مریم نواز نے بالآخر اب تک خاموش رہنے کی وجہ بتا دی

خطرہ تھا کہ اگر کوئی بات کروں تو وہ نواز شریف کو نقصان پہنچانے کی کوشش کریں گے: مریم نواز

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 11 اگست 2020 22:44

مریم نواز نے بالآخر اب تک خاموش رہنے کی وجہ بتا دی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔11 اگست 2020ء) مریم نواز نے بالآخر اب تک خاموش رہنے کی وجہ بتا دی، آج پریس کانفرنس کے دوران صحافی کے سوال ''آپ پہلے خاموش رہیں اور اب بولتی چلی جارہی ہیں'' کے جواب میں ''مریم نوازشریف نے کہا کہ " کوٹ لکھپت جیل سے مجھے سروسز ہسپتال لایاگیا تو ڈاکٹروں کی میٹنگ چل رہی تھی ،ڈاکٹر نے میرے سامنے کہا، میاں صاحب، آتے ہوئے سوچتے ہیں کہ دوبارہ دیکھیں گے یا نہیں، ان کی یہ حالت تھی،میں چشم دید گواہ ہوں، والدہ کی وفات کے بعد میں ہی تھی لیکن ان کیساتھ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نہیں جانے دیا گیا،مجھے یہاں یرغمال بنایا گیا، خطرہ تھا کہ اگر کوئی بات کروں تو وہ نقصان پہنچانے کی کوشش کریں گے ، علاج نہیں ہوگا''۔

ان کا کہناتھا کہ " ان کی ایک شریان آج بھی نوے فیصد بند ہے ، پہلے میرے اتنظار کی وجہ سے سرجری نہیں ہوئی ، میں اپنا کچھ ایسا کرکے ان کے علاج میں خلل نہیں چاہتی تھی، وہ میرے والد نہیں بلکہ قوم کا سرمایہ ہیں،ہمیں زندہ لیڈر چاہیے ، لیڈروں کی لاشیں نہیں۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھاکہ میں عوام کی نمائندگی کررہی تھی ، ذمہ داری کا مظاہرہ کررہی تھی ، خاموش اور کبھی بول کر ایکسپوز کیا، ورنہ ان لوگوں میں جراثیم موجود ہیں کہ وہ کل یہ کہتے کہ دودھ اور شہد کی نہریں بہانا چاہتے تھے لیکن اپوزیشن نے نہیں کرنے دیا، آج پتہ چلا کہ میاں صاحب کی خاموشی اتنی گونج رہی ہے کہ کانوں پر ہاتھ رکھنا پڑا۔

انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج جس ریاستی حکومتی خوف، جبر اور دہشتگردی کا مظاہرہ کرکے آرہی ہوں، وہ جعلی سلیکٹڈ حکومت کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ آنسوگیس، پتھراؤ سے ہمارے کارکن زخمی ہوئے، ان کو چوٹیں آئیں، میں مذمت کرتی ہوں، میں زخمی اور میرے ساتھ کھڑے ہونے والے کارکنان کو سلام پیش کرتی ہوں۔ میں نے پہلی بار مظاہرہ دیکھا کہ ایک طرف نیب گردی ہے، پتھر آرہے ہیں، لیکن کارکن ڈٹ کرکھڑے رہے، جن کارکنا ن کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کی معاونت کی جائے گی، میں اپنے سکیورٹی گارڈز کا بھی شکریہ ادا کرتی ہوں، جب میری گاڑی نیب کے قریب پہنچی تو مجھے پتا نہیں تھا کہ وہاں عوام کا ایک سمندر ہے، لیکن وہاں اچانک آنسو گیس کی شیلنگ شروع ہوگئی۔

وہاں میری گاڑی پر پتھراؤ کیا گیا۔ بلٹ پروف گاڑی تھی، اس کے باوجود اس کی ونڈ اسکرین ٹوٹ گئی ہے۔وہاں پر کارکن پھر میری گاڑی کے آکر کھڑے ہوگئے۔ میں ان کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نیب کا نوٹس پرسوں موصول ہوا۔میڈیا کو رنگ دیا گیا کہ شاید میں نے کسی زمین پر قبضہ کیا ہے ، انہوں نے نیب کا کال آف نوٹس دکھایا اور کہا کہ اس نوٹس میں مجھ پر ایک الزام بھی نہیں لگایا گیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں