کورونا وائرس کے خلاف جنگ ہمارے گھروںتک پہنچ چکی ، ہم سیکھ رہے ہیں کہ اس کا مقابلہ کیسے کرناہے‘ ملک مشکلات سے گزر رہا ہے، لوگوں کی مشکلات کم کرنے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں کوشش کر رہی ہیں

اللہ تعالیٰ کا شکر ہے خوراک کے معاملے میں ہم بہت محفوظ ہیں،کورونا ریلیف ٹائیگر بہت اہم ہے، ایمر جنسی میں کار خیر کا جذبہ لے کر نکلیں گے تو ہم ترقی کی سمت میں جائیں گے، ہمیں آگے بڑھ کر لوگوں کی مشکلات اور ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کرنا ہو گا، لوگوں کو ریلیف دینے کیلئے پنجاب میں اچھے انداز سے کام ہو رہا ہے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا گورنر ہاؤس میں کورونا ریلیف ٹائیگر فور س کی بریفنگ کے موقع پر خطاب

جمعرات 9 اپریل 2020 00:10

لاہور۔8 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اپریل2020ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ ہمارے گھروںتک پہنچ چکی ہے،اب ہم سیکھ رہے ہیں کہ اس کا مقابلہ کیسے کرناہے، ملک بڑی مشکلات سے گزر رہا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں کوشش کر رہی ہیں کہ لوگوں کی مشکلات کم کی جاسکیں،اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ خوراک کے معاملے میں ہم بہت محفوظ ہیں،کورونا ریلیف ٹائیگر بہت اہم ہے اسکو پاکستان کی ترقی کی طرف لے جانا ہوگا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز گورنر ہاؤس لاہور میں کورونا ریلیف ٹائیگر فور س کی بریفنگ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔صدر مملکت نے کہا کہ اگر ہم اس ایمر جنسی میں کار خیر کا جذبہ لے کر نکلیں گے تو ہم ترقی کی سمت میں جائیں گے، یہ بہترین موقع ہے کہ ہمیں آگے بڑھ کر لوگوں کی مشکلات اور ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کرنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا مشکلات سے دوچار ہے، اس وقت وفاقی اور صوبائی حکومتیں بھرپور کوششیں کر رہی ہیں کہ لوگوں کی مشکلات کم کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اچھے انداز سے کام ہو رہا ہے۔ لوگوں کو ریلیف دینے کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں ۔ صدر مملکت نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ پاکستان خوراک کے معاملے میں بہت محفوظ ہے کیونکہ اب گندم کی کٹائی کا سیزن شروع ہونے والا ہے، اس لئے حکومت بھرپور کوشش کر رہی ہے کہ اس لاک ڈاؤن سے نکل کر فصلوں کو محفوظ بنانے کیلئے کسانوں کو بھرپور ریلیف دیا جا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا سے بچاؤ کیلئے ہیلتھ سروسز میں بہت کام ہو رہے ہیں ، جب ہم اس کورونا سے نکلیں گے تو پاکستان میں ہیلتھ سروسز بہت بہتر ہو چکی ہو گی اور یہ ملک کو مضبوطی کی طرف لے جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کوروناریلیف ٹائیگرز فورس ایک اہم ایریا ہے، اس کو پاکستان کی ترقی کی طرف لے جانا ہو گا کیونکہ ایسے حالات میں ملک کو مشکلات سے نکالنے کیلئے سب کو آگے بڑھنا ہو گا۔

صدر مملکت نے کہا کہ نماز جمعہ کے حوالے سے حکومت پنجاب نے ہدایات جاری کر دی ہیں اور ہمیں اس پر مکمل عملدرآمد کرنا چاہئے ، ہمیں دواکے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ سے دعا کی بھی ضرورت ہے کیونکہ موجودہ حالات میں استغفار کا ورد ہونا بہت ضروری ہے ۔ صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ حالات میں ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل سٹاف ‘ پولیس اور افواج پاکستان کا بڑا اہم رول ہے جنہوں نے لوگوں کو صحت و سیکورٹی کی سہولیات کے ساتھ ساتھ آگاہی دینے میں بڑا اہم کردار ادا کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ان تمام اداروں کے بے حد مشکور ہیں جنہوں نے مشکل وقت میں لوگوں کو ریلیف فراہم کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ شفافیت سے حق دار لوگوں تک راشن کی تقسیم کو یقینی بنایا جا سکے ۔ پنجاب میں لوگوں کو امداد دینے کیلئے ہمارے پاس نادرا‘ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سمیت دیگر پی آئی ٹی بی سے بھی ہمارے پاس ڈیٹا موجود ہے جس کے ذریعے 70لاکھ لوگوں کو وفاقی حکومت اور 25لاکھ لوگوں کو پنجاب حکومت کے ریلیف فنڈز سے امداد دیں گے۔

ہم انشاء اللہ تعالیٰ تمام امدادی رقوم میرٹ کو یقینی بناتے ہوئے دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا ٹائیگرز کو بلاوجہ سیاسی بنا جا رہا ہے ۔کورونا ٹائیگرفور س میں 14سے 15 لاکھ نوجوان رجسٹرڈ ہوئے ہیں، ان میں سے بہت سے نوجوانوں کا تعلق کسی بھی سیاسی پارٹی سے نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو یقین دلانا چاہتے ہیں اور لوگوں کے تحفظات بھی ہیں وزیر اعظم عمران خان کا موٹو غیر سیاسی ہے ، صرف اور صرف لوگوں کو ریلیف پہنچانا چاہتے ہیں۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ جو بھی ضرورت مند ہونگے ہمارا مقصد ان کی مدد کرنا ہے اور میرٹ پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے ۔ قبل ازیں صدر مملکت کو ٹیلی میڈیسن ہیلپ لائن سمیت کورونا ٹائیگرز فورس پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر اخوت کے سربراہ ڈاکٹر امجد ثاقب ، پی ٹی آئی سنٹرل پنجاب کے صدر اعجاز چوہدری ، وائس چیئرمین اوور سیز پاکستانیز وسیم اختر سمیت پی ٹی آئی رہنما عمر ڈار و دیگر بھی موجود تھے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں