موٹروے زیادتی کیس ، عابد علی کے مزید رشتہ دار بھی گرفتار

ملزم قصور سے گرفتار کیے گئے اس کے بہنوئی عارف علی سے کچھ دن پہلے رابطے میں تھا ، پولیس

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 19 ستمبر 2020 14:00

موٹروے زیادتی کیس ، عابد علی کے مزید رشتہ دار بھی گرفتار
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 ستمبر2020ء) موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد علی کے بہنوئی عارف علی اور اس کے بھائی صابرعلی کو حراست میں لے لیا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم عابد علی قصور سے گرفتار کیے گئے اس کے بہنوئی عارف علی سے کچھ دن پہلے رابطے میں تھا ، جس کی بنا پر تفتیش کو آگے بڑھایا گیا اور آج مموٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد علی کے رشتہ داروں کو حراست میں لے لیا گیا ۔

بتایا گیا ہے کہ مرکزی ملزم عابد علی کے رشتہ داروں کا تعلق بہاولنگر سے ہے ۔ دوسری طرف پنجاب پولیس موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد علی کو 10 فٹ کے فاصلے سے پکڑنے میں ناکام رہی ، موٹر وے زیادتی کیس کا مرکزی ملزم عابد جمعرات کو سہ پہر 4 بجے پرانا ننکانہ میں اپنی سالی کشور بی بی سے ملنے گیا ، ملزم نے اپنی سالی سے رائے بلار بھٹی پارک میں ملاقات کی ، اس موقع پر پارک میں موجود کسی شخص نے پولیس کو بروقت اطلاع کی مگر پولیس 30 منٹ تاخیر سے پہنچی اور ایس ایچ او محض 3 اہلکاروں کے ساتھ موقع پر پہنچا ، ملزم عابد کو پولیس کی موجودگی کا پتا چل گیا ، اور وہ وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا جبکہ پولیس اور ملزم کا درمیانی فاصلہ صرف 10 فٹ کا تھا ، پولیس بروقت اطلاع ملنے کے باوجود 30 منٹ تاخیر سے پہنچی حالانکہ تھانہ سٹی اور رائے بلار بھٹی پارک کا درمیانی راستہ صرف 5 منٹ سے بھی کم بتایا جاتا ہے ، اس طرح سانحہ گجر پورہ کا مرکزی ملزم پولیس کے ہاتھ میں آنے کے باوجود فرار ہوگیا ۔

(جاری ہے)

اس سے قبل بھی پنجاب پولیس کی بدترین نااہلی کی وجہ سے سانحہ گجر پورہ کا مرکزی ملزم قصور میں بھی گرفتار ہونے سے بچ گیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کو اطلاع ملی کہ ملزم قصور کی تحصیل راجہ جنگ میں اپنے رشتے دار کے گھر آئے گا۔ انٹیلی جنس رپورٹ ملنے کے بعد پولیس کے کچھ افسران اور اہلکار عابد علی کے رشتے دار کے گھر جا کر بیٹھ گئے۔ گزشتہ رات عابد علی جب رشتے دار کے گھر کے دروازے پر پہنچا تو اسے پولیس کی موجودگی کا شک ہوا، ملزم گھر میں داخل ہونے کی بجائے پولیس کے سامنے سے فرار ہوگیا۔ یہ تیسرا موقع تھا جب ملزم پولیس کے سامنے سے فرار ہوا ، ملزم کے فرار ہونے پر پولیس نے ہوائی فائرنگ کی اور کھیتوں میں کئی گھنٹے تک سرچ آپریشن کیا گیا،تاہم تب تک ملزم فرار ہو چکا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں