موجودہ حکومت کا مندر کی تعمیر کے لیے زمین الاٹ کرنے سے کوئی تعلق نہیں،

نواز شریف نے 2016 میں مندر کی تعمیر کے لیے زمین ہندو پنچایت کونسل کی درخواست پر الاٹ کی، وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان

جمعرات 2 جولائی 2020 23:47

لاہور۔02جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2020ء) وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے گزشتہ چند روز سے سوشل اور مین سٹریم میڈیا پر اسلام آباد میں مندر کی تعمیر سے متعلق خبروں پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کا اس مندر کی تعمیر کے لیے زمین الاٹ کرنے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔نواز شریف نے 2016 میں اس وقت کے وزیراعظم کی حیثیت سے مندر کی تعمیر کے لیے زمین ہندو پنچایت کونسل کی درخواست پر الاٹ کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام جہاد اور اجتہاد کی اساس پر قائم ہے۔ ہم نے جہاد کو صرف تلوار سے منسوب کر دیا اور اجتہاد کو یکسر نظر انداز کیے رکھا۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ اجتہاد کا تقاضا ہے کہ دنیا کو مودی کے شر پسند بھارت اور عمران خان کے امن پسند پاکستان میں فرق بتایا جائے۔

(جاری ہے)

بھارتی منفی پراپیگنڈے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت نے بالی ووڈ کی فلموں اور ڈراموں کے ذریعے پاکستان کو دہشت گرد ملک ثابت کرنے کی سازش کی۔

پاکستان کے خلاف منظم منفی پراپیگنڈہ کے تحت ہمیں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ڈال دیا گیا۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ اسلام آباد میں مندر کی تعمیر سے پوری دنیا کو بھارت کی مذہبی فسطائیت و انتہا پسندی اور پاکستان کی مذہبی رواداری اور امن پسندی میں فرق پتہ چلے گا۔ آج مودی کے بھارت میں مساجد کو شہید اور چرچوں کو آگ لگا کر زمیں بوس کیا جاتا ہے، اسّی سال کے مسلمان بزرگ کو اس کے تین سالہ نواسے کے سامنے گولی مار دی جاتی ہے، غیر ہندو بہنوں، بیٹیوں کی عزتوں کے جنازے نکالے جاتے ہیں اور چھوٹی ذات کے ہندوؤں، مسلمانوں، سکھوں، عیسائیوں اور پارسیوں سمیت کسی کی عزت محفوظ نہیں۔

فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ آج ملک دشمن طاقتوں کو ناکام بنانے اور مذہبی رواداری کے حوالے سے بھی ہمیں اجتہاد کی ضرورت ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں