چین نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی مدد سے کورونا وائرس کے علاج کے لئے 100 ادویات تیار کر لیں

ابتدائی طور پرماہرین نے 70 ہزار ادویات کا استعمال کیا، بعد میں تعداد 5 ہزار کر دی گئی اور اب 100 ادویات تیار کر کے عالمی ادارہ صحت کو بھیجی جائیں گی، مبشر لقمان

Khurram Aniq خُرم انیق بدھ 8 اپریل 2020 13:15

چین نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی مدد سے کورونا وائرس کے علاج کے لئے 100 ادویات تیار کر لیں
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-08 اپریل2020ء) کوروناوائرس نے اس وقت پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے جس کے بعد ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کی تباہی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ابھی تک دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 14 لاکھ سےتجاوز کر گئی ہے جبکہ 82 ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ دنیا بھر کے ماہرین کی جانب سے کوشش کی جا رہی ہے کہ اس کی ویکسین تیار کر لی جائے۔

اسی بارےمیں بات کرتے ہوئے اپنی یوٹیوب ویڈیو میں مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ چین نے اس سلسلے میں بھی سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ بات کرتے ہوئے مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ چین نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی مدد سے کورونا وائرس کے علاج کے لئے 100 ادویات بنا لی ہیں ۔ابتدائی طور پرماہرین نے 70 ہزار ادویات کا استعمال کیا، بعد میں تعداد 5 ہزار کر دی گئی اور اب 100 ادویات تیار کر کے عالمی ادارہ صحت کو بھیجی جائیں گی۔

(جاری ہے)

تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ چینی میڈیا کی جاری کردہ رپورٹس کے مطابق ان ادویات کو چینی ادارہ صحت کی جانب سے کلیئر قرار دے دیا گیا ہے جس کے بعد اب اگر عالمی ادارہ صحت ان ادویات کو کلیئرقرار دے گا توکورونا وائرس کا علاج دنیا بھر کے سامنے آجائے گا۔ ویڈیو میں بات کرتے ہوئے مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ چین میں ماہرین نے کورونا وائرس کے آغاز سے ہی ویکسین تیار کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا تھا۔

اس سلسلے میں استعمال ہونے والی 70 ہزار ادوایا ت کا ہزاروں مریضوں پر استعمال کیا گیا جس کے بعد 11 ہلاک ہونےوالے افراد کی پوسٹ مارٹم رپورٹس سے بھی اس کی شدت کا اندازہ لگایا گیا۔ ان تمام تجربوں کے بعد چینی ماہرین نے ویکسین بنانے کا سلسلہ شروع کیا جس کے بعد مختلف ادویات کو ملا کر 100 ایسی ادویات تیار کی گئی ہیں جو کورونا وائرس کا علاج کر سکتی ہیں۔ یاد رہے کہ اس وقت کورونا وائرس پوری دنیا میں پھیل گیا ہے،دنیا بھر کے ماہرین کی جانب سے اس کی ویکسین تیار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن ابھی تک اس معاملے میں کسی قسم کی کوئی کامیابی سامنے نہیں آئی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں