مسلمانوں کی توہین ہوئی ہے،پاکستان کوفرانس سے اپنا سفیرواپس بلا لینا چاہیے

کسی کو حق نہیں ہے کہ محب وطن پاکستانی کو انڈیا کا ایجنٹ قرار دے،احسن اقبال

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 27 اکتوبر 2020 07:35

مسلمانوں کی توہین ہوئی ہے،پاکستان کوفرانس سے اپنا سفیرواپس بلا لینا چاہیے
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 اکتوبر2020ء) گزشتہ روز پارلیمنٹ میں اپوزیشن اور حکومتی بینچوں میں خوب تناﺅ دیکھنے کو ملااور ارکان نے ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری کی بوچھاڑ کر دی۔مسلم لیگ ن کے راہنما احسن اقبال جب بولنے کے لیے ڈیسک پر کھڑے ہوئے تو انہوں نے کہا کہ جناب سپیکر فرانس والے واقعے پر دل رنجیدہ ہے اور اس سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

اور ہماری حکومت نے اس معاملے میں اس قدر لیت و لال سے کام لیا کہ ابھی تک کوئی واضح عمل نہیں اٹھاسکے،آج جب میں اسمبلی میں آیا تو مجھے اتنا بڑا تھیسز دیا گیا کہ فرانس واقعے کی مذمتی قرار داد پیش کرنی ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ اتنا بڑا تھیسز کاپی کرنے کی کیا ضرورت تھی بس دو حرفی بات تھی کہ فرانس نے جو کیا اس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں لہٰذا ہم اپنا سفیر فرانس سے واپس بلا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے بعد انہوں نے کہا کہ حکومتی لوگ ہمیں انڈیا کا ایجنٹ قرار دینے سے باز نہیں آتے انہیں یہ حق کس نے دیا ہے،ہم محب وطن پاکستانی ہیں ا ور پاکستان کے شہر نارووال سے میں محب وطن پاکستانیوں کا ووٹ لے کر آیا ہوں۔یہ کون ہیں مجھے غدار کا لیبل لگانے والے۔ان کی پالیسیوں کی وجہ سے آج انڈیا نے کشمیر پر قبضہ کر رکھا ہے اور یہ سفارتی سطح پر بری طرح ناکام ہو ئے ہیں۔

یہ کشمیر کے معاملے پر تو کوئی پیش رفت کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے مگر ہمیں غدار اور ایجنٹ کے ٹائٹل دینے کے لیے بھرپور جوش میں تقریریں کرتے ہیں۔احسن اقابل نے کہا کہ جب تک وزیر خارجہ اپنے بیان پر معافی نہیں مانگتے تب تک میں ایوان کی کارروائی آگے نہیں بڑھنے دوں گا۔ان کی اس بات پر ہال شور سے گونج اٹھا اور سب نے  احسن اقبال کی اس بات کی تائید کی کہ پاکستان کو فرانس سے اپنا سفیر واپس بلا لینا چاہیے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں