آئی جی پنجاب انعام غنی کی زیر صدارت سی پی او میں پولیس ملازمین کی بھرتی اور ویلفیئر امور سے متعلق اجلاس

قابل اورمحنتی ہیومن ریسورس کو پنجاب پولیس کا حصہ بنانے کیلئے بھرتی کے عمل کو شفاف بنایا جائے ملازمین کے چھٹی کا حصول، جی پی فنڈاورمالی معاونت سے متعلق کیسزمیں دانستہ تاخیر کے ذمہ دار کسی رعائیت کے مستحق نہیں کورونا کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر اہلکاروں کو ماسک، سینیٹائزر اور حفاظتی کٹس کی فراہمی میں تعطل نہ آنے پائے‘ انعام غنی

پیر 23 نومبر 2020 20:49

آئی جی پنجاب انعام غنی کی زیر صدارت سی پی او میں پولیس ملازمین کی بھرتی اور ویلفیئر امور سے متعلق اجلاس
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2020ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے کہاہے کہ قابل اور محنتی ہیومن ریسورس کو پنجاب پولیس کا حصہ بنانے کیلئے بھرتی کے عمل کو مزید شفاف بنایا جائے جبکہ انٹرویو سیشن میں امیدارواوں کی ذہنی صلاحیتوں کے بہتر تجزیے کیلئے سائیکالوجسٹس کی خدمات سے بھی استفادہ کیا جائے تاکہ اعلی ذہنی و تعمیری صلاحیتوں کے حامل اہلکار پولیس فورس کا حصہ بنیں جنہیں ٹریننگ کالجز میں ماہر ٹرینرز کی زیر نگرانی جدید پولیسنگ کے مطابق بہترین تربیتی عمل سے گذار کر پروفیشنل پولیس آفیسر کے طور پر تیار کیا جائے جو فیلڈ میں آکرعوام کی خدمت اور حفاظت کے فرائض پوری دلجمعی ، لگن اور بھرپور محنت کے ساتھ سرانجام دیں ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ملازمین کے چھٹی کے حصول، جی پی فنڈاورمالی معاونت سے متعلق کیسزمیں دانستہ تاخیر کے ذمہ دار کسی رعائیت کے مستحق نہیںجن کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی سے گریز نہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزیدکہاکہ کوروناکے بڑھتے خطرات کے پیش نظر صوبہ بھر میں پولیس دفاتر، یونٹس ، تھانوں اور فیلڈ میں ڈیوٹیاں سر انجام دینے والے افسران و اہلکاروں کو کورونا سے بچائو کی احتیاطی تدابیر پر ہر صورت یقینی بنائیں اور انہیںفیس ماسک، سینیٹائزر، حفاظتی کٹس اور دیگر حفاظتی سامان کی فراہمی میں تعطل نہ آنے پائے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ کورونا سے بچائو کیلئے حفاظتی سامان کی فراہمی میں اگر کسی ضلع کو وسائل یا مدد درکار ہے تو فورا سنٹرل پولیس آفس سے رابطہ کرے اور تمام ڈی پی اوز فورس کو کورونا سے محفوظ رکھنے کیلئے اپنی نگرانی میں بروقت اقدات کو یقینی بنائیں ۔ انہوںنے ڈی آئی جی آئی ٹی کو ہدایت کی کہ فورس کی ویلفیئر سے متعلقہ تمام سافٹ وئیرز کی اپ گریڈیشن کرتے ہوئے انہیں ایک جدید فیچر کے ساتھ فورس کے سنٹرل ایچ آر ایم آئی ایس سسٹم کے ساتھ انٹی گریڈ کیا جائے تاکہ ویلفیئر برانچ سے کسی بھی مد میں استفادہ کرنے والے اہلکار کی تفصیل اسکے اکاؤنٹ میںساتھ ساتھ اپ ڈیٹ ہوتی رہے ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ صوبے کے تمام اضلاع میں زیر التواء یا تاخیر کے شکار ویلفیئر پراجیکٹس کی تفصیلی رپورٹ ایک ہفتہ میں سنٹرل پولیس آفس بھجوائی جائے تاکہ ذمہ داروں کا محاسبہ کیا جاسکے ۔ یہ ہدایات انہوں نے آج سنٹرل پولیس آفس میں پولیس فورس کی ویلفیئر اور بھرتی کے امور سے متعلق اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کے دوران افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کیا ۔

دوران اجلاس ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ اور ویلفیئر اینڈ فنانس اظہر حمید کھوکھر نے آئی جی پنجاب کوپیشہ ورانہ امور بارے بریفنگ دی۔آئی جی پنجاب نے افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کہاکہ جونیئر رینک پولیس ملازمین کی بہترین ویلفیئر اور استعداد کار میں اضافہ محکمے کی اولین ترجیحات میں شامل ہے کیونکہ کانسٹیبلری محکمہ پولیس کا اصل چہرہ ہے جو فیلڈ میں دوران ڈیوٹی اپنے طرز عمل اور پروفیشنلزم سے محکمہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔

انہوںنے مزیدکہاکہ ریٹائر ہونے والے پولیس ملازمین کے واجبات کے کیسز جاری کردہ ڈیڈ لائن کے اندر مکمل کئے جائیں۔انہوں نے مزید کہاکہ دور جدید کے تقاضوں کے مطابق افسران واہلکاروں کی استعداد کار میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے چنانچہ فورس کی ویلفیئر کے ساتھ ساتھ پولیس ٹریننگ کالجز اور سکولز کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے جاری پروگرامز کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ دوران اجلاس ایڈیشنل آئی جی آپریشنز صاحبزادہ شہزاد سلطان، ڈی آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس آغا یوسف، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ -IIمقصود الحسن اور اے آئی جی آر اینڈ ڈی علی جاویدسمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں