قومی اسمبلی کے اِن کیمرہ سیشن میں جے یوآئی (ف)کی فارن فنڈنگ کا ذکر

جنرل شجاع پاشا نے مولانا فضل الرحمان کے باربار بولنے پر کہا کہ میں چپ ہوں، لیبیا کا نام نہیں لینا چاہتا، وہاں کے فنڈز کا ذکر نہیں کرنا چاہتا،جس کے بعدپورے سیشن میں مولانا فضل الرحمان خاموش رہے۔سابق رکن قومی اسمبلی ایاز میرکا الزام

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 17 جنوری 2021 18:40

قومی اسمبلی کے اِن کیمرہ سیشن میں جے یوآئی (ف)کی فارن فنڈنگ کا ذکر
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17جنوری 2021ء) سابق رکن قومی اسمبلی اور سینئر تجزیہ کار ایاز میر نے الزام عائد کیاہے کہ ایک بار قومی اسمبلی کے مشترکہ سیشن جے یوآئی ف کی فارن فنڈنگ کا ذکر کیاگیا تھا، جنرل شجاع پاشا نے کہا کہ میں لیبیا کا نام نہیں لینا چاہتا، وہاں کے فنڈز کا ذکر نہیں کرنا چاہتا، جس کے بعدپورے سیشن میں مولانا فضل الرحمان خاموش رہے۔

انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فارن فنڈنگ کا اگر فیصلہ ہوگا تو ساری جماعتیں فارغ ہوجائیں گی، اگر جعلی ڈگری پر رکن اسمبلی نااہل ہوسکتا ہے تو پھر قانون کی تھوڑی سی خلاف ورزی سے اگر کہیں کسی جماعت میں پیسا آیا ہے تو فارغ ہوجائے گی، وہ مسلم لیگ ن ہو، پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی یا پھر جے یوآئی ف ہو۔

(جاری ہے)

ایک قصہ ہے ، میں رکن قومی اسمبلی تھا، تب ایک قومی اسمبلی کا ان کیمرہ مشترکہ سیشن ہوا تھا، اس وقت ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل شجاع پاشا کو کہاگیا کہ جوائنٹ سیشن کو بریفنگ دیں، وہاں پر مولانا فضل الرحمان حسب روایت حسب عادت چڑھ گئے، انہوں نے کہا کہ میں چپ ہوں،کچھ کہنا نہیں چاہتا، میں لیبیا کا نام نہیں لینا چاہتا، وہاں کے فنڈز کا ذکر نہیں کرنا چاہتا، اگر نہیں کررہا تو یہ ادب ہے، اس کے بعد سارے سیشن میں مولانا فضل الرحمان کے لبوں سے ایک لفظ نہیں نکلا، میرے ساتھ والے ارکان اسمبلی سے گواہی لے لیں، اس لیے ہر جماعت فارغ ہوجائے گی۔

اگر ساری جماعتیں فارغ ہوگئیں تو پھر کون آئے گا؟پھر وہی آئیں گے جن کے بارے کہا جاتا ہے چار مارشل لاء لگے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے پاس فنڈز دینے والے 40 ہزار ناموں کی تفصیلات موجود ہیں، یہ ہمیں پھنساتے ہوئے خود پھنس گئے ہیں، اب مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو جواب دینا پڑگیا کہ انہیں فنڈز کہاں سے ملتے ہیں، اپوزیشن جماعتوں نے تاحال اسکروٹنی کمیٹی کو جواب ہی نہیں دیے، ان جماعتوں نے ملک کو اپنی جاگیر بنا رکھا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں