ایرانی سائنسدان کے قتل کی وجہ نیوکلیئر ہتھیار تھے یا کورونا ویکسین

ڈاکٹر محسن فخری کورونا وائرس کی ویکسین تیار کررہے تھے جو عنقریب لانچ ہونے والی تھی

Sajjad Qadir سجاد قادر ہفتہ 5 دسمبر 2020 05:35

ایرانی سائنسدان کے قتل کی وجہ نیوکلیئر ہتھیار تھے یا کورونا ویکسین
تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 دسمبر2020ء) تصویر کے ہمیشہ دو رخ ہوتے ہیں اور کبھی بھی تصویر کا واضح چہرہ سامنے نہیں آپاتا اور خاص طور پر ہائی پروفائل کیسز میں اصل کہانی بہت کم ہی منظر عام پر آ پاتی ہے۔ گزشتہ دنوں ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانی ڈاکٹر محسن فخری زادہ کے قتل پر دنیا بھر میں تہلکہ مچا رہا۔مبینہ طور پر اس ریموٹ کنٹرول مشین گنوں کے ذریعے کرائے جانے والے قتل کا الزام براہ راست اسرائیل پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ ان کی خفیہ ایجنسیوں نے سائنسدان کی جان لی اور اس قتل کی منصوبہ بندی میں واشنگٹن ا ور پینٹا گون بھی ملوث ہے۔

بظاہر تو یہی لگتا ہے کہ ایران کے نیوکلیئر پروگرام کی کمر توڑنے ا ور ایرانیوںکے حوصلے پست کرنے کے ساتھ ساتھ دفاعی اہلیت کو ختم کرنے کے لیے اس سائنسدان کو نشانہ بنایا گیا تاہم اب تصویر کا ایک اور رخ بھی سامنے آیا ہے کہ دنیا بھر میں کورونا نے خوف پھیلا رکھا ہے اور یہ وبا ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی۔

(جاری ہے)

دنیا کے کئی ممالک اور ان کی لیبارٹریز کورونا وبا کے لیے ویکسین بنانے کی تیاری میں جتے ہوئے ہیں۔

اس وقت تک کئی کمپنیز نے ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ تو کرلیا ہے مگر ابھی تک انہیں مارکیٹ میں نہیں لایا گیا۔ایران میں بھی کورونا وائرس نے خوب ات مچائی اور ایرانی طبی ماہرین بھی اس وبا کی ویکسین ڈھونڈنے پر لگے ہوئے ہیں۔حیرانی کی بات یہ ہے کہ جس سائنسدان کا گزشتہ دنوں قتل کیا گیا وہ ڈاکٹر محسن فخری زادہ ایرانی کی اس اسپیشل ٹیم کے سربراہ تھے جو کہ کورونا ویکسین کی تیاری میں شامل تھی۔


صائم تورا بازی جو کہ ایران کے رسالت اسٹریٹجک اسٹڈیز انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر ہیںنے اپنے ایک انٹروہو میں انکشاف کیا کہ ایران نہ صرف کورونا ویکسین پر کام کررہا ہے بلکہ وہ ویکسین تیار کر لینے کے قریب ہے۔اور انہوں نے اپنی بات میں اضافہ کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم ڈاکٹر فخری اس میڈیکل ٹیم کے سربراہ تھے جو کہ کورونا ویکسین کی تیاری میں دن رات کام کررہی تھی۔

اور ان دنوں جب ان کا قتل کیا گیا تب وہ کورونا ویکسین پر ہی دن رات جتے ہوئے تھے۔تو یہ بھی خیال کیا جا سکتا ہے کہ ان کے قتل کی وجہ کورونا ویکسین بھی ہو کیونکہ نیوکلیئر پروگرام کی وجہ سے ایران پر عائد عالمی پابندیوں کی وجہ سے شاید ایران کو کہیں سے کورونا ویکسین بھی دستیاب نہ ہوتی اس لیے وہ اس ویکسین میں خود کفیل ہونا چاہ رہا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں