فیشن اورٹیکسٹائل انڈسٹری ملک کے لئے بہت کثیر زرمبادلہ کماسکتا ہے‘ میاں طارق مصباح

لاہور چیمبر معیشت کے وسیع تر مفاد میں اس شعبہ سے ہرممکن تعاون کرے گا‘فیشن ڈیزائنرز اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کے نمائدوں کے اجلاس سے خطاب

پیر 30 نومبر 2020 16:25

․لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2020ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں طارق مصباح نے کہا ہے کہ فیشن اورٹیکسٹائل انڈسٹری ملک کے لئے بہت کثیر زرمبادلہ کماسکتا ہے، لاہور چیمبر معیشت کے وسیع تر مفاد میں اس شعبہ سے ہرممکن تعاون کرے گا۔ وہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں پاکستان کے نامور فیشن ڈیزائنرزاور ٹیکسٹائل انڈسٹری کے نمائندوں کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔

لاہور چیمبر آف کامرس کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے فیشن اینڈ ٹیکسٹائل کے کنوینرنبیل افتخار، ایچ ایس وائی کے حسن شہریار، سیم دادا، عقیل افتخار، احمد الٰہی، ہارون اروڑا، میاں جبار خالد، شاہد نذیر اورلاہور چیمبر کے سابق نائب صدر فیصل اقبال شیخ نے بھی اس موقع خطاب کیا۔

(جاری ہے)

لاہور چیمبر کے صدر میاں طارق مصباح نے کہا کہ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر معیشت کا ایک اہم ستون ہے کیونکہ اس کا ملکی برآمدات میں60% حصہ یا 12.8ارب ڈالر ہے۔

انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی سے، ٹیکسٹائل کا شعبہ ترقی کررہا ہے کیونکہ بین الاقوامی خریدار کورونا کی وجہ سے دوسرے علاقائی ممالک کی بجائے پاکستان کا رخ کرنے لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں وزیر اعظم پاکستان نے بھی ٹیکسٹائل کی صنعت کی تیز رفتار گروتھ کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ اس صنعت کے لیے افرادی قوت کی قلت کا سامنا ہے، پاکستان اگر مغربی خریداروں کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو، وہ فیشن انڈسٹری کی برآمدات کے ذریعے بہت زرمبادلہ کما سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی فیشن انڈسٹری کے لئے اعلیٰ ترین معیاری کام اور فن کے ذریعے پاکستان کے تاثر کو تبدیل کرنے کے لئے سرکاری اور نجی شعبے کو مل کر کام کرنا ہو گا۔صدر لاہور چیمبر نے کہا کہ پاکستان کی فیشن انڈسٹری، اربوں ڈالر کی بین الاقوامی فیشن مارکیٹ میں نمایاں مقام حاصل کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔میاں طارق مصباح نے کہا کہ پاکستان کی فیشن ڈیزائننگ اورکلاتھنگ انڈسٹری اپنی برآمدی صلاحیت کی وجہ سے قومی معیشت کے لئے ایک اہم شعبہ بن گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیصلہ سازوں کو مستقبل میں اس شعبے کی ترقی کے وسیع امکانات کے پیش نظر اس شعبے کو بھرپور ہر ممکن سہولیات فراہم کرنا ہوں گی۔ کنوینر اسٹینڈنگ کمیٹی برائے فیشن اینڈ ٹیکسٹائل نبیل افتخار نے کہا کہ ہمیں بین الاقوامی مارکیٹ میں ایک اہم مقام حاصل کرنے کے لئے اپنی فیشن انڈسٹری کو فروغ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی اور بین الاقوامی فیشن ڈیزائنرز کے مابین اشتراک ایک سنگ میل ثابت ہوسکتا ہے اور اس سے ملک کے لئے زرمبادلہ کمانے میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہاتھ سے تیار کڑھائی کو دوسرے ممالک کے ڈیزائن کے ساتھ ملاکر اس شعبے میں مزید تخلیق کی جا سکتی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں