کورونا وباء کی صورتحال خراب ہوئی تو سکول بند کردیں گے، شفقت محمود

والدین کو یقین دلاتا ہوں کہ ابھی تک ایسی صورتحال نہیں ہے، کورونا کے پھیلاؤ، کیسز کی تعداد کا ریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں، تاہم کچھ جگہوں پر کیسز بڑھے ہیں۔ وفاقی وزیر تعلیم کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 24 اکتوبر 2020 21:01

کورونا وباء کی صورتحال خراب ہوئی تو سکول بند کردیں گے، شفقت محمود
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 اکتوبر2020ء) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ کوروناکی صورتحال خراب ہوئی تو سکول بند کردیں گے، والدین کو یقین دلاتا ہوں کہ ابھی تک ایسی صورتحال نہیں ہے،کورونا کے پھیلاؤ، کیسز کی تعداد کا ریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں، تاہم کچھ جگہوں پر کیسز بڑھے ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کے حوالے سے والدین کافی پریشان ہیں، بچوں کی صحت ہمارے لیے اولین ترجیح ہے، اسلام آباد اور دوسری جگہوں پر کیسز سکول بند کیے ہیں، اگر کسی سکول میں 2کیسز ہوتے ہیں، ہم اس کو بند کردیتے ہیں، بعض جگہوں پر ہمیں پیغامات موصول ہوئے کہ اگر کسی سکول میں تین ہزار لوگ ہیں، تو وہاں دو تین کورونا میں مبتلا ہوجائیں تو پورا سکول تو بند نہیں کیا جاسکتا؟ انہوں نے کہا کہ میں والدین کو یقین دلاتا ہوں کہ اگر کورونا کی صوتحال خراب ہوئی تو فوری سکولوں کو بند کردیں گے۔

(جاری ہے)

ہم کورونا کے پھیلاؤ، کیسز کی تعداد کا بڑی باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں۔ابھی تک ایسی صورتحال نہیں ہے، کچھ جگہوں پر کیسز بڑھے ہیں لیکن مجموعی طور پر ایسی صورتحال نہیں ہے۔شفقت محمود نے پی ڈی ایم کے جلسوں اور سکیورٹی تھریٹ کے بارے کہا کہ بلوچستان حکومت کی جانب سے دہشتگردی تھریٹ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے،یہ تھریٹ سنجیدہ ہے، اپوزیشن کو جلسے کرکے لوگوں کو زندگیوں کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہیے۔

نوازشریف کو واپس لایا جاسکتا ہے کیونکہ برطانیہ میں جو شخص 3سال سے زائد سزا یافتہ ہو، اس کو واپس لایا جاسکتا ہے۔متحدہ کے بانی اور نوازشریف میں فرق یہ ہے کہ متحدہ بانی سزا یافتہ نہیں تھے بلکہ نوازشریف سزایافتہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو این آر او نہیں ملے گا، اپوزیشن کی تحریک سیاسی ماحول کو گرم کرنا ہے۔پی ڈی ایم کے الائنس میں مختلف سوچ کے لوگ اکٹھے ہیں، پیپلزپارٹی اور ن لیگ دو بڑے حصے دار ہیں، پیپلزپارٹی نے کراچی میں نواز شریف کا خطاب نہیں کروایا، مریم نواز بھی بلاول کے گھر نہیں گئیں، پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے مستقبل کے اہداف مختلف ہیں، ن لیگ چاہتی ہے کہ فوری الیکشن ہوں لیکن پیپلزپارٹی کی سندھ میں حکومت ہے اس لیے وہ الیکشن کا رسک نہیں لے سکتے۔

جبکہ مولانا فضل الرحمان سسٹم سے باہر ہیں اگر وہ سسٹم کے اندر آجائیں تو سب ٹھیک ہے۔انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام لپیٹے جانے کا مجھے کوئی خدشہ نہیں ہے ، فوج کبھی بھی ایسا نہیں کرے گی،سول اور عسکری قیادت ایک پیج پر ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت میں مہنگائی، گورننس کے ایشوز ہیں ہمیں ان کو سنجیدہ لینا چاہیے، حکومت مہنگائی کو کم کرے گی قیمتوں کو ہر صورت نیچے لایا جائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں