ٹرمپ نے صومالیہ سے فوج واپس بلانے کا اعلان کر دیا

افغانستان کے بعدصومالیہ سے امریکی فوج کی واپسی ٹرمپ انتظامیہ کیا کرنے جا رہی ہے

Sajjad Qadir سجاد قادر ہفتہ 5 دسمبر 2020 06:49

ٹرمپ نے صومالیہ سے فوج واپس بلانے کا اعلان کر دیا
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 دسمبر2020ء) جیسا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کا صدر بنتے وقت اعلان کیا تھا کہ وہ دنیابھر میں پھیلی امریکی فوج کو وطن واپس لائے گا۔ بظاہر لگتا یہی ہے کہ ٹرمپ نے اپنے الفاظوں کو عملی جامہ پہنانے کی پوری کو شش کی ہے۔ٹرمپ نے پہلے پاکستانی انتظامیہ کی مدد سے افغانستان میں امن مذاکرات کیے اور وہاں الیکشن کرا کر حکومت افغانیوں کے ہاتھ سونپی اور افغانستان سے امریکی فوجوں کے انخلا کا اعلان کیا جہاں سے آہستہ آہستہ فوجی نکل رہے ہیں۔

اب دوسری جگہ جہاں سے ٹرمپ نے امریکی فوجیوں کے انخلا کاحکمنامہ دیا ہے وہ صومالیہ ہے۔اگرچہ یہاں موجود امریکی فوجیوں کی تعداد صرف سات سو ہے تاہم انہیں بھی امریکہ واپس جانے کے احکامات دے دیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اگرچہ ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاﺅس میں آخری دن ہیں تاہم پھر بھی وہ دنیا بھر سے امریکی ٹروپس کو واپس لانے کے معاملے پر ہوشیاری سے کام کررہے ہیں۔

پینٹاگون کی طرف سے کیے گئے اعلان کے مطابق صومالیہ میں موجود سات سو امریکی فوجی جو کاﺅنٹر ٹیررازم کی مشقوںمیں مصروف ہیں وہ اگلے سال 15جنوری تک امریکہ کی واپسی کے لیے تیار ہوں گے۔عجیب بات یہ ہے کہ نئے امریکہ صدر جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری سے صرف پانچ دن پہلے ان ٹروپس کو واپس لانے کی تاریخ دی گئی ہے۔تاہم یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس مہم جوئی میں شامل فوجیوںکو شاید کینیا کے مشن پر بھی بھیجا جا سکتا ہے جبکہ کچھ کو واپس امریکہ بھیج دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ نائن الیون کے حملے کے بعد سے امریکہ نیٹو کے پلیٹ فارم سے پہلے افغانستان پھر عراق اور دیگر کئی افریقی علاقوںمیں مسلم انتہا پسندی کے خلاف نام نہاد دہشت گردی کی جنگ میں کود پڑا تھا جس میں اب تک لاکھوں لوگ جان کی بازی ہار گئے اور اب اس جنگ کو ختم کرتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ نے افغانستان عراق اور دیگر افریقی ممالک سے امریکن ٹروپس کو واپس نکالنے کی مہم پر عمل درآمد کرنا شروع کر دیا ہوا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں