پولیس مقابلے میں جاں بحق لڑکی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آ گئی

مقتولہ فاطمہ کو کمر اور گردن میں دو گولیاں لگیں، گردن میں لگنے والی گولی جان لیوا ثابت ہوئی۔ رپورٹ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 23 اکتوبر 2020 14:29

پولیس مقابلے میں جاں بحق لڑکی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آ گئی
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اکتوبر2020ء) لاہور میں پولیس مقابلے میں جاں بحق لڑکی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آ گئی۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز لاہور کے علاقے وحدت روڈ پر ڈولفن اہلکاروں اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں فاطمہ نامی راہ گیر طالبہ گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لے کر آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی۔

عینی شاہدین کے مطابق زخمی طالبہ کو ایمبولینس نہ ہونے کے سبب رکشے میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لڑکی دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے میں جاں بحق ہوئی ، یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا فاطمہ کو ڈاکووں کی گولی لگی ہے یا وہ ڈولفن فورس اہلکاروں کی فائرنگ کی زد میں آئی۔

(جاری ہے)

جاں بحق لڑکی کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے مردہ خانے منتقل کیا گیا تھا اور اب مقتولہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی سامنے آ چکی ہے۔

پوسٹ رپورٹ مکمل ہونے کے بعد فاطمہ نامی لڑکی کی میت ورثاء کے حوالے کر دی گئی ہے۔پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتولہ فاطمہ کو دو گولیاں لگیں۔ایک گولی کمر پر جب کہ دوسری گردن پر لگی۔گردن میں لگنے والی گولی جان لیوا ثابت ہوئی۔تاہم ابھی تک یہ معمہ حل نہیں ہو پایا کہ فاطمہ کس کی فائرنگ سے جاں بحق ہوئی۔اس حوالے سے ابھی بھی تفتیش جاری ہے۔

ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ فرانزک میچ ہونے پر پتہ چل جائے گا کہ لڑکی کس کی گولی سے جاں بحق ہوئی۔مقتولہ کے جسم سے نکلنے والی گولیاں کا فرانزک کروایا جائے گامقتولہ کی والدہ نے کہا تھا کہ وہ کسی قسم کی کارروائی نہیں کرنا چاہتے اس لیے اس کی بیٹی کی لاش کا پوسٹ مارٹم نہ کیا جائے اور لاش صحیح سلامت واپس دے دی جائے۔یہ واقعہ ڈولفن فورس کی قابلیت اور اہلیت پر بھی سوال اٹھا دیتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ ڈولفن فورس کی نااہلی کا پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی لاہور میں شاہدرہ کے علاقے میں ایک راہگیر ان کی اندھی گولی کا نشانہ بن چکا ہے۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا انہیں ہجوم میں ڈاکوﺅں پر قابو پانے کی تربیت نہیں دی جاتی،یا پھر اسلحہ چالنے کی بہترین تربیت نہیں دی گئی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں