اب چاند پر بھی فور جی نیٹ ملے گا

جب چاند پر بستیاں آباد کر رہائش رکھی جائے گی تو نیٹ ورک تو چاہیے ہو گا ناں؟

Sajjad Qadir سجاد قادر بدھ 21 اکتوبر 2020 06:09

اب چاند پر بھی فور جی نیٹ ملے گا
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اکتوبر2020ء) ٹیکنالوجی روز بروز آگے بڑھتی جا رہی ہے اور ہواﺅں کے بعد اب فضاﺅں کا سینہ چیرتے ہوئے خلاﺅں کو بھی پار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔فورجی انٹرنیٹ کے بعد زمین پر فائیو جی انٹرنیٹ کے تجربے کیے جا رہے ہیں جبکہ ایک مشہور ٹیکنالوجی کمپنی نے انٹرنیٹ کی یہ سپیڈ چاند پر بھی فراہم کرنے کی نوید سنا دی ہوئی ہے۔

کمپنی کا منصوبہ ہے کہ جب تک انسان چاند پر جا کر رہائش پذیر ہو اس سے قبل ہی وہ فو رجی نیٹ ورک وہاں پہنچا لے۔مشہور موبائل ٹیکنالوجی کمپنی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ انسان کے چاند پر دوبارہ قدم رکھنے سے پہلے 2022ءتک وہاں پہلا وائرلیس براڈ بینڈ مواصلاتی نظام قائم کر دیا جائے گا۔ایک دلچسپ رپورٹ کے مطابق چاند پر پہلا موبائل فون نیٹ قائم کرنے کے لیے خلائی تحقیق کے امریکی ادارے (ناسا) نے نوکیاکمپنی کا انتخاب کیا ہے۔

(جاری ہے)

کمپنی کے مطابق نیٹ ورک اس انداز سے تیار کیا جائے گا کہ وہ لانچ اور چاند پر اترتے وقت مشکل ترین حالات کا مقابلہ کر سکے اور خلا میں کام کرے۔ اس نظام کو انتہائی چھوٹی شکل میں چاند پر بھیجا جائے گا تاکہ خلائی جہاز کے سائز، وزن اور طاقت کے تقاضے پورے کر سکے۔اس کے علاوہ چاند پر استعمال میں آنے والے روورز اور دوسرے روبوٹوں کو سطح پر اتارنے اور انہیں ریموٹ کے ذریعے کنٹرول کیا جا سکے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ نیٹ ورک مکمل ہونے کے بعد چاند پر فور جی مواصلاتی نظام قائم کرے گا، تاہم اصل ہدف فائیو جی نظام کا قیام ہے۔ فور جی نیٹ ورک خلانورد وائس اور ویڈیو رابطوں کی سہولت فراہم کرے گا جب کہ ٹیلی میٹری اور بائیومیٹرک ڈیٹا کے تبادلے کی سہولت بھی میسر آئے گی۔ اس مقصد کے لیے امریکی ریاست ٹیکساس میں قائم خلائی جہازوں کا ڈیزائن بنانے والی کمپنی انٹوئیٹو مشینز کے ساتھ شراکت داری کی جائے گی جو اپنے خلائی جہاز کے ذریعے سامان چاند پر پہنچائے گی۔

فن لینڈ کی کمپنی نے کہا کہ امریکی سپیس ایجنسی ایک ایسے مستقبل کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جس کے تحت انسان چاند پر جا کر بستیاں بنائیں گے۔ ناسا 2024 تک ایک بار پھر چاند پر جانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس کے آرٹیمس نامی پروگرام کے تحت چاند پر طویل قیام کیا جائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں