؒ نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا اور وطن عزیز کی بقاءکےلئے مقبوضہ کشمیر کا پاکستان کے ساتھ الحاق ناگزیر ہے اس کانفرنس کی وساطت سے ہم اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو یقین دلاتے ہیں کہ آزادی کا سورج طلوع ہونے تک ہم آپ کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے. پروگرام کے دوران بیگم مہناز رفیع نے اپنی تصنیف صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو پیش کی.
دنیا کی” اخلاقیات اور اصول“ معاشی مفادات سے منسلک ہوچکے ہیں. صدر مملکت

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں