تشدد کے دوران ویڈیو پشمینہ ملک اور انکی ملازمہ نے بنائی اور ان کے خاندان کے اندر سے ہی کسی نے لیک کی: عظمیٰ خان

پہلے صرف ہماری ویڈیوز سامنے آئیں جس کے بعد دوسری ویڈوز بھی انکی جانب سے ہی یا انکے خاندان سے ہی سوشل میڈیا میں لیک ہوئیں: اداکارہ

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعہ 29 مئی 2020 23:28

تشدد کے دوران ویڈیو پشمینہ ملک اور انکی ملازمہ نے بنائی اور ان کے خاندان کے اندر سے ہی کسی نے لیک کی: عظمیٰ خان
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 مئی 2020ء) : تشدد کے دوران ویڈیو پشمینہ ملک اور انکی ملازمہ نے بنائی اور ان کے خاندان کے اندر سے ہی کسی نے لیک کی، تشدد کا نشانہ بننے والی اداکارہ عظمیٰ خان نے کہا ہے کہ جو ویڈیوز بھی بنائی گئیں وہ ساری ویڈیوز تشدد کرنے والوں نے ہی بنائی ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ پہلے صرف ہماری ویڈیوز سامنے آئیں جس کے بعد دوسری ویڈوز بھی انکی جانب سے ہی یا انکے خاندان سے ہی سوشل میڈیا میں لیک ہوئی ہیں۔

عظمیٰ خان نے کہا کہ تمام واقعے کی ویڈیوز پشمینہ اور انکی ملازمہ نے بنائی ہیں، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملازمہ کیمرہ پکڑ کر ویڈیو بنا رہی ہے۔
واضح رہے کہ اداکارہ عظمیٰ خان اور ان کی بہن ہما خان کے گھر پر حملہ کیے جانے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا معاملہ 2 روز قبل سامنے آیا تھا۔

(جاری ہے)

بتایا گیا کہ کچھ خواتین نے 12 مسلح گارڈز کے ہمراہ اداکارہ کے گھر پر دھاوا بولا اور شدید توڑ پھوڑ کرنے کے علاوہ اداکارہ اور ان کی بہن کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

دونوں بہنوں کو جنسی طور پر ہراساں بھی کیا گیا۔ بتایا گیا کہ معاملہ عظمیٰ خان اور ان کے دوست عثمان کی دوستی کے باعث پیش آیا۔ اداکارہ کے گھر پر دھاوا بولنے والی خواتین میں عثمان نامی شخص کی اہلیہ اور دیگر رشتے دار خواتین شامل تھیں۔ یہ واقعہ ایک ہفتہ قبل پیش آیا تھا، تاہم واقعے کی ایف آئی آر 2 روز قبل درج کی گئی تھی۔ ایف آئی آر میں کل 15 افراد کو نامزد کیا گیا تھا۔ عظمیٰ خان اور ان کی قانونی ٹیم کا موقف تھا کہ پولیس کی جانب سے ایک کمزور ایف آئی آر درج کی گئی۔ دوسری جانب سینئیر صحافی مبشر زیدی نے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں دعویٰ کیا ہے کہ بزدار حکومت کی جانب سے اداکارہ عظمیٰ خان کیس میں ملوث خواتین کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں