اسلاموفوبیا یا کچھ اورمیکرون نے ایک اور مسجد کو تالے لگانے کا حکم دے دیا

صدر میکرون اسلام اور مسلم دشمنی میں کھل کر سامنے آتا جا رہا ہے

Sajjad Qadir سجاد قادر بدھ 20 جنوری 2021 05:56

اسلاموفوبیا یا کچھ اورمیکرون نے ایک اور مسجد کو تالے لگانے کا حکم دے دیا
پیرس (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 جنوری 2021ء)   فرانس میں اسلاموفوبیا کس قدر ہے اس بارے کچھ نہیں کہا جا سکتا مگر میکرون ایمانول کو جس اسلاموفوبیا کا خطرہ ہے وہ سب کے سامنے ہے۔میکرون اسلام دشمنی میں اس قدر آگے آرہا ہے کہ وہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ایک کے بعد ایک فیصلہ صادر کرتا جا رہاہے۔اس وقت پورا فرانس خانہ جنگی کی حالت میں ہے مگر میکرون پھر بھی متنازع احکامات جاری کرنے سے باز نہیں آرہا۔

اس وقت ایک اور مسجد کو بند کے کے حکومتی آرڈر جاری کر دیے گئے ہیں۔شمالی فرانس کے شہر مونٹ میگنے میں مسجد کو بند کرانے پر مقامی میئر نے مرکزی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔مونٹ میگنے میں ایک مسجد کو وزارت داخلہ کی جانب سے بند کرانے پر میئر نے میکرون حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے حکومت کی نااہلی قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

میئرکا کہنا ہے کہ بند کرائی گئی مسجد گذشتہ 5 سال سے بغیر کسی تنازعے کے موجود تھی اور اسے تالا لگانے کاکوئی سوال نہیں اٹھتا تھا۔

خیال رہے کہ فرانسیسی حکومت نے انتہاپسندی پھیلانے کے الزام میں گذشتہ دنوں 9 مساجد کو بند کروادیا ہے جب کہ وزیر داخلہ کے مطابق مزید 9 مساجد ہیں جن کی نگرانی کی جارہی ہے۔خیال رہے کہ یہ سب کارروائیاں فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کی جانب سے اعلان کردہ 'میثاقِ جمہوری اقدار' کے تحت کی جارہی ہیں تاکہ مسلمانوں کے خلاف گھیرا تنگ کیا جا سکے۔

فرانسیسی حکومت کے ایسا اقدامات کرنے کی وجہ اسلاموفوبیا کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں ہے کہ کہیں اسلام بڑھتے ہوئے فرانسیسیوں کو اپنے دائرہ میں شامل نہ کر لے اس لیے کبھی برقعے پر پابندی تو کبھی نماز پر اور اب مساجد کو بند کرنا شروع کر دیا گیا ہے یہاں تک کہ کچھ عرصہ قبل لگائی گئی پابندی کے مطابق فرانس میں رہنے والے مسلمان اپنے محلے کے کسی ایک گھر میں بھی اکٹھے ہو کر نماز کی ادائیگی نہیں کر سکتے۔

فرانس میں اب تک جتنے بھی حکومت مخالف احتجاج ہو رہے ہیں کسی ایک کے سامنے بھی حکومت گھٹنے ٹیکتی نظر نہیں ا ٓرہی ایک طرف مسلم اقلیت ان متنازع قوانین کے خلاف سراپا احتجاج بنی ہوئی ہے تو دوسری طرف فرانسیسی پولیس سے متعلق لگائی گئی قدغن اور آزادی اظہار رائے کا گلہ گھونٹنے کے مترادف کالے قوانین کے خلاف عوام بغاوت کا علم بلند کیے ہوئے ہیں۔ فرانس میں جاری حکومت مخالف ریلیوں کو کئی ہفتے گزر چکے ا ور یہ خانہ جنگی بڑھتی جا رہی ہے جبکہ حالات کنٹرول میں ہونے کو نہیں ا ٓرہے اور ایسے میں اب ایک اور مسجد کا بند کرنا میکرون حکومت کا اپنے پاﺅں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں