کیپٹن (ر) صفدرنے وزیر اعظم عمران خان ،شہزاداکبر، چیئرمین اور ڈی جی نیب سمیت 100 نامعلوم افراد کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست تحریر کر دی

پولیس ہماری درخواست وصول نہیں کر رہی ،اگر پولیس نے درخواست وصول نہ کی تو ہائیکورٹ سے رجوع کیا جائے گا‘ ترجمان مریم اورنگزیب

منگل 11 اگست 2020 23:04

کیپٹن (ر) صفدرنے وزیر اعظم عمران خان ،شہزاداکبر، چیئرمین اور ڈی جی نیب سمیت 100 نامعلوم افراد کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست تحریر کر دی
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2020ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صد رمریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) محمد صفدرنے نیب آفس کے باہر پیدا ہونے والی نا خوشگوار صورتحال پر وزیر اعظم عمران خان،مشیر مرزاشہزاداکبر، چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال،ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور سلیم شہزاد اور 100 نامعلوم افراد کے خلاف اندراج مقدمہ کیلئے درخواست تحریری کر دی جبکہ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پولیس ہماری درخواست وصول نہیں کر رہی ،،اگر پولیس نے درخواست وصول نہ کی تو بصورت دیگر ہائیکورٹ میں رٹ دائر کی جائے گی ۔

کیپٹن (ر) محمد صفدر کی جانب سے ایس ایچ او پولیس چوہنگ کے نام تحریر کی گئی درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ اپنی زوجہ مریم نواز شریف، پرویز رشید اور مریم اور نگزیب کے ہمراہ اپنی گاڑی پر نیب کے نوٹس طلبی جو کہ عمران خان اورمرزا شہزاد اکبرکی ایما ء پر طلب کر رکھا تھا جب اس سلسلہ میں ہم نیب کے دفتر کے قریب پہنچے ہی تھے کہ پہلے سے ہی سوچی سمجھی سازش اور منصوبہ بندی کے تحت 100کے قریب وردیوں میں ملبوس اہلکار ، نامعلوم افراد ، نیب کے اہلکاران اور کچھ سادہ کپڑوں میں نا معلوم افراد جن کو سامنے آنے پر میں اور گواہان شناخت کر سکتے جو ڈنڈوں اور اسلحہ سے مسلح تھے نے اچانک ہماری گاڑی پر حملہ کردیا اور ساتھ ہی انہوں نے واٹر کینن اور آنسو گیس کی شیلنگ ،کیمیکل کے ساتھ لاٹھی چارج کرتے ہوئے فائرنگ شروع کر دی جس سے گاڑی کو شدید نقصان پہنچا اور نا معلوم افراد نے گاڑی کی فرنٹ سکرین توڑ کر میری زوجہ مریم نواز کو عمران خان نیازی اور شہزاد اکبر کی ایماء پر اور چیئرمین نیب جاوید اقبال اور ڈی جی نیب میجر (ر) سلیم شہزاد کے حکم پر مار دینے کی کوشش کی ۔

(جاری ہے)

نیب اور پولیس کے اہلکاران نے عوام الناس پر بھی بے پناہ تشدد کیا اور سینکڑوں کارکنان پولیس تشدد کی وجہ سے شدید زخمی ہوئے اور انہیں نا حق گرفتار کر لیا گیا ۔ اس صورتحال کی سنگینی کو بھانپ کر اپنی اور مریم نواز کی جان بچانے کیلئے گاڑی سے تیزی سے چلاتے ہوئے نا معلوم حملہ آوروں کے حصار کے نکال لیا ۔جملہ نا معلوم افراد جنہوں نے عمران خان نیازی اور مرزا شہزاد اکبر ، چیئرمین نیب جاوید اقبال ، ڈی جی نیب لاہور کی سوچی سمجھی سازش کے تحت فرضی حکم نامہ طلبی جاری کر کے نیب آفس بلا کر اور حملہ کرا کر جان سے مار دینے کی کوشش کی ہے ۔

جملہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ مریم نواز پر قاتلانہ حملہ کرنے پروزیر اعظم عمران خان، شہزاد اکبر ، چیئرمین نیب ، پنجاب حکومت اور نیب پر مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کر کے ایف آئی آر کے اندراج کے لئے پولیس کو درخواست دی جسے وصول نہیں کیا جارہا ،اگر پولیس نے درخواست وصول نہ کی بصورت دیگر ہائیکورٹ میں رٹ دائر کی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ وکلا ء کی ٹیم چونگ تھانے میں موجود رہی لیکن پولیس درخواست وصول نہیں کر رہی ۔ انہوں نے کہا کہ عوام سیاہ چہرہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کے خلاف پہلے ہی مقدمہ درج کرچکے ہیں ،سپریم کورٹ، ہائیکورٹس کے فیصلے، اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات نیب نیازی گٹھ جوڑ کے خلاف ایف آئی آر ہے ۔پارٹی کارکنان پر اس طرح کے پرچے اور مقدمے نیب نیازی گٹھ جوڑ کی غنڈہ گردی کا ایک اور ثبوت ہے ،پرچہ نیب نیازی گٹھ جوڑکے خلاف درج ہونا چاہیے جس نے مریم نوازکو جانی نقصان پہنچانے کی کوشش کی حالات قابو میں رکھنے کی قانونی ذمہ داری نیب اور پنجاب حکومت کی تھی ،پرچہ عمران صاحب، نیب، پنجاب حکومت پر ہوناچاہئے جنہوںنے پولیس کے ذریعے پتھرائو کرایا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں