وزیرِاعلیٰ پنجاب نے صوبے میں سخت ایکشن شروع کرنے کی ہدایات جاری کردیں

حکومت نے ممکنہ بھوک اور افلاس کے پیشِ نظر لاک ڈاؤن میں نرمی کی تھی لیکن ساتھ ہی تمام متعلقہ ایسوسی ایشنز نے ایس او پیز پر عملدرآمد کروانے کا وعدہ بھی کیا تھا لیکن اکثر جگہوں پر ایس او پیز پر بالکل عملدرآمد نہیں کیا جا رہا: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 4 جون 2020 16:50

وزیرِاعلیٰ پنجاب نے صوبے میں سخت ایکشن شروع کرنے کی ہدایات جاری کردیں
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔04 جون 2020ء) وزیرِاعلیٰ پنجاب نے صوبے میں سخت ایکشن شروع کرنے کی ہدایات جاری کردیں، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ایس او پیز پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ ''حکومت نے ممکنہ بھوک اور افلاس کے پیشِ نظر لاک ڈاؤن میں نرمی کی تھی لیکن ساتھ ہی تمام متعلقہ ایسوسی ایشنز نے ایس او پیز پر عملدرآمد کروانے کا وعدہ بھی کیا تھا لیکن اکثر جگہوں پر ایس او پیز پر بالکل عملدرآمد نہیں کیا جا رہا، جس پر پنجاب بھر میں سخت ایکشن شروع کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں''۔

واضح رہے کہ پنجاب میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران مزید 34 ہزار کورونا کیسز رپورٹ ہوسکتے ہیں، جس کے بعد پنجاب میں کل کورونا مریضوں کی تعداد 60 ہزار تک پہنچ جائے گی، کیسزاوراموات میں اضافے کی وجہ لاک ڈاؤن میں نرمی بتائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ 2 ہفتوں میں پنجاب میں کورونا کا پھیلاؤ 4.1 ایک فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ اسی طرح پنجاب میں ٹیسٹنگ کی صلاحیت بھی 10 فیصد مزید بڑھ جائے گی۔

جس سے مزید نئے کیسز رپورٹ ہوں گے۔ پنجاب میں 30 مئی کو 24 گھنٹے میں سب سے زیادہ اموات رپورٹ کی گئیں، جو کہ دنیا میں سب سے زیادہ اموات والے علاقوں میں 15ویں نمبر پر ہے۔ اسی طرح 31 مئی کو بھی سب زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے اور پنجاب دنیا بھر میں 15 ویں نمبر پر آیا ہے۔ اب یومیہ کیسز کی تعداد 1100 سے زیادہ رپورٹ ہو رہے ہیں، جس سے خدشہ ہے کہ پنجاب میں رواں ماہ مزید 34 ہزار کورونا کیسز رپورٹ ہوسکتے ہیں۔ اب وزیرِاعلیٰ پنجاب نے صوبے میں سخت ایکشن شروع کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں اور لاہور، فیصل آباد اور راولپنڈی میں ایکشن شروع ہوگیا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں