یہ ممکن نہیں ہے کہ شہباز شریف بھائی کی مخالفت کریں

نواز شریف ہمیشہ شہباز شریف سے مشورہ کرتے ہیں۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 26 نومبر 2020 16:43

یہ ممکن نہیں ہے کہ شہباز شریف بھائی کی مخالفت کریں
لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 نومبر 2020ء) : مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ شہباز شریف اپنے بھائی کی مخالفت کریں۔ نواز شریف ہمیشہ شہباز شریف سے مشورہ کرتے ہیں۔ شہباز شریف ہمیشہ مفاہمت کی بات کرتے ہیں۔ رائے ونڈ میں سینئیر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ عمران خان پر کسی کی نظر نہ پڑتی اگر شہباز شریف اپنے بھائی کو دھوکہ دے دیتے ۔

شہباز شریف نے اپنے بھائی کے لیے بہت کچھ قربان کیا جس کی مثال نہیں ملتی۔حمزہ شہباز کو بھی نوازشریف سے وفاداری کی سزادی جارہی ہے۔ شہباز شریف نوازشریف سے وفاداری کی وجہ سے قید کاٹ رہے ہیں۔ میری دادی آخری وقت تک کہتی رہیں کہ شہباز شریف نواز شریف کا ساتھ دو۔

(جاری ہے)

دادی کی وفات سے دو تین روز قبل ویڈیولنک پربات ہوئی تھی۔ دادی کی یاد داشت کمزور ہوچکی تھی۔

آخری بار جب دادی سے بات ہوئی تو وہ پوچھ رہی تھیں کہ کیا تم جیل سے باہرآگئی ہو۔ میری دادی سمجھ رہی تھیں کہ میں ابھی تک جیل میں ہوں۔ میری دادی کو نوازشریف اور شہبازشریف سے بہت محبت تھی۔ میرے والد دادی کے بغیر کھانا نہیں کھاتے تھے۔ میری دادی کو بھی میرے والد سے بہت محبت تھی۔ ڈاکٹروں کے منع کرنے کے باوجود وہ نوازشریف کے لیے لندن گئیں۔

دادی کی وفات شریف خاندان کے لیے بہت بڑا صدمہ ہے۔ حکومت نے دادی کی وفات کے بارے میں نہیں بتایا۔ میری تقریر کا انتظار کیا جا رہا تھا تاکہ مجھ پر تنقید کی جائے۔ میرا بیٹا جنید صفدر مجھے لاہور سے اطلاع دینے کے لیے پشاور کی طرف روانہ ہوا۔ پشاور جلسے میں کسی بھی طرح کا ٹیلی فونک رابطہ نہیں ہو رہا تھا۔ تب ہی میں نے نواز شریف کو واپس آنے سے منع کیا۔

انہوں نے کہا کہ کبھی چچا بھتیجی کی لڑائی کا کہا جاتا ہے کبھی دو بیانیوں کا کہا جاتا ہے، ہم ایک ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کو تو اس قابل بھی نہیں سمجھتے کہ لوگ اسے الزام دیں، اس معاملے میں خوش قسمت ہے عمران خان کہ لوگ الزام بھی اس کے بڑوں کو دیا جاتا ہے۔ ملک اندھے راستے پر ہے جس کو معیشت نہیں کہنا آتا وہ ملک کیا چلائے گا۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ پہلے کہتے تھے کہ سندھ حکومت نے مریم نواز کے کمرے پر حملہ کیا ، لیکن جب باجوہ صاحب نے انکوائری کی تو سب سامنے آ گیا۔

عمران خان نے کہا کہ بہنوئی کے دوست کے پلاٹ پر قبضہ ہوا۔ کوئی عمران خان کو بتانے والا نہیں کہ ایسی باتیں ٹی وی پر نہیں کرتے۔ مریم نواز نے جیل میں گزرے ایام سے متعلق کہا کہ مجھے تھارائیڈ کا مسئلہ تھا اور مجھےادویات بھی صحیح نہیں دی جاتی تھیں۔ مجھے چوہوں کا بچا ہوا کھانا کھلایا جاتا تھا۔ میں اٹک جیل میں فنگس والی ادویات کھانے پر مجبور تھی۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ میرا تجزیہ ہے کہ حالات نہایت خراب ہیں۔ حکومت مزید نہیں چل سکتی۔ گیس کا بحران پیدا ہونے والا ہے۔ بجلی کے بل ایک، ایک لاکھ آ رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقار سیٹھ تاریخ میں امر ہوگئے ہیں۔ ہمیشہ نوکری نہیں بچائی جاتی، نوکری کے بعد بھی کچھ ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ یہ اسرائیل کی بات کر رہے ہیں ، آپ کشمیر کا مقدمہ ہار چکے ہیں۔

پنجاب میں بھی آئی جی پر آئی جی بدلے جا رہے ہیں۔ ملتان جلسے میں شرکت سے متعلق انہوں نے کہا کہ میں ملتان جلسے میں شرکت کروں گی۔ ذاتی رنج و غم بھول پر عوامی جلسے میں شرکت کروں گی۔ انہوں نے کہا کہ میں نواز شریف کی ہدایت پر ملتان جلسے میں شریک ہوں گی۔ خیال رہے کہ پی ڈی ایم نے 30 نومبر کو ملتان میں جلسہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں