مریم اورنگ زیب اور خواجہ سعد رفیق نے حکومت کی جانب سے شروع کئے گئے منصوبوں کی اینٹیں گننی ہیں تو ساتھ جا کر گنوا دوں گی‘یاسمین راشد

نوازشریف نے بیرون ملک علاج کے بعد وطن واپس آنے کا ابھی تک وعدہ پورا نہیں کیا، سیرسپاٹوں سے نظر آ رہا ہے کہ وہ بالکل ٹھیک ہیں بلاول بھٹو کو کورونا وائرس ہوا تو انہوں نے جلسوں کے ذریعے سب کو لگانے کی کوشش کی،پنجاب میں کورونا وائرس کے مریضوں کا بہترین علاج جاری ہے کورونا ویکسئین ابھی تک نہ پاکستان آئی اور نہ کسی کو لگائی گئی ہے،کورونا ویکسئین سب سے پہلے ہیلتھ کیئر ورکرز اور پھر عمررسیدہ افراد کو لگائی جائے گی پنجاب کے تعلیمی اداروں کو کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کی شرط پر کھولا جا رہا ہے‘صوبائی وزیرصحت کی ایوان وزیراعلیٰ میں پریس کانفرنس

پیر 18 جنوری 2021 20:38

مریم اورنگ زیب اور خواجہ سعد رفیق نے حکومت کی جانب سے شروع کئے گئے منصوبوں کی اینٹیں گننی ہیں تو ساتھ جا کر گنوا دوں گی‘یاسمین راشد
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2021ء) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے کہاہے کہ ملک میں تعلیمی اداروں کو کھولاجارہاہے،تفصیلات کے مطابق نہم سے بارہویں جماعت تک تعلیمی ادارے کھولے جا چکے ہیں جبکہ پرائمری تا مِڈل اور یونیورسٹیز کو یکم فروری تک کھول دیاجائے گا،تعلیمی اداروں میں کوروناوائرس ے بچاؤ کیلئے تمام ایس اوپیز پرسختی سے عملدرآمدکروایاجائے گااور 8فروری کو تعلیمی اداروں کے حوالہ سے کوروناوائرس کی صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیاجائے گا،تمام تعلیمی اداروں کو پہلے اور اگلے روزپچاس فیصدحاضری کے ساتھ بچوں کوبلانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

اِن خیالات کا اظہارانہوں نے ایوان وزیراعلی میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پرسپیشل سیکرٹری محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن سلوت سعید،ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیرڈاکٹرعمرفاروق علوی،ڈپٹی سیکرٹری رافعہ حیدر،ڈائریکٹر الیکٹرانک میڈیامحکمہ تعلقات عامہ روبینہ زاہد ودیگرافسران موجودتھے۔

وزیر صحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشدنے اس موقع پر مزیدکہاکہ کوروناوائرس کی ایس اوپیز پرسختی سے عملدرآمدکرواکربچوں کاتعلیمی سال ضائع ہونے سے بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ گذشتہ 24گھنٹوں کے اعدادوشمارکے مطابق پنجاب میں 560افرادمیں کوروناوائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔کوروناوائرس کی پہلی اور دوسری لہرمیں آج تک کوروناوائرس سے 1,49,782افراد متاثرہوئے۔

آج تک پنجاب میں کوروناوائرس کا مقابلہ کرتے ہوئے 4432افراد انتقال کرچکے ہیں اور آج تک 1,34,490صحت یاب ہوکراپنے گھروں کوواپس جاچکے ہیں۔اگر کوروناوائرس کی دوسری لہرکاپہلی لہرسے موازنہ کیاجائے توپہلی لہرمیں کورونااوائرس کے مریضوں میں اضافہ نظرآیاہے۔گذشتہ24گھنٹوں کے دوران پنجاب میں کوروناوائرس کے 15,195تشخیصی ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں اور پنجاب میں ابھی تک27,20,722تشخیصی ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں۔

کوروناوائرس سے متاثرہونے کی شرح کا تناسب لاہورمیں سب سے زیادہ ہے اور اوورآل وائرس سے متاثرہونے کی مثبت شرح4.4فیصدہے جوباقی صوبوں کی نسبت کم ہے۔کوروناوائرس کے دوران پنجاب میں 20نئے بی ایس ایل لیول تھری کی لیبز قائم کی گئی ہیں۔ایک سال کے اندر2سے 20تک بی ایس ایل لیبز کی تعدادکوبڑھادیاگیاہے۔نئی 2بی ایس ایل لیبزرحیم یارخان اور ملتان میں قائم کی گئی ہیں اور 5نئی لیبزکاپی ون تیارہے اور رواں سال کے مالی بجٹ تک کوشش ہے کہ مجموعی طورپر25بی ایس ایل لیبز قائم ہوجائیں۔

پانچ نئی لیبز لیہ،اوکاڑہ،کھاریاں،واہ اور میانوالی میں قائم کی جائیں گی۔اب ہمارے پاس24گھنٹوں کے دوران 24ہزارتشخیصی ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت موجودہے۔کوروناویکسین بارے غلط افواہوں پرانتہائی افسوس ہے۔پاکستان میں ابھی تک ویکسین نہیں آئی اور صرف رجسٹریشن ہورہی ہے۔ویکسین کی سٹوریج بہت اہم ہے۔پنجاب کے تمام اضلاع میں ویکسین کی بحفاظت سٹوریج کا انتظام کیاگیاہے۔

ویکسین کی حفاظت کیلئی36اضلاع میں 2385آئس لائنڈ ریفرجنریٹرز کا انتظام کیاگیاہے۔ہر جگہ کولڈ رومز کا انتظام اور ہرضلع میں پرونشل ویکسین مینجمٹ کمیٹی میں ڈپٹی کمشنرز موجود ہونگے۔ تمام ڈی ایچ کیوز،ٹیچنگ اورتحصیل ہیڈکواٹرزہسپتالوں میں یہ سہولت موجودہوگی۔اس وقت637افراد کی تربیت کی جاچکی ہے۔76ماسٹرٹرینرز باقی تمام ویکسینیٹرزکوتربیت دینگے۔

ابھی تک 3لاکھ ہیلتھ ورکرزکورجسٹرڈ کرلیاگیاہے جنکی مجموعی تعداد5لاکھ ہوگی۔سب سے پہلے ان تمام ہیلتھ ورکرزکوکوروناویکسین لگائی جائے گی۔دوسرے مرحلہ میں 60سال کے افراد کو کوروناویکسین لگائی جائے گی۔جس کے بعد 60سال سے زائد کے عمرافرادکو ویکسین لگائی جائے گی۔عالمی ادارہ صحت اور چائنہ کے مشترکہ الحاق کوویکس نے پاکستان میں 20فیصدآبادی کیلئے ویکسین بروقت اور مفت دینے کا وعدہ کیاہے۔

ہماری کوشش ہے کہ کوروناویکسین جلدپاکستان آجائے۔ویکسین کے حوالہ سے سائنوفارماسے بات چیت چل رہی ہے۔جس کیلئے حکومت نی250ملین کی خطیررقم مختص کی ہوئی ہے۔اس وقت پوری دنیاپاکستان کی جانب سے کوروناوائرس کا مقابلہ کرنے کے حوالہ سے اٹھائے گئے ۔اقدامات کی تعریف کررہی ہے۔گذشتہ حکومتوں نے کبھی بھی اس طرف توجہ نہیں دی۔اللہ تعالی کا لاکھ لاکھ شکرہے کہ اینٹی ریبیز ویکسین کی پاکستان میں پیداوارشروع ہوچکی ہے۔

اس سے قبل ہم بھارت سے اینٹی ریبیز ویکسین خریدنے پرمجبورتھے۔پاکستان میں نہ ویکسین آئی اور نہ کسی کولگائی گئی ہے۔آپ سب کیلئے ایک اچھی خبریہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے دسمبر2021تک پنجاب کے تمام2کروڑ22لاکھ خاندانوں میں صحت سہولت کارڈز تقسیم کرنے کا وعدہ کیاہے یعنی تمام خاندانوں کو یونیورسل ہیلتھ کوریج دی جا رہی ہے۔ابھی تک پنجاب کے 52لاکھ خاندانوں میں صحت سہولت کارڈزتقسیم کئے جاچکے ہیں۔

رواں سال کے مالی بجٹ سے پہلے پنجاب کی دو ڈویژنز ڈی جی خان اور ساہیوال میں تمام خاندانوں میں صحت سہولت کارڈزتقسیم کردئیے جائینگے۔اب تک دونوں ڈویژنزمیں 42فیصدخاندانوں کو صحت سہولت کارڈزتقسیم کئے جاچکے ہیں۔وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدارصوبہ کی عوام کوصحت کے شعبہ میں زیادہ سے زیادہ سہولت دیناچاہتے ہیں۔

اس منصوبہ پرسالانہ60ارب روپے کی لاگت آئی گی۔نجی سیکٹرکوپنجاب ہیلتھ فاؤنڈیشن کے ذریعے بلا سودقرضے دئیے جارہے ہیں۔ابھی تک2لاکھ80ہزارلوگ بلاسودقرضوں کی سہولت حاصل کرچکے ہیں۔کل مریم اونگزیب اور خواجہ سعدرفیق نے کہاکہ انہوں نے ایک اینٹ بھی نہیں لگائی تودل کرتاہے ان دونوں کوساتھ لے جاکراینٹیں گنواناشروع کردوں۔ہماری حکومت نے صحت کے شعبہ میں تاریخی اقدامات اٹھائے ہیں۔

چارنئے ہسپتال گنگارام،نشترٹو،ڈی جی خان ٹیچنگ ہسپتال اور میاں والی مدراینڈ چائلڈ ہسپتال بنائے جارہے ہیں۔جب بھی خواجہ سعدرفیق اور مریم اورنگزیب نے اینٹیں گننی ہوئیں ساتھ جاکرگنوادونگی اور آپ کی چھوڑی ہوئی اینٹوں پرنصب پھٹیوں والے منصوبوں کو بھی ہم مکمل کروارہے ہیں۔انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی راولپنڈی کو60کروڑروپے دیکرجلدفعال کردیا جائے گا۔

وزیر آبادکارڈیالوجی کو50کروڑروپے دیکرفعال کردیاگیاہے۔ہم نے آپکی طرح محلات اور پل نہیں کھڑے کئے بلکہ ہسپتال بنارہے ہیں۔یہ عام آدمی کی بہتری کیلئے سب کچھ کیاجارہاہے۔ عوام کے ٹیکس کا پیسہ عوام پرخرچ کیاجارہاہے۔راولپنڈی میں نئے ڈینٹل کالج کا پی سی ون تیارہے جس میں اگلے مالی سال میں تیارکرکے داخلے شروع کردئیے جائینگے۔آج تک کسی حکومت نے نہیں سوچاکہ ماں اور بچہ کی صحت کویقینی بنایاجائے۔

ہماری حکومت پہلی مرتبہ چائلڈ ہیلتھ یونیورسٹی بنانے جارہی ہے۔پنجاب میں سات نئے مدراینڈ چائلڈ ہسپتال سیالکوٹ،گجرات،گنگارام،میانوالی،لیہ،بہاولنگر اور راجن پورمیں بنائے جارہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے حکومت میں آنے کے بعدبچوں کی نشوونمارکنے کی جانب اشارہ کیاتھا جس کے بعد ترجیحی بنیادوں پر قوم کے بچوں کی صحت کویقینی بنانے کیلئے اہم اور تاریخی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

چلڈرن کمپلیکس کوچائلڈ یونیورسٹی میں تبدیل کیاجارہاہے۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں کہاکہ الحمداللہ پنجاب میں کورونا وائرس کے مریضوں کیلئے وافرمقدارمیں وینٹی لیٹرزدستیاب ہیں اور آج تک کوروناوائرس کا کوئی ایسا مریض نہیں جس کو ضرورت پڑنے پر وینٹی لیٹرنہ دیا گیا ہو۔ہمیں این ڈی ایم اے کی جانب سے 150وینٹی لیٹرز مفت ملے۔

ویکسین کے حوالہ سے تمام کمپنیز کا رابطہ وفاقی حکومت کے ساتھ ہے۔کوروناوائرس کے مریضوں کے مفت علاج اورادویات کیلئے پہلی لہرمیں 14ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں اور حکومت نے دوبارہ 2ارب روپے کی گرانٹ دی ہے۔ وزیراعلی پنجاب سردارعثمان بزدارکی سربراہی میں ویکسینیشن کے حوالہ سے اجلاس ہوا جس کے بعد اپیکس ویکسینیشن مینجمنٹ کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے ممبران میں چیف سیکرٹری پنجاب،آئی جی پنجاب،پنجاب ہیلتھ کئیرکمیشن کے افسران اور وزیر صحت شامل ہیں۔

یہ کمیٹیاں ضلعی سطح پرتشکیل دے دی گئی ہیں۔ویکسین ٹرائلز کو بنائے گئے پروٹوکولزکے تحتکیاجارہاہے۔کوروناوائرس کی ویکسین استعمال ہونے کے بعدہی ویکسین کے معیارکاجائزہ لگایاجاسکتاہے۔این سی او سی کے اجلاس میں سندھ کی وزیر صحت سمیت تمام صوبوں کے وزیر صحت موجودہوتے ہیں جہاں فیصلوں پرسب اتفاق کرتے ہیں۔پی ڈی ایم اے ایک جانب جلسے کررہی تھی اور دوسری جانب کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے لاک ڈاؤن کئے جارہے تھے۔

بلاول بھٹوکوکوروناوائرس ہوا توانہوں نے جلسوں کے ذریعے سب کو لگانے کی کوشش کی۔کوروناوائرس کی ویکسین کے سائیڈ افیکٹس کا جائزہ لیاجارہاہے۔ایم ٹی آئی ایکٹ سیالکوٹ میں نافذہوچکاہے۔کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج بحال ہوچکاہے جس میں اگلے ہفتے نافذکردیاجائے گا۔ایم ٹی آئی ایکٹ آغازمیں ایک کالج اور ایک یونیورسٹی میں لاگوکیاگیاہے اور یہ ایک مینجمنٹ ایکٹ ہے جس کا اگلے ایک سال کے اندرجائزہ لیاجائے گا کہ کتناکامیاب ہوسکااورمزیدکیابہتری لاسکتے ہیں۔

کسی بھی سرکاری ہسپتال کی نجکاری نہیں کرنے جارہے ہیں۔ہم نے 32ہزارڈاکٹرزکی میرٹ پربھرتی کی ہے جس کے بعد کسی مریض کوکوئی شکایت نہیں ہونی چاہئے۔چلڈرن ہسپتال کی ایمرجنسی،راولپنڈی بے نظیربھٹوہسپتال کی ایمرجنسی،مئیوہسپتال کاآؤٹ ڈور سمیت بہت سارے سرکاری ہسپتالوں کی ایمرجنسیوں کو ری ویمپ کیاجاچکاہے۔جوبلی ٹاؤن ڈینٹل ہسپتال کوبھی یہی حکومت مکمل کروائے گی۔

اس منصوبہ میں جان بوجھ دس سال تاخیرکی گئی۔اب منصوبہ کی اسیسمنٹ کروائی جاچکی ہے۔میں نے کبھی بھی اپنے حریفوں کی بیماری پرسیاست نہیں کی تو کوروناوائرس پر کیاسیاست کرونگی۔پی ڈی ایم اے نے جلسے جلوس کرکے عوام سے دشمنی کی ہے۔لاہورکے جلسے میں پی ڈی ایم اے کی گیارہ جماعتیں مل کربھی اٹھارہ ہزار بندے اکٹھے نہیں کرسکیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ کہ نواز شریف جس لمحے ہمارے پاس زیرعلاج تھے تون لیگ نے علاج بارے باہرشورمچایاہواتھا۔

ہم نے ہرطریقے سے نواز شریف کا خیال رکھا۔ملک کے تین باروزیراعظم رہنے والے شخص نواز شریف نے ہمارے ساتھ بیرون جاکرعلاج کے بعد واپس وطن آنے کا وعدہ کیاجو پورانہیں کیا۔نواز شریف کے ذاتی معالج کوکئی بارتازہ میڈیکل رپوٹرس بھجوانے کاکہالیکن انہوں نے نہیں بھیجیں۔نوازشریف روزانہ سیرسپاٹے کرتے نظرآرے ہیں اس کا مطلب ہے کہ وہ بالکل ٹھیک ہیں۔آپ مفرورہیں واپس آجائیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں