پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی

�) لیگ کی عظمی بخاری کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ،سپیکر کی معاملے پر حکومت سے بات چیت کی یقین دہانی،وزیر قانون نے ڈپٹی سپیکر سے پولیس کی بدسلوکی رپورٹ ایوان میں پیش کردی گئی

پیر 24 فروری 2020 23:55

لاہور۔24 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 فروری2020ء) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے انٹرمیڈیٹ کے امتحان کی جوابی کاپیوں کی پڑتال کے معاملے پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا،(ن) لیگ کی عظمی بخاری کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ،سپیکر کی معاملے پر حکومت سے بات چیت کی یقین دہانی،وزیر قانون نے ڈپٹی سپیکر سے پولیس کی بدسلوکی سیل بند رپورٹ ایوان میں پیش کردی،رپورٹ پیش ہونے کے بعد سپیکر نے تحریک استحقاق نمٹا دی۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر چوہدری پرویز الہی کی ز یر صدارت تاخیر سے شروع ہوا،ایجنڈے پر محکمہ ہائیر ایجوکیشن سے متعلق سوالوں کے جواب پارلیمانی سیکرٹری سبطین رضا کی جانب سے دیئے گئے،پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کی جوابی کاپیوں کی پڑتال کے معاملے پر مسلم لیگ (ن)عظمی بخاری نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میری اپنی بیٹی بھی اس سسٹم کی زد میں آئی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

یہ کوئی طریقہ نہیں کہ ایک ہی جواب کے مختلف نمبر دیئے جائیں۔ایگزامینر کے موڈ پر سب کچھ چھوڑ دیا گیا ہے۔میری رائے ہے کہ اس طرح کے مسائل پر ایوان کی کمیٹی بنائی جائے۔بچیوں کے ساتھ نا انصافی ہوتی ہے۔ حکومت اس حوالے سے اپنی پالیسی بنائے۔اس کے جواب میں سپیکر چوہدری پرویز الہی نے کہا پیپرز کی جانچ پڑتال کا واقعی اہم مسئلہ ہے۔ انٹری ٹیسٹ کا بھی مسئلہ ہے۔

یہ نوجوان نسل کے مستقبل کا معاملہ ہے اس معاملے کو ایسے ہی نہیں چھوڑا جا سکتا۔اس مسئلے کے حل کیلئے جلد حکومت سے بات چیت ہو گی۔جب میں وزیراعلیٰ تھا تو کوشش کر رہے تھے کہ انٹری ٹیسٹ سے بچوں کی جان چھڑائی جائے۔بعدازاں وزیر قانون راجہ بشارت نے پولیس کی جانب سے ڈپٹی سپیکر دوست مزاری سے پولیس کے بدسلوکی پر تحریک استحقاق کی سیل بند رپورٹ ایوان میں پیش کردی،راجہ بشارت نے کہا کہ توفیق بٹ اور حیدر گیلانی سے بھی ان کی پولیس کے متعلق تحاریک استحقاق پر بات کرکے انہیں مطمئن کیا جا ئے گا، تمام ارکان کا احترام حکومت کو ملحوظ ہے، اسپیکر رپورٹ پر جو فیصلہ کریں گے حکومت کوقبول ہوگا، رپورٹ پیش ہونے کے بعد اسپیکر نے معاملہ نمٹا دیا۔

اجلاس میں مہنگائی اور امن وامان کے حوالے سے عام بحث ہوئی۔اجلاس میں مسلم لیگ نون کے توفیق بٹ کی طرف سے وزیر قانون کی جانب سے استحقاق کے معاملے کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا،توفیق بٹ نے کہا پولیس حمزہ شہباز کی ہر پیشی پر میرے ساتھ ناروا سلوک کرتی ہے۔سپیکر نے توفیق بٹ کو معاملے کے حل کی یقین دہانی کرادی،پنجاب اسمبلی تحریک انصاف کی رکن شاہین رضا نے گوجرانوالہ میں پولیس ملازمین کی ہاؤسنگ سکیم پر تحریک التوا کار پیش کرتے ہو ئے کہا کہ نندی پور کے قریب زمین 12 لاکھ روپے فی ایکڑ کے حساب سے حاصل کی گئی، ملازمین کو پلاٹ 3 سے 7 لاکھ میں دیا جارہا ہے، 12 لاکھ میں حاصل کی گئی زمین ایک کروڑ 12 لاکھ میں بیچی جارہی ہے، اس پرسپیکر نے زمین کی خریداری اور پلاٹس کی قیمت پر تحقیقاتی کمیٹی بنا دی ،کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کے ارکان شامل ہیں،کمیٹی مکمل چھان بین کرکے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

ن لیگی ایم پی اے ملک محمد احمد نے امن و امان اور پرائس کنٹرول پر پر بحث م کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ میںہونے والی وارداتوں پر فی الفور نوٹس لینا چاہئے، گینگ اس گھر میں ڈکیتی کرتاہے جہاں بیٹیوں کے جہیز پڑے ہوتے ہیں،چار سے پانچ ڈکیتی کی وارداتوں سے خوف و ہراس پھیل جاتاہے۔حکومتی رکن نیلم حیات نے کہا کہ ملک میں مہنگائی مصنوعی ہے، مافیاز مہنگائی کررہے ہیں انہیں ختم کریں گے۔چوہدری محمد اقبال نے کہا کہ حکومت کے پاس تجربہ کار لوگ ہیں ان سے استفادہ کرنا چا ہیے۔چیئر مین آف پینل میاں محمد شفیع نے ایجنڈا مکمل ہونے پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج بروز منگل کی سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کر دیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں