غیرقانونی فنڈنگ ثابت ہوئی تو حکومت کو پی ٹی آئی پر خود پابندی لگانا پڑے گی

حکومت کے ساتھ بیٹھی اتحادی جماعتیں بھی پیچھے ہٹ جائیں گی، اب پی ٹی آئی کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں، فارن فنڈنگ کے ساتھ کسی حکومت کا قائم رہنا ممکن نہیں۔ پی ڈی ایم رہنماؤں رانا ثناءاللہ اورچودھری منظورکی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 17 جنوری 2021 20:54

غیرقانونی فنڈنگ ثابت ہوئی تو حکومت کو پی ٹی آئی پر خود پابندی لگانا پڑے گی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17جنوری 2021ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ غیرقانونی فنڈنگ ثابت ہوئی تو حکومت پی ٹی آئی پر خود پابندی لگائے گی، حکومت کے ساتھ بیٹھی اتحادی جماعتیں بھی پیچھے ہٹ جائیں گی، اب پی ٹی آئی کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں، فارن فنڈنگ کے ساتھ کسی حکومت کا قائم رہنا ممکن نہیں۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں پی ڈی ایم جماعتوں رہنماء رانا ثناءاللہ اور چودھری منظور گفتگو کررہے تھے۔ مسلم لیگ ن کے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد بھی ایک آپشن ہے واحد آپشن نہیں ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کے بغیر تحریک عدم اعتماد کو کامیاب نہیں بنایا جاسکتا۔ اسی طرح سینیٹ الیکشن نہیں ہوسکیں گے۔ جس سے ایک ہاؤس نامکمل ہو جائےگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں غیرقانونی فنڈنگ ثابت ہوئی تو وفاقی حکومت خود پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرے گی۔

پیپلزپارٹی کے چودھری منظور نے کہا کہ پی ڈی ایم عوام پر انحصار کررہی ہے۔ لیکن پی ٹی آئی کے اندر سے بھی آوازیں آنا شروع ہوگئی ہیں۔ ایم کیوایم پاکستان پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ اگرایم کیو ایم حکومت کیساتھ رہی تو آئندہ ان کی جگہ کوئی اور لے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحاریک میں مختلف مراحل آتے ہیں۔ ہم اپنی حکمت عملی کے تحت ہی چل رہے ہیں۔ اگر ضرورت پڑی تو استعفے بھی دینگے۔

لیکن اس سے پہلے سارے آپشنز استعمال کرینگے۔ استعفے دینا آخری آپشن ہے۔ پیپلزپارٹی کے چودھری منظورنے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کا الیکشن اوپن بیلٹ سے ہوسکتا ہے جبکہ سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ پر ہو ہی نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ چارٹرڈ آف ڈیموکریسی میں بھی نوازشریف اور محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے درمیان سینیٹ میں اوپن بیلٹ کی بات چیئرمین سینیٹ کے لیے تھی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں