پی ڈی ایم نے بلوچستان حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا

حکومت کے خلاف تحریک تیز کرنے، اور پی ڈی ایم جلسوں میں ایک بیانیہ رکھا جائے گا، مریم نواز اور اختر مینگل کی ملاقات میں معاملات طے کرلیے گئے

Shehryar Abbasi شہریار عباسی منگل 27 اکتوبر 2020 18:43

پی ڈی ایم نے بلوچستان حکومت  کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 اکتوبر2020ء) بی این پی مینگل اور مسلم لیگ ن نے بلوچستان حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور کے جاتی عمرہ میں بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے مریم نواز سے ملاقات کی ۔ ملاقات میں بلوچستان حکومت کے مستقبل کا فیصلہ بھی کیا گیا ۔ سردار اختر مینگل نے تجویز دی کہ پی ڈی ایم کے آئیندہ اجلاس میں بلوچستان حکومت کے متعلق لائحہ عمل طے کیا جائے ۔

اس کے علاوہ اختر مینگل اور مریم نواز نے پی ڈی ایم کے جلسوں میں ایک بیانیہ لے کر چلنے پر اتفاق کیا ۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں اپوزیشن کے جلسوں اور حکومت مخالف تحریک کو تیز کرنے پر بھی غور کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان جب بھی باتیں کرتے ہیں تو بونگیاں ہی مارتے ہیں ، وہ بیرونی ممالک کے ایجنٹ ہیں اور اس ایجنٹ کا مقصد پاکستان کو نقصان پہچانا ہے ، اس بناء پر پی ٹی آئی یا عمران خان سے نہیں لیکن ان کے اتحادیوں سے بات چیت کرسکتے ہیں ، تاہم جلسوں اور احتجاج کا سلسلہ ختم نہیں کیا جائے گا بلکہ ہم اس وقت تک احتجاج کریں گے جب تک ووٹ کی امانت عوام تک نہیں پہنچ جاتی ، ہم اس حکومت کو سلیکٹڈ کہتے ہیں اس لیے عوام کی حقیقی ترجمانی کرنا چاہتے ہیں ، جب کہ ہمارے ساتھ وہ لوگ آئے ہیں جو سمجھتے ہیں کہ عوام پس رہے ہیں ، ملک میں جو حالات اس وقت ہیں اس کے باعث یہ حکومت دسمبر تک ختم ہوجانی چاہیے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں