ہائیکورٹ نے براہ راست استغاثہ میں ماں بیٹی سمیت پورے خاندان کو طلب کرنے کا حکم معطل کر دیا

جمعہ 18 ستمبر 2020 17:04

ہائیکورٹ نے براہ راست استغاثہ میں ماں بیٹی سمیت پورے خاندان کو طلب کرنے کا حکم معطل کر دیا
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2020ء) لاہورہائیکورٹ نے براہ راست استغاثہ میں ماں بیٹی سمیت پورے خاندان کو طلب کرنے کا حکم معطل کر دیا ۔ لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس اسجد جاوید گھرال نے وینس ہائوسنگ سکیم کی نائلہ منیر سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت کی ۔ درخواست گزار خاندان کی طرف سے فیصل باجوہ ایڈووکیٹ اور میاں دائود ایڈووکیٹ پیش ہوئے ۔

فاضل عدالت نے ماں بیٹی سمیت پورے خاندان کیخلاف جعلی استغاثہ دائر کرنے والے وکیل اکرام سلہری ایڈووکیٹ کو بھی نوٹس جاری کر دیا ۔ درخواست گزار خاندان کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ اکرام سلہری ایڈووکیٹ ہمسایہ ہے، گھر پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، گھر پر قبضہ کرنے کیلئے اکرام سلہری ایڈووکیٹ نے سول کورٹ میں جھوٹا کیس دائر کیا، مقدمات کا سامنا کرنا شروع کیا تو وکیل صاحب نے ساتھیوں سمیت گھر میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنایا، وکیل صاحب نے ساتھیوں سے مل کر بیٹیوں پر تشدد کیا اور ویڈیوز بنائیں، وکیل صاحب اور دیگر ملزمان کیخلاف نشتر کالونی تھانے میں مقدمہ درج کروایا، اکرام سلہری ایڈووکیٹ اور دیگر ملزموں کو گنہگار قرار دئیے جانے کے باوجود عدالت نے ضمانتیں کنفرم کر دیں،وکیل نے دوران عبوری ضمانت ساتھیوں سے مل کر دوبارہ گھر میں گھس کر پوری فیملی کو تشدد کا نشانہ بنایا، وکیل کیخلاف دوسرا مقدمہ درج کروایا مگر 4 ماہ سے سے ملزم عبوری ضمانت پر ہے، اکرام سلہری ایڈووکیٹ نے صلح کیلئے دبائو ڈالنے کی خاطر پورے خاندان کیخلاف ماڈل ٹائون کچہری میں براہ راست استغاثہ دائر کر دیا، جوڈیشل مجسٹریٹ نے وکلا ء کے دبائو پر مجھے، بیٹی، داماد اور بیٹے کی طلبی کا حکم جاری کر دیا، جوڈیشل مجسٹریٹ ماڈل ٹائون نے طلبی کا حکم جاری کرتے وقت سپریم کورٹ کے فیصلوں اور قانون کی سنگین خلاف ورزی کی، مجسٹریٹ نے تمام الزام مسترد کر کے صرف دھمکیاں دینے میں طلبی کا آرڈر جاری کیا، جب اکرام سلہری ایڈووکیٹ 4 الزامات ثابت نہیں کر سکا تو پانچواں کیسے ثابت ہو گیا جوڈیشل مجسٹریٹ نے وکیل کے زبانی بیان پر انحصار کرتے ہوئے پورے خاندان کی طلبی کا آرڈر جاری کیا،قانون کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ نے طلبی آرڈر جاری کرنے سے پہلے انکوائری نہیں کروائی، جوڈیشل مجسٹریٹ طلبی آرڈر جاری کرنے سے پہلے ریکارڈ دیکھنے اور انکوائری کرنے کی پابند تھے،قانون کیخلاف پورے خاندان کے طلبی آرڈر جاری کرنے کے حکم سے بدنیتی ظاہر ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ وکیل پورے خاندان کو کچہری میں اس لئے طلب کروانا چاہتا ہے کہ ہماری تذلیل کر سکے، طلبی آرڈر کی روشنی میں کچہری میں پیش ہوئے تو خدشہ ہے کہ وکلا ء تشدد کا نشانہ بنائیں گے، خدشہ ہے کہ کچہری بلوا کر قبضہ مافیا کے لوگ کاغذات پر زبردستی دستخط انگوٹھے کروا لیں گے۔ استدعا ہے کہ ریکارڈ کی روشنی میں لاہور ہائیکورٹ جعلی استغاثہ کی کارروائی غیرقانونی قرار دے کر کالعدم کرے اورہائیکورٹ کے حتمی فیصلے تک جعلی استغاثہ میں طلبی کا حکم معطل کیا جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں