رانا ثناءاللہ نے نوازشریف کی تقریر کو پارٹی پالیسی قرار دے دیا

نوازشریف کی تقریر پارٹی پالیسی ہے ، ہم سابق وزیراعظم کی تقریرکے ہرایک حرف سے متفق ہیں ، میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی پیر 28 ستمبر 2020 11:04

رانا ثناءاللہ نے نوازشریف کی تقریر کو پارٹی پالیسی قرار دے دیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 ستمبر2020ء) مسلم لیگ ن کے رہنما سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے اپنی جماعت کے قائد نوازشریف کی تقریر کو پارٹی پالیسی قرار دے دیا ۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ میاں نوازشریف کی تقریر پارٹی پالیسی ہے ، ہماری جماعت اور ہم سب سابق وزیراعظم نوازشریف کی تقریرکے ہرایک حرف سے متفق ہیں ۔

رانا ثناءاللہ نے کہا کہ لندن میں نوازشریف کی رہاشگاہ کے باہر حکمراں جماعت پی ٹی آئی نےمظاہرہ کرایا ، پہلے بھی پی ٹی آئی کی طرف سے اس قسم کی گھٹیا حرکات کی جاتی رہی ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ اگر ان کی جماعت کے صدر شہبازشریف گرفتارہوئے تواے پی سی کےفیصلوں کیمطابق لائحہ عمل طے کرینگے۔واضح رہے کہ قبل ازیں مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال نے اپنی جماعت کے قائد سابق و زیراعظم نوازشریف کی تقریر کو ان کی ذاتی رائے قرار دیا تھا ، نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ نوازشریف کی تقریر ان کی ذاتی رائے تھی ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی طرف سے جن چیزوں اور مسائل کی نشاندہی کی گئی وہ تمام کی تمام چیزیں اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس کے بعد جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیہ کا حصہ ہیں ۔

(جاری ہے)

 یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا تھا کہ ہمارا ہدف عمران خان نہیں بلکہ اسکو لانے والے ہیں ، کیونکہ ہماری جدوجہد بھی عمران خان سے نہیں ، اسے لانے والوں کے خلاف ہے ۔ لندن سے اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سے سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں انہوں نےکہا کہ ملک میں 33 سال آمریت کی نظر ہوگئے، ڈکٹیٹر کو آئین سے کھلواڑ کا حق دے دیا گیا ، جب ڈکٹیٹر کو پہلی بار عدالت میں لایا گیا تو سب نے دیکھا کیا ہوا ، پاکستان کو تجربات کی لیبارٹری بناکر رکھ دیا گیا ، ریاستی ڈھانچہ کمزور ہونے کی بھی پرواہ نہیں کی جاتی، رہی سہی کسر حکومت سازی کے جوڑ توڑ میں نکال دی جاتی ہے ، جانتے ہیں 73سال سے پاکستان کو کیا مسائل ہیں ، دوبار آئین توڑنے والوں کو عدالت نے بریت کا سرٹیفکیٹ دیا ، یہ سلوک عوام کے ساتھ کیا جارہا ہے اور سزا بھی عوام کو مل رہی ہے ، کیونکہ ملک میں جمہوریت کمزور ہو گئی ہے اور عوام کی حمایت سے کوئی جمہوری حکومت بن جائے تو کیسے ان کے خلاف سازش ہوتی ہے اور قومی سلامتی کے خلاف نشان دہی کرنے پر انھیں غدار قرار دے دیا جاتا ہے ، سابق وزیر اعظم یوسف گیلانی نے کہا تھا ملک میں ریاست کے اندر ریاست ہے ، لیکن اب معاملہ ریاست سے بالاتر ریاست تک پہنچ گیا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں