پولیس نے پٹرول کے حوالے سے نیا قانون بنا دیا

پولیس گاڑیوں کو پٹرول کی فراہمی گاڑیوں کی تعداد کے ساتھ اب اندراج مقدمات سے بھی منسوب کردیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 19 جنوری 2021 16:32

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جنوری 2021ء) : پولیس کو پٹرول کی فراہمی گاڑیوں کی تعداد کی بجائے ایف آئی آرز کی تعداد سے منوب کر دی گئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس گاڑیوں کو پٹرول کارکردگی سے مشروط کر دیا گیا۔ تیسرے کوارٹر میں پنجاب پولیس کو 1 ارب 70 کروڑ کے فنڈز جاری کیے جائیں گے۔ جس ضلع میں جتنی ایف آئی آرز درج ہوں گی ، اتنا ہی زیادہ پٹرول ملے گا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر میں تیسرے کوارٹرز کے فنڈز نئے فارمولے کے تحت جاری کیے جائیں گے۔ اضلاع کو 75 فیصد پٹرول گاڑیوں کی تعداد، 20 فیصد ایف آئی آرز اور 5 فیصد ایریا کو مد نظر رکھ کر جاری کیا جائے گا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق تیسرے کوارٹر میں پنجاب پولیس کو 1 ارب 70 کروڑ کے فنڈز جاری کیے جائیں گے، پہلے گاڑیوں کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے 12 سے 15 لٹر فی گاڑی تیل دیا جارہا تھا۔

(جاری ہے)

پولیس افسران نے کہا کہ چونکہ زیادہ مقدمات میں تفتیش اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جاتے ہیں، جس میں اکثر شکایات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کہ چھاپے مارنے کے لیے مدعی سے گاڑی کا بندوبست کرنے کا کہا جاتا ہے اور کرپشن کی شکایات سامنے آتی ہیں، ان چیزوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اضافی پٹرول دیا جارہا ہے تاکہ سرکاری امور متعلقہ فنڈز سے ہی نمٹائے جا سکیں اور ملزمان کو ان کے کئے کی سزا دی جا سکے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں