اسرائیلی وزیراعظم کی سعودی عرب میں موجودگی کی خبر کیوں اور کیسے لیک ہوئی ؟

سعودی عرب اس معاملے کو منظرعام پر لانا نہیں چاہتا تھا لیکن اسرائیل نے کچھ پالیسیوں کے تحت نتین یاہو کی محمد بن سلمان سے ملاقات کا پول کھول دیا۔اینکر عمران خان کا تجزیہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 24 نومبر 2020 17:15

اسرائیلی وزیراعظم کی سعودی عرب میں موجودگی کی خبر کیوں اور کیسے لیک ہوئی ؟
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 ستمبر2020ء) معروف اینکر عمران ریاض کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کی سعودی عرب میں موجودگی ایک بہت بڑی خبر ہے۔دنیا بھر کے اخبارات میں یہ خبر چھپی ہے،اس خبر کے اثر ات بہت بڑے ہیں۔آنے والے دنوں میں اس دورے کے اثرات نظر بھی آئیں گے۔آج تک کسی اسرائیلی وزیراعظم نے سعودی عرب کا دورہ نہیں کیا اور نہ ہی پہلے کسی کی جرات ہوئی تھی۔

آج تک کسی اسرائیلی وزیراعظم کو یہ موقع نہیں دیا گیا کہ وہ سعودی عرب کی سرزمین پر قدم رکھا ہو۔پہلی بار نتین یاہو سعودی عرب گئے، وہاں رکے اور محمد بن سلمان سے ملاقات کی،لیکن یہ ساری خبر کیسے سامنے آئی اور یہ پول کیسے کھلا،اس متعلق گفتگو کرتے ہوئے اینکر عمران خان نے بتایا کہ یہ ایک خفیہ میٹنگ تھی،جس کو ابھی منظر عام پر لانا مقصد نہیں تھا۔

(جاری ہے)

لیکن اسرائیل کچھ پالیسیوں کے تحت اس ملاقات کو منطر عام پر لے آیا۔سعودی عرب اس ملاقات کو منظر عام پر نہیں لانا چاہ رہا تھا لیکن یہ پول اسرائیل نے کھولا ہے۔اس حوالے سے سعودی میڈیا خاموش تھا اور سعودی قیادت کی جانب سے بھی کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا تھا۔اینکر عمران خان نے مزید بتایا کہ یہ خبر سب سے پہلے ایک غیر ملکی صحافی نے دی اور کہا کہ حیران کن طور پر پہلی بار کسی اسرائیلی وزیراعظم نے سعودی عرب کا دورہ کیا۔

اس دوران مائیک پومیپو کی جانب سے ٹویٹ کیا گیا تھا جس میں انہوں نے تصدیق کی کہ میری محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی ہے۔اس بات سے سمجھ جائیں کہ اس وقت سعودی عرب تین اہم شخصیات موجود تھیں۔اسرائیلی طیارہ دو گھنٹے تک سعودی عرب میں رہا۔ عمران خان نے مزید کیا کہا ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے: ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں