کورونا کی لہر دسمبر کے آخر میں شدید ہوگی ، ہسپتالوں میں سہولیات ناپید ہونے کا خدشہ

عالمی وباء کے خلاف کارگر ویکسین کے تاحال کسی قسم کے آثار نہیں ، احتیاطی تدابیرہی ویکسین ہیں اور ضروری ہے کہ کورونا کی مقامی منتقلی روکنے کے لیے خود کومحدود رکھا جائے ، ماہرین صحت نے خبردار کردیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 24 نومبر 2020 17:45

کورونا کی  لہر دسمبر کے آخر میں شدید ہوگی ، ہسپتالوں میں سہولیات ناپید ہونے کا خدشہ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 نومبر2020ء) ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ صوبہ پنجاب میں کورونا کی دوسری لہر دسمبر کے آخر میں شدید ہوگی ، ہسپتالوں میں سہولیات ناپید ہونے کا خدشہ ہے۔ اس حوالے سے تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ عالمی وباء کی موجودہ لہر کے دوران پنجاب کے ہسپتالوں میں اس مہینے سنجیدہ مریضوں میں 6 گنا جب کہ اموات میں 3 گنا اضافہ دیکھا گیا ، اس سلسلے میں چیئرمین کورونا ایڈوائرزی پروفیسر محمود شوکت نے خبردار کیا ہے کہ دوسری لہر میں دسمبر کے آخر میں شدت آسکتی ہے جس کی بناء پر کورونا کے کیسز بڑھنے سے ہسپتالوں میں سہولتیں ناپید ہونے کا بھی خدشہ ہے ، عالمی وباء کے خلاف کارگر ویکسین کے تاحال کسی قسم کے آثار نہیں ہیں ، اس لیے احتیاطی تدابیرہی ویکسین ہیں اور ضروری ہے کہ کورونا کی مقامی منتقلی روکنے کے لیے خود کومحدود رکھا جائے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق پنجاب میں اس وقت 1280 وینٹی لیٹرز اور 5 ہزار سے زائد آکسیجن بیڈز موجود ہیں ، جن میں سے لاہور کے میو ہسپتال میں سب سے زیادہ 75 وینٹی لیٹرز کرونا مریضوں کیلئے مختص کیے گئے ہیں ، جہاں اس وقت 30 مریض انتہائی نگہداشت پر ہیں ، اس کے ساتھ ساتھ صوبائی دارالحکومت کے 12 سرکاری ہسپتالوں کو کرونا فوکل ہسپتال بنایا گیا ہے جہاں عالمی وباء کے 161 تشویشناک مریض زیرعلاج ہیں ، ان مریضوں میں سب سے زیادہ 89 مریض میو ہسپتال میں زیرعلاج جب کہ لاہور کے 19 نجی ہسپتالوں میں 130 مریض زیرعلاج ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے قائم کردہ ایکسپو فیلڈ ہسپتال میں 280 آکسیجن بیڈز موجود ہے ، جن میں سے 40 آکسیجن بیڈز کو مکمل طور پر تیار کر لیا گیا ہے تاہم ایکسپو سینٹر میں تاحال مریضوں کو داخل نہیں کیا جا رہا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں