اسلامی انتہا پسند تنظیم سے برطانیہ سمیت یورپی ممالک کو خطرہ،سکیورٹی سخت کر دی گئی

کرسمس پر دہشت گردی سمیت دنیا بھر میں موجود اسرائیل کے شہریوں کو ٹارگٹ کیا جا سکتا ہے

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعہ 4 دسمبر 2020 07:04

اسلامی انتہا پسند تنظیم سے برطانیہ سمیت یورپی ممالک کو خطرہ،سکیورٹی سخت کر دی گئی
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 دسمبر2020ء) ناموس رسالت ﷺ کے خاکے بنانے کا جب سے واقعہ پیش آیا ہے مسلم ممالک کے ساتھ یورپی ممالک میں بھی اَن ریسٹ محسوس ہوتا ہے۔فرانس نے نامو س رسلاتﷺ کے حوالے سے خاکے بنا کر ایک ایسی چنگاری چھوڑی ہے کہ اب چاہ کر بھی اس آگ کو بجھا نہیں پا رہے ہیں۔تاہم ابھی تک اس واقعہ پر مسلمانوں نے پر امن احتجاج اور فرانسیسی پراڈکٹ کے بائیکاٹ اور ان کے سفیروں کو نکالنے کے علاوہ کوئی تشدد کی راہ نہیں اپنائی۔

جبکہ فرانس سمیت کئی اور یورپی ملکوں نے مسلمانوں پر کڑی پابندیاں عائد کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی جاسوسی کرنا بھی شروع کر دی ہے جبکہ محض فرانس میں ہی سینکڑوں مساجد بند کرنے کے ساتھ ساتھ کئی مسلم مراکز کو بھی سیل کر دیا گیا ہے۔اور اب کرسمس کی آمد آمد ہے اس حوالے سے ایم آئی سکس نے خصوصی رپورٹ جاری کی ہے کہ برطانیہ اور فرانس سمیت سبھی یورپی ممالک میں داعش کے لوگ ناموس رسالت ﷺ کا بدلہ لینے کے لیے دہشت گردی کی واردات کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

برطانیہ کی جاسوس ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے داعش نے مکمل منصوبہ بندی کر رکھی ہے کہ فرانس میں حضرت محمد ﷺ کے بنائے گئے خاکوں کا بدلہ لینا ہے۔ اس حوالے سے شام اور لیبیا میں موجود مذہبی انتہا پسند تنظمینیں ایکٹو ہیں اور وہ یورپی ممالک میں بدامنی پھیلانے کے لیے کچھ بھی کر سکتی ہیں۔جبکہ دوسری طرف اسرائیلی حکومت نے بھی دنیا بھر کے ممالک میں رہنے والے اپنے یہودی لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ ایرانی فورسز اور انٹیلی جنس ایجنسیز انہیں قتل کرنے کے منصوبے بنا رہی ہیں۔

چونکہ گزشتہ دنوں ایران کے نیوکلیئر سائنسدان کا قتل ہوا ہے ا ور اس کا الزام براہ راست اسرائیل پر لگایا گیا ہے لہٰذا اب اسرائیل بھی اس حوالے سے خبردار ہے کہ اس کے اہم لوگوں کو دنیا کے کسی بھی ملک میں نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔اس حوالے سے موساد نے اپنی حکومت اور لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کے باہر وہ جہاں بھی ہیں محفوظ نہیں ہیں لہٰذا انہیں کہیں بھی آنے جانے کے لیے خاص احتیاط کی ضرورت ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں