پاکستان کا نیا نقشہ، سابق بھارتی جنرل نے اپنی حکومت کے لئے خطرے کی گھنٹی بجادی

پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے نقشے کی سنجیدگی کو سمجھیں، یہ نقشہ پاکستان اور چین کی مشترکہ منصوبہ بندی کا ایک پہلو ہے، بھارتی جرنیل گرمیت سنگھ کا انڈین چینل کو انٹرویو

Khurram Aniq خُرم انیق جمعرات 6 اگست 2020 14:45

پاکستان کا نیا نقشہ، سابق بھارتی جنرل نے اپنی حکومت کے لئے خطرے کی گھنٹی بجادی
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-06اگست2020ء) پاکستان کا نیا نقشہ، سابق بھارتی جنرل نے اپنی حکومت کے لئے خطرے کی گھنٹی بجادی۔ بھارتی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بھارتی جرنیل گرمیت سنگھ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے نقشے کی سنجیدگی کو سمجھیں، نئی جاری کئے گئے سیاسی نقشے کی اہمیت اور شدت کو سمجھنا ہو گا ورنہ بھارت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا، یہ نقشہ پاکستان اور چین کی مشترکہ منصوبہ بندی کا ایک پہلو ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس نقشے کا مذاق نہیں اڑانا چاہیئے، بلکہ اسے سنجیدگی سے لینا ہو گا۔
تاہم پاکستانی تجزیہ نگار صابر شاکر کا اپنے پروگرام دی پورٹرز میں بھارتی جرنیل کی بوکھلاہٹ اور پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے نقشے کی فلاسفی سمجھاتے ہوئے کہنا تھا کہ جب پاکستان نے حکومت کی جانب سے پاکستان کا نیا سیاسی نقشہ جاری کیا گیا تو قوم کو اس کی سمجھ نہیں آئی تھی لیکن اب آہستہ آہستہ قوم نئے نقشے کی اہمیت کو سمجھنے لگی ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی بھارت کی جانب سے پاکستان کے نئے سیاسی نقشے پر ردعمل سامنے آیا تھا۔ ۔بھارت نے پاکستان کی جانب سے نئے نقشے میں مقبوضہ کشمیر کو شامل کرنے پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی قانونی حیثیت نہ عالمی ساکھ۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر اور گجرات کے کچھ علاقوں کو نئے پاکستانی نقشے میں شامل کرنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

ان کے مطابق یہ ایک نام نہاد سیاسی نقشہ ہے۔پاکستانی وزارت خارجہ نے پاکستان کی طرف سے جاری کیے گئے سیاسی نقشے پر بھارتی وزارت خارجہ کے بیان کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت پر دس توسیع پسندی اور ریاستی دہشت گردی کے ساتھ مٹھائی کا مظاہرہ کرنے والا ملک ہے۔ بھارت ایسے بیانات سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنی غیر قانونی اور ناقابل قبول کروایا سے توجہ نہیں ہٹائی سکتا۔

دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ نے مسئلہ کشمیر پر اپنا کردار ادا نہیں کیا جس سے مایوسی ہوئی، اقوام متحدہ ہمارا نقشہ تسلیم کرلے تو مسئلہ حل ہو جائے گا۔ایک انٹرویومیںصدر مملکت کا کہنا تھا کہ بھارتی مظالم سے دنیا کو آگاہ کر رہے ہیں۔ بھارت میں نفرتیں بڑھ رہی ہیں۔ وہاں کی حکومت اپنی تاریخ خود مسخ کر رہی ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ کشمیر میں خواتین پر ظلم کیا گیا، بھارت نے نازی قسم کی سیاست اور پیلٹ گن کا استعمال اسرائیل سے سیکھا، بھارت کشمیر میں مظالم بڑھا رہا ہے،مودی حکومت نے حالات خراب کیے لیکن وہ اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہوگی۔صدر مملکت نے کہا کہ اقوام متحدہ کا ادارہ 1945ء میں بنا جہاں بھارت خود کشمیر کا معاملہ لے کر گیا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں